بلوچستان کو ترقی دے کر پاکستان کو مضبوط بنائیں گے، وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 25th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہم سب سے پہلے پاکستانی ہیں اور بعد میں صوبوں کے مکین، صوبوں کے درمیان اتفاقِ رائے ہی پاکستان کی مضبوطی کی بنیاد ہے۔
بلوچستان ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ بلوچستان پاکستان کا رقبے کے لحاظ سے سب سے بڑا صوبہ ہے اور بلوچ رہنماؤں نے رضاکارانہ طور پر پاکستان کے ساتھ الحاق کیا۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کو اللہ تعالیٰ نے بے شمار قدرتی وسائل سے نوازا ہے جو پوری قوم کا قیمتی خزانہ ہیں، مگر افسوس کہ یہ دولت اب بھی زمین میں دفن ہے، گزشتہ دہائیوں میں بلوچستان کو نظر انداز کرنا ایک قومی کوتاہی اور خود احتسابی کا لمحہ ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ بلوچ عوام ہمیشہ کشادہ دل، محب وطن اور مہمان نواز رہے ہیں، دور دراز آبادیوں تک بجلی اور سڑکوں کی فراہمی اب بھی بڑا مسئلہ ہے، بلوچستان کی تاریخ، ثقافت اور روایات اس صوبے کو دیگر علاقوں سے منفرد بناتی ہیں۔
وزیراعظم نے یاد دلایا کہ 2010 کے این ایف سی ایوارڈ میں پنجاب نے تاریخی قربانی دی تھی، اُس وقت کے مذاکرات میں انہوں نے نواب رئیسانی کے اُس مطالبے کی حمایت کی تھی جس میں بلوچستان کو سو فیصد حصہ دینے کا تقاضا کیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ وفاق کی اصل روح باہمی تعاون اور بھائی چارے میں پوشیدہ ہے، صوبے کی جغرافیائی ساخت ترقی کے سفر میں چیلنج بن گئی ہے، مضبوط سڑکوں کے نیٹ ورک کے بغیر تعلیم، صنعت اور تجارت کی ترقی ممکن نہیں۔
شہباز شریف نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کے قیام کا نظریہ آج غیر معمولی آزمائش کا شکار ہے، تاہم پاکستان نے ہمیشہ انصاف اور امن کی بات کی ہے اور بھارت کے جارحانہ رویے کا بھرپور جواب دیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ سیکیورٹی ادارے ہر روز ملک میں امن کے لیے قربانیاں دے رہے ہیں جبکہ کراچی تا چمن شاہراہ پر روزانہ حادثات میں قیمتی جانیں ضائع ہوتی ہیں، ساڑھے 300 ارب روپے کے تخمینے سے اس شاہراہ کو دو رویہ بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ خونی روڈ کو امن کی سڑک میں تبدیل کیا جا سکے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اتحاد، محبت اور عزم کے ساتھ بلوچستان سے پشاور تک ترقی ممکن ہے، ہمیں عہد کرنا ہوگا کہ ہم سب مل کر ملکی ترقی میں اپنا کردار ادا کریں گے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: بلوچستان کو نے کہا کہ انہوں نے
پڑھیں:
بلوچستان کی ترقی اور معاشی خوشحالی کیلئے ایک اور اہم سنگ میل
معاشی خوشحالی کی ضامن اہم قومی شاہراہ این -25مستونگ تا چمن پر مرحلہ وار کام تیزی سے جاری ہے۔
تفصیلات کے مطابق این-25 مستونگ تا چمن شاہراہ کی تعمیر و توسیع کا منصوبہ وفاقی اور بلوچستان حکومت کی زیر نگرانی جاری ہے۔
این-25 پر تعمیراتی ذمہ داری فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن (ایف ڈبلیو او) احسن طریقے سے سرانجام دے رہی ہے۔ یہ قومی شاہراہ مستونگ، کچلاک، کوئٹہ، قلعہ عبداللہ اور چمن جیسے اہم شہروں کو آپس میں جوڑتی ہے۔
این-25 مستونگ تا چمن شاہراہ 198 کلومیٹر کا طویل منصوبہ 3 حصوں پر مشتمل ہے۔ پہلا حصہ مستونگ تا کچلاک 88 کلومیٹر، دوسرا حصہ کچلاک تا قلعہ عبداللہ 62 کلومیٹر پر مشتمل ہے۔
این-25 کا تیسرا حصہ قلعہ عبداللہ تا چمن 48 کلو میٹر میں (2.5 کلومیٹر) خوجک ٹنل بھی شامل جبکہ پہلے مرحلہ میں قلعہ عبداللہ تا چمن (48 کلومیٹر) سڑک کو بین الاقوامی معیار کے مطابق کشادہ کیا جا رہا ہے۔