data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

پاکستان پیپلز پارٹی کی مرکزی رہنما شازیہ مری نے واضح کیا ہے کہ بلوچستان میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت بننے سے متعلق کوئی معاہدہ نہیں ہوا تھا۔

اپنے بیان میں شازیہ مری نے کہا کہ سرکاری ترقیاتی پروگرام کے فیصلے اگر بند کمروں میں کیے جائیں تو یہ غلط ہے، کیونکہ پیپلز پارٹی کے ارکان کے بغیر اسمبلی کا کورم بھی مکمل نہیں ہوتا، جس کے باعث اجلاس ملتوی کرنا پڑتا ہے۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ شہباز شریف وزیر اعظم بننے کی خواہش لے کر پیپلز پارٹی کے پاس آئے تھے، اور اس موقع پر کچھ معاملات طے پائے تھے۔

شازیہ مری کے مطابق، مجلسِ منتظمہ کے اجلاس میں ارکان نے حکومت کے رویے اور وعدوں پر تحفظات کا اظہار کیا، جس پر صدر آصف علی زرداری نے یقین دہانی کرائی کہ طے شدہ معاہدوں پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا، تاہم بلوچستان میں (ن) لیگ کی حکومت سے متعلق کوئی سمجھوتا نہیں ہوا۔

یاد رہے کہ حالیہ دنوں میں بلوچستان میں پیپلز پارٹی اور (ن) لیگ کے درمیان ڈھائی، ڈھائی سال کی حکومت کے معاہدے کی بازگشت سنائی دے رہی تھی۔
(ن) لیگ کے بعض ارکان اسمبلی کا دعویٰ تھا کہ انہیں پارٹی قیادت نے اس معاہدے سے آگاہ کیا ہے، مگر پیپلز پارٹی نے ایسے کسی معاہدے کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ بلوچستان میں اپنی مکمل پانچ سالہ مدت پوری کرے گی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: بلوچستان میں پیپلز پارٹی شازیہ مری

پڑھیں:

نون لیگ اور پیپلزپارٹی میں مجبوری کا رشتہ ہے، گورنر پنجاب

پشاور میں گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر نے کہا کہ 18 ماہ نون لیگ کے ساتھ حکومت پیپلز پارٹی کے لیے بھیانک خواب تھا، مجبوری میں بیٹھنا پڑا، پارٹی کو بھی نقصان ہوا، لیکن ہم نے ملک کا نقصان نہیں ہونے دیا۔ اسلام ٹائمز۔ گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر نے کہا ہے کہ نون لیگ اور پیپلزپارٹی میں مجبوری کا رشتہ ہے، دونوں جماعتوں کے کارکن ایک دوسرے کو برداشت کرنے کو تیار نہیں، سہیل آفریدی بانی پی ٹی آئی عمران خان سے مل لیں گے تو کوئی آسمان نہیں گر جائےگا۔ پشاور میں گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر نے کہا کہ 18 ماہ نون لیگ کے ساتھ حکومت پیپلز پارٹی کے لیے بھیانک خواب تھا، مجبوری میں بیٹھنا پڑا، پارٹی کو بھی نقصان ہوا، لیکن ہم نے ملک کا نقصان نہیں ہونے دیا۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے تحریری معاہدے کے کئی نکات پر وعدہ خلافی کی، وزیر اعظم نے بلاول بھٹو سے ملاقات میں کئی وعدوں پرعمل نہ کرنے کا اعتراف کیا، پیپلزپارٹی نے ایک مہینے کی مہلت دی، امید ہے معاملات بہتر ہوں گے، ابھی بھی بہت مشکلات ہیں، بہت کچھ کرنا باقی ہے، سسٹم ڈی ریل ہو جائے تو دوسرا کوئی آپشن نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب کو بڑے بھائی کا کردار ادا کرنا چاہیے، وزیراعلیٰ سے بات کروں گا کہ پنجاب آٹے کی ترسیل پر پابندی نہ لگائے۔ گورنر پنجاب نے کہا کہ سہیل آفریدی بانی سے مل لیں گے تو کوئی آسمان نہیں گر جائے گا، خیبر پختونخوا حکومت کو ڈنڈے سے نہیں سیاسی طریقے سے اپنے حقوق لینے ہوں گے، لڑائی جھگڑوں سے صوبے کے عوام کا نقصان ہوگا، سیاسی اختلاف اپنی جگہ مگر عوام کے حقوق کے لیے آئینی اور قانونی راستہ اپنانا وقت کی ضرورت ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بلوچستان میں (ن) لیگ کی حکومت بننے سے متعلق کوئی معاہدہ نہیں ہوا تھا: شازیہ مری
  • پی ایس ڈی پی کے فیصلے بند کمروں میں کیے جائیں تو غلط ہے، شازیہ مری
  • حکومت بلوچستان کے بدلے وزارت عظمیٰ کا معاہدہ نہیں، دونوں حکومتیں ہماری ہوگی، سردار کھیتران
  • نون لیگ اور پیپلزپارٹی میں مجبوری کا رشتہ ہے، گورنر پنجاب
  • آزاد کشمیر حکومت کیساتھ اتحاد قائم رکھا جائے یا نہیں؟،پی پی قیادت کا اجلاس کل طلب
  • حکومت بلوچستان کا اڑھائی سالہ فارمولہ، پیپلز پارٹی اور نون لیگ کے بیانات میں اختلاف
  • بلوچستان میں اقتدار کی ڈھائی سالہ تقسیم پر دوبارہ گفتگو شروع
  • بلوچستان اڑھائی سالہ حکومت کا کوئی معاہد ہ نہیں پی پی پی تحریری شکل میں موجودہ ن لیگ 
  • سیاسی دباؤ یا دکھاوا