لاہور:

وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہوچکا ہے اور آنے والے دنوں میں عوام کو مزید خوش خبریاں ملیں گے اور پاکستان میں مزید انتہا پسندی، نفرت یا انتشارکی کوئی گنجائش نہیں ہے۔

لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ ہم نے یہ ملک کلمہ کی بنیاد پر حاصل کیا، اسلامی نظریات و ناموس رسالت کی جو حفاظت مسلم لیگ( ن) کر سکتی ہے وہ کوئی اور جماعت نہیں کر سکتی،کسی کو مذہب کے نام پر انتشار کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا نظریہ پاکستان میں اتحاد، محبت اور یک جہتی کو فروغ دینا ہے، ہمارا مقصد ملک کو جدید معیشت کی طرف لے جانا ہے تاکہ غربت کا خاتمہ ہو اور ہر شہری کو خوش حالی میسر آئے اور جب بھی پاکستان مسلم لیگ (ن)کے حوالے ہوا ہے اس نے ترقی کی ہے، جب چھینا گیا ہے تو یہ کمزور ہوا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں بدقسمتی سے جب بھی ہم نے ترقی کا سفر شروع کیا تو اسے سازشوں سے روک دیا گیا، 2022 میں یہ ملک ملا تو دنیا میں شرطیں لگ رہی تھیں کہ چار ہفتے میں پاکستان دیوالیہ ہوجائے گا لیکن وزیر اعظم شہباز شریف نے 12 جماعتوں کو ساتھ لے کر پاکستان کو بچانے کا تہیہ کیا۔

احسن اقبال نے کہا کہ ہمیں سخت فیصلے کرنا پڑے، ملک کے لیے ہم نے اپنی سیاست کی پروا نہیں کی، ہم نے نہ صرف معیشت کو دیوالیہ ہونے سے بچایا بلکہ صرف دو سال میں اسے ترقی کی شاہراہ پر ڈال دیا، جو ایک مثالی کامیابی ہے اور پاکستان آج عالمی سطح پر ابھرتی ہوئی معیشتوں میں شامل ہوگیا ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومتی مثبت پالیسیوں کی بدولت 2 سال میں مہنگائی بڑھنے کی شرح 38 فیصد سے 4 فیصد ہوگئی ہے، شرح سود 23 فیصد سے 11 فیصد پر آگئی ہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ ملک مزید انتشار کا متحمل نہیں ہو سکتا، معرکہ ترقی جیتنے کے لیے محنت کرنی ہے، ہم ایک ایسی اڑان اڑ سکتے ہیں کہ پاکستان ترقی کی مثال بن سکتا ہے، بحیثیت قوم ہمیں معرکہ حق کے بعد معرکہ ترقی کے لیے سب کو مل کر کردار ادا کرنا ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اس مٹی کے امن و استحکام کی حفاظت کرنی ہے، ہندوستان اپنے ایجنٹوں کے ذریعے پاکستان میں بدامنی پیدا کرنے کی کوشش کر رہا ہے، جو بھی ایسا کر رہا ہے وہ پاکستان کا دوست نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں موجودہ حکومت معاشی ترقی اور خوش حالی کے لیے بھرپور کوششیں کر رہی ہے، اب وقت ہے کہ معرکہ حق کے بعد معرکہ ترقی میں سب اپنا کردار ادا کریں۔

احسن اقبال نے کہا کہ ہمیں ملک سے ٹیکس چوری ختم کرنی ہوگی، ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہوچکا ہے ،آئندہ آنے والے دنوں میں عوام کو مزید خوش خبریاں ملیں گی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: احسن اقبال نے کہا کہ نے کہا کہ ہم ترقی کی کے لیے

پڑھیں:

بنوں میں ممکنہ آپریشن کی بازگشت، جماعت اسلامی نے عسکری کارروائی کی مخالفت کردی

پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کا کہنا تھا کہ صوبہ خیبر پختونخوا کے حساس ضلع بنوں میں حالیہ دنوں سیکورٹی آپریشن کی ممکنہ تیاریوں اور افواہوں نے شہریوں میں بے چینی پیدا کر دی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بنوں میں ممکنہ سیکورٹی آپریشن کی بازگشت پر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا جنوبی نے واضح مؤقف اختیار کرتے ہوئے ہر طرح کی عسکری کارروائی کی مخالفت کر دی ہے۔ بنوں میں صوبائی ذمہ داران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی خیبر پختونخوا جنوبی کے امیر پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کا کہنا تھا کہ صوبہ خیبر پختونخوا کے حساس ضلع بنوں میں حالیہ دنوں سیکورٹی آپریشن کی ممکنہ تیاریوں اور افواہوں نے شہریوں میں بے چینی پیدا کر دی ہے۔ مختلف علاقوں میں سیکورٹی صورتِ حال کے تناظر میں آپریشن کی بازگشت سنائی دے رہی ہے، تاہم جماعت اسلامی خیبر پختونخوا جنوبی کے اس پر سخت تحفظات ہیں، ہم بنوں اور جنوبی بیلٹ میں کسی بھی نئے عسکری آپریشن کی حمایت نہیں کرتے۔ جماعت اسلامی کا آپریشنوں کے حوالے سے واضح مؤقف ہے کہ اس سے مسائل مزید پیچیدہ اور شہری مصائب و مشکلات کا شکار ہوتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ دو دہائیوں کے تجربات نے ثابت کیا ہے کہ طاقت کے استعمال سے مسائل حل نہیں ہوتے بلکہ مقامی آبادی مزید متاثر ہوتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ قبائلی اور سرحدی اضلاع خصوصاً بنوں نے پہلے ہی دہشت گردی اور آپریشنز کا بوجھ اٹھایا ہے، اور اب عوام مزید بے گھر ہونے یا کاروبارِ زندگی متاثر ہونے کی سکت نہیں رکھتے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی اداروں اور عوام کے درمیان اعتماد کی بحالی، پائیدار امن کے لیے سب سے بنیادی قدم ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بنوں سمیت پورے خطے میں امن و امان کی پالیسی مقامی حالات کو سمجھ کر تشکیل دی جائے، اور ایسے اقدامات سے گریز کیا جائے جن سے عوام میں خوف و اضطراب پیدا ہو۔اس موقع پر انہوں نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ افغانستان کے ساتھ بہتر تعلقات دونوں ممالک اور عوام  کے حق میں ہیں۔

پروفیسر محمد ابراہیم خان نے اس بات پر زور دیا کہ تعلقات کی خرابی سے نہ صرف حکومتی سطح پر مسائل جنم لیتے ہیں بلکہ دونوں جانب کے عوام سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی افغانستان کے خلاف کسی بھی جارحانہ پالیسی کی حمایت نہیں کرتی اور سمجھتی ہے کہ خطے میں امن کا راستہ بات چیت اور باہمی احترام سے ہی نکلتا ہے۔ طاقت کا استعمال نہ صرف حالات کو مزید خراب کرتا ہے بلکہ اس کے منفی اثرات پاکستان اور پڑوسی ملک افغانستان، دونوں پر مرتب ہوتے ہیں۔ خطے میں امن و استحکام کے لیے ضروری ہے کہ تمام معاملات کو افہام و تفہیم، مذاکرات اور سیاسی حکمتِ عملی سے حل کیا جائے۔ جماعت اسلامی نے واضح کیا کہ جنگ یا طاقت کا استعمال مسائل کا حل نہیں بلکہ ان میں مزید اضافہ کرتا ہے۔اجلاس میں صوبائی سیکرٹری جنرل محمد ظہور خٹک سمیت دیگر ذمہ داران بھی موجود تھے۔ 

متعلقہ مضامین

  • کراچی میں موسم سرما کا گرم ترین دن ریکارڈ، آنے والے دنوں میں سردی بڑھنے کا امکان
  • مسلم دنیا میں تعاون اور مشترکہ ترقی وقت کی اہم ضرورت: یوسف رضا
  • بنوں میں ممکنہ آپریشن کی بازگشت، جماعت اسلامی نے عسکری کارروائی کی مخالفت کردی
  • پی ٹی آئی فیصلہ کرے کہ ریاست کیساتھ ہے یا متنازع قیادت کے؟ احسن اقبال
  • سیاسی مفاد کیلئے ریاست اور افواج پر تنقید کرنا ملک دشمنی کے مترادف ہے، احسن اقبال
  • ڈی جی آئی ایس پی آر نے قوم کے جذبات کی ترجمانی کی، احسن اقبال
  • احسن اقبال: ڈی جی آئی ایس پی آر نے قوم کے جذبات کی بہترین ترجمانی کی
  • سیاسی فائدے کیلئے ریاست اور افواج پر تنقید ملک دشمنی کے مترادف ہے؛ احسن اقبال
  • فوج مخالف بیانیے پر خیبرپختونخوا کے عوام کا دوٹوک مؤقف
  • قابلِ تجدید توانائی کے فروغ کے لیے اصلاحات جاری ہیں: احسن اقبال