لاہور:17 سالہ ذہنی معذور لڑکی سےدرندہ صفت رشتےدار کی متعدد بار جنسی زیادتی، لڑکی 7ماہ کی حاملہ نکلی
اشاعت کی تاریخ: 25th, October 2025 GMT
لاہور کے علاقے مانوالہ میں 17 سالہ ذہنی معذور لڑکی سے درندہ صفت رشتے دار شخص نے متعدد بار جنسی زیادتی کی جس کے باعث متاثرہ لڑکی حاملہ ہوگئی۔
رپورٹ کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی ہدایت پر حنا پرویز بٹ نے متاثرہ لڑکی کے گھر کا دورہ کیا، متاثرہ لڑکی، اہلِ خانہ سے ملاقات کی اور وزیراعلیٰ کا پیغام پہنچایا۔
متاثرہ لڑکی کی والدہ نے بتایا کہ چیک اپ کروانے پر حمل کی تصدیق ہوئی، جس پر لڑکی نے بتایا کہ ملزم ایاز نے متعدد بار زیادتی کی۔
پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے ملزم ایاز کو گرفتار کر لیا، حنا پرویز بٹ نے کہا کہ متاثرہ خاندان کو قانونی، طبی اور نفسیاتی مدد فراہم کی جا رہی ہے، ایسے درندہ صفت رشتہ دار انسان کہلانے کے لائق نہیں، ذہنی معذور لڑکی کے ساتھ ظلم انسانیت کے خلاف جرم ہے۔
حنا پرویز بٹ نے کہا کہ میں خود اس کیس کی نگرانی کر رہی ہوں، انصاف ہر صورت یقینی بنایا جائے گا، ملزم کو عبرتناک انجام تک پہنچایا جائے گا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: متاثرہ لڑکی
پڑھیں:
امریکی کیتھولک چرچ کا جنسی زیادتی کیسز میں اعترافِ جرم، متاثرین کو معاوضہ دینے پر رضامند
نیویارک:نیویارک کیتھولک چرچ اور 1300 سے زائد متاثرین نے جنسی زیادتی کے ہولناک الزامات پر میڈی ایشن کے ذریعے تصفیے پر اتفاق کر لیا اور ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ امریکا تاریخ میں چرچ کا سب سے بڑا مالی اسکینڈل ثابت ہوسکتا ہے۔
جنسی استحصال کے یہ کیسز 1952 سے 2020 تک کے ہیں جن میں پادریوں اور چرچ کے عملے پر بچوں کے ساتھ زیادتی کے سنگین الزامات شامل ہیں۔
متاثرین کے وکیل جیف اینڈرسن نے بتایا کہ نیویارک آرچ ڈائیوسیز نے اگلے دو مہینوں میں ممکنہ بھاری بھرکم تصفیے پر بات چیت کی منظوری دے دی ہے۔
نیویارک چرچ نے اعتراف کیا ہے کہ وہ متاثرین کو ادائیگی کے لیے 300 ملین ڈالر اکٹھے کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور اس مقصد کے لیے عملہ فارغ کیا گیا، اخراجات کم کیے گئے اور چرچ کی جائیدادیں فروخت کے لیے رکھ دی گئیں۔
کیتھولک چرچ کے کارڈینل ٹموتھی ڈولن نے کہا کہ ہماری تاریخ کا یہ سیاہ باب شرمندگی کا باعث ہے اور ایک بار پھر معافی مانگتا ہوں۔
ماہرین کے مطابق ادائیگی کا حجم 880 ملین ڈالر سے بھی تجاوز کرسکتا ہے جو 2024 میں لاس اینجلس آرچ ڈائیوسیز کے متاثرین کو دیا گیا تھا، اور وہ بھی اسی جج کی نگرانی میں ہوا تھا جو اب نیویارک کیس کی میڈی ایشن کریں گے۔
چرچ کا کہنا ہے کہ معاملہ اس لیے بھی پیچیدہ ہے کہ ان کی بیمہ کمپنی Chubb گزشتہ دہائیوں کے پالیسیوں کے تحت جنسی زیادتی کیسز کے کلیمز ادا کرنے سے انکار کر رہی ہے۔
متاثرین کے وکیل کے مطابق چرچ کے لیے اب بچنے کا کوئی راستہ نہیں کیونکہ یہ معاملہ امریکا میں مذہبی اداروں کے سب سے بڑے اور سنگین جنسی اسکینڈلز میں سے ایک بنتا جا رہا ہے اور اگلے چند مہینوں میں اس کا فیصلہ نئے ریکارڈ قائم کر سکتا ہے۔