فائل فوٹو

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ 2010 کے این ایف سی ایوارڈ میں پنجاب نے تاریخی قربانی دی، وفاق کی روح باہمی قربانی اور بھائی چارے میں پوشیدہ ہے۔

اسلام آباد میں بلوچستان ورکشاپ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ صوبوں کے درمیان اتفاق رائے پاکستان کی مضبوطی کی بنیاد ہے، ہم پہلے پاکستانی اور بعد میں صوبوں کے مکین ہیں، ہم سب کو مل کر ملکی ترقی میں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ 2018 میں دہشت گردی کا مکمل خاتمہ کردیا تھا، بلوچستان اور دیگر علاقوں میں دہشت گردی پھر سر اٹھا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی ادارے ہر روز امن کیلئے اپنی جانوں کی قربانیاں دے رہے ہیں، بلوچستان کے عوام ہمارے بھائی ہیں، انہیں ترقی میں برابر شریک ہونا ہوگا۔

پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات کا اہم دور آج ترکیہ میں ہوگا

پاکستان اورافغان طالبان کے درمیان مذاکرات سے متعلق دوسرے دور کا اہم اجلاس آج ترکیہ میں ہوگا۔

وزیراعظم نے کہا کہ وہ کیا وجوہات ہیں جن کی بنا پر بے امنی پیدا ہوئی؟ اتحاد ، محبت اور عزم سے بلوچستان سے پشاور تک ترقی ممکن ہے، ہم چاہتے ہیں کہ خونی روڈ کو امن کی سڑک میں تبدیل کردیا جائے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کے تمام صوبے ایک خاندان ہیں، پاکستان فیملی ہے۔ امن، اتحاد اور بھائی چارہ ہی ترقی کی ضمانت ہے، انشا اللّٰہ پاکستان ایک عظیم ملک بنے گا۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ

پڑھیں:

علاقائی ممالک سی پیک سے فایدہ اُٹھائیں : شہباز شریف 

اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) پاکستان اور قطر نے دو طرفہ تجارت اور سرمایہ کاری بڑھانے کیلئے قریبی روابط مضبوط بنانے پر اتفاق کیا ہے۔ وزیر اعظم محمد شہباز شریف سے قطر کے وزیر تجارت و صنعت شیخ فیصل بن ثانی بن فیصل الثانی نے ملاقات کی۔ قطر کے وزیر پاکستان - قطر مشترکہ وزارتی کمیشن (جے ایم سی) کے چھٹے اجلاس کی شریک صدارت کے لیے پاکستان کے دورے پر ہیں۔ وزیراعظم نے پاکستان اور قطر کے مابین تعلقات کی مثبت سمت پر اطمینان کا اظہار کیا جو  مشترکہ عقیدے، اقدار اور باہمی احترام پر مبنی ہیں۔  انہوں نے ایک اہم شراکت دار اور با اثر علاقائی ثالث کے طور پر قطر کے کردار کو سراہا۔ انہوں نے توانائی، زراعت، غذائی تحفظ، انفارمیشن ٹیکنالوجی، سیاحت اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے مواقع کو اجاگر کرتے ہوئے دو طرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کے تعاون کو بڑھانے کی اہمیت پر زور دیا۔  شیخ فیصل بن ثانی بن فیصل الثانی نے قطر کی قیادت کی جانب سے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے پاکستان کے ساتھ اقتصادی روابط کو مزید بڑھانے کے لیے قطر کے عزم کا اعادہ کیا۔  کہا کہ جے ایم سی کے چھٹے اجلاس نے موجودہ تعاون کا جائزہ لینے اور باہمی  مفید شراکت داری کو آگے بڑھانے کے لیے نئے اقدامات کی نشاندہی کرنے میں ایک اہم پلیٹ فارم فراہم کیا۔ وزیراعظم نے علاقائی اور عالمی مسائل پر قطر کی مسلسل حمایت کو سراہتے ہوئے علاقائی اور کثیرالجہتی فورمز پر تعاون کو مضبوط بنانے کی پاکستان کی خواہش کا اعادہ کیا۔ دونوں رہنماؤں نے مشترکہ افہام و تفہیم کو ٹھوس نتائج میں تبدیل کرنے کے لیے قریبی روابط جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔ علاوہ ازیں وزیراعظم محمد شہبازشریف نے دوطرفہ اور علاقائی روابط کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ علاقائی روابط  کے فروغ سے  معاشی اور تجارتی  شعبے میں انقلاب آئے گا۔ تجارت، معیشت اور توانائی میں تعاون  نئے دور کا آغاز ہوگا۔ زمانہ قدیم سے ہمارا خطہ معاشی اور تجارتی  راہداری  رہا ہے۔ بڑھتی ہوئی معاشی اہمیت نے اس قدیم گزرگاہ کی اہمیت کو دو چند  کردیا ہے۔ پاکستان سی پیک کے دوسرے مرحلے میں داخل ہورہا ہے۔ ٹرانس افغان ریلوے اور اسلام آباد، تہران، استنبول راہداری  سمیت ریلوے کنیکٹویٹی  پر بھی کام ہورہا ہے۔ ڈیجیٹل دور میں رابطے ڈیٹا، اختراع اور ٹیکنالوجی تک پھیل چکے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے  ریجنل ٹرانسپورٹ منسٹرز کانفرنس کی اختتامی  نشست سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کانفرنس میں 20 سے زائد ممالک کے مندوبین  نے شرکت کی۔ وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات عطاء اللہ تارڑ، وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان اور وفاقی وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی بھی اس موقع پر موجود تھے۔ وزیراعظم نے پاکستان کی حکومت اور عوام کی جانب سے، کانفرنس میں دنیا بھر سے آئے  مہمانوں اور مندوبین کا  شکریہ ادا  کرتے ہوئے کہا کہ  پاکستان  کیلئے  اس  نہایت اہم  کانفرنس کی میزبانی انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔ یہ کانفرنس ایسے وقت میں ہورہی ہے جب دنیا بھر میں ٹرانسپورٹ اور رابطوں کا منظرنامہ   تبدیل ہورہا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ صدیوں سے ہماری سرزمین، جو آج پاکستان کہلاتی ہے، رابطوں کا ذریعہ  اور اہم  گزرگاہ رہی ہے۔ ہم نے ان درخشاں ادوار کی کہانیاں سنی ہیں جب یہ خطہ درجنوں ممالک کے درمیان سامان تجارت، ثقافتی روایات اور تخلیقی خیالات کے تبادلے کا ذریعہ تھا۔ قدیم شاہراہِ ریشم سے لے کر آج کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو تک ہمارا خطہ ہمیشہ سے رابطوں اور مواقع  کی سر زمین رہا ہے۔ آج بدلتے ہوئے جغرافیائی سیاسی حالات اور معیشت کی بڑھتی ہوئی اہمیت نے اس قدیم راہداری میں نئی روح پھونک دی۔  بحیرہ  عرب  اور خلیج فارس کے گرم پانیوں سے لے کر قراقرم اور ہمالیہ کے عظیم  پہاڑوں اور وادی سندھ کے وسیع میدانوں  پر مشتمل خطہ  چین، یوریشیائی زمینی راہداری اور مشرق وسطیٰ کے سنگم پر واقع  ہے۔ یہ ایک منفرد  مرکز  ہے جو چین، وسطی ایشیا اور مشرق وسطیٰ کی معاشی راہداریوں کو ملاتا ہے۔ پاکستان کی طویل ساحلی پٹی بشمول گوادر اور کراچی  کی بندرگاہیں سمندر کو شاہراہ ریشم سے جوڑتی ہیں۔ وزیراعظم نے یاد دلایا کہ سابق وزیراعظم اور میرے قائد محمد نواز شریف ہمیشہ اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ امن اور ترقی ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں۔ جون 2013ء میں  وزیراعظم منتخب ہونے کے فوری  بعد ان کے اولین اقدامات میں سے ایک، چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے معاہدے پر دستخط  تھے جو صدر شی جن پنگ کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کا فلیگ شپ منصوبہ ہے۔ سی پیک خطے کے لیے ایک انقلابی  منصوبہ  ثابت ہوا ہے جس نے چین، وسطی ایشیا، جنوبی ایشیا اور مشرقِ وسطیٰ کے درمیان منڈیوں اور عوام کو جوڑ دیا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ  گوادر بندرگاہ کو چین کے صوبہ سنکیانگ سے جوڑ کر اس نے تجارت اور توانائی  کیلئے تعاون کے نئے راستے کھول دیئے ہیں جو رابطے، مواقع اور ثقافتی تبادلے کا ایک اہم ذریعہ بن چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے یہ بتاتے ہوئے فخر محسوس ہو رہا ہے کہ سی پیک کے پہلے مرحلے کی کامیابی کے بعد اب ہم سی پیک  کے دوسرے مرحلے میں داخل ہو رہے ہیں جو بزنس ٹو بزنس شراکت داریوں کو فروغ دینے، چینی کمپنیوں کے لیے پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع بڑھانے اور باہمی خوشحالی کے نئے دور کا آغاز ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہم کئی ریل رابطہ منصوبوں پر بھی کام کر رہے ہیں جن میں ٹرانس افغان ریلوے اور اسلام آباد، تہران، استنبول راہداری شامل ہے جو سرحد پار تجارت اور رابطوں  کے حوالے سے  انقلاب برپا کردے گا۔ اسی طرح وسط ایشیائی ممالک کے ساتھ ہوائی روابط میں بہتری اور ٹی آئی آر کنونشن (بین الاقوامی  نقل و حمل کا معاہدہ) جیسے فریم ورک بھی ہمارے علاقائی تعاون کو مضبوط بنا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج  کے ڈیجیٹل دور میں رابطے صرف سڑکوں، ریلوے اور ہوائی راستوں تک محدود نہیں رہے، یہ ڈیٹا، اختراع اور ٹیکنالوجی تک پھیل چکے ہیں۔ پاکستان ڈیجیٹل انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری کر رہا ہے تاکہ ہم چوتھے صنعتی انقلاب کی رفتار کے ساتھ چل سکیں۔  پاکستان کے سنگل ونڈو سسٹم جیسے اقدامات تجارتی عمل میں انقلابی تبدیلی لا رہے ہیں، سرکاری رکاوٹوں کو کم کر رہے ہیں اور سرحد پار لین دین کو زیادہ مؤثر بنا رہے ہیں۔ پاکستان تجارت، توانائی کے تبادلے، اور سرحد پار نقل و حمل کے نیٹ ورکس کو فروغ دینے کے لیے عالمی سطح پر ہر موزوں فورم پر رابطوں کو فعال بنا رہا ہے۔ اس حقیقت کو بار بار دہرانے کی ضرورت ہے کہ تجارت اور اقتصادی تعاون میں اشتراک، سب کے لیے  یکساں فائدہ مند  اور تمام فریقوں کے لیے بھرپور ثمرات کا حامل ہے۔ یہ ہمارے امن کے مشترکہ مفاد  اور خطے میں ترقی کی کوششوں کو تقویت دے گا۔ انہوں نے  شرکاء کو دعوت دی کہ  ہم سب مل کر تعاون کے بیج بوئیں تاکہ ہماری آنے والی نسلیں ترقی اور خوشحالی کے پھل حاصل کر سکیں۔ اس موقع پر وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان نے کہا کہ ریجنل ٹرانسپورٹ منسٹرز کانفرنس علاقائی  روابط بڑھانے کیلئے ہمارے مشترکہ عزم کی عکاسی کرتی ہے۔ دریں اثناء وزیراعظم محمد شہباز شریف نے پولیو کے انسداد کیلئے پولیو ورکرز کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی محنت اور حکومتی اقدامات کی بدولت جلد پاکستان سے پولیو کا خاتمہ ہو گا۔ وہ جمعہ کو انسداد پولیو کے عالمی دن کی مناسبت سے منعقدہ تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر وفاقی وزیر صحت سید مصطفیٰ کمال، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء تارڑ، وزیراعظم کی فوکل پرسن برائے انسداد پولیو عائشہ رضا فاروق، انسداد پولیو کیلئے معاونت فراہم کرنے والے اداروں کے حکام اور ملک بھر سے منتخب پولیو ورکرز بھی موجودتھے۔ دریں اثناء شاہین چوک انڈر پاس اسلام آباد منصوبے کے سنگ بنیاد کی تقریب ہوئی۔ وزیراعظم شہبازشریف نے تقریب میں خصوصی شرکت کی۔ وزیراعظم شہباز شریف کو شاہین چوک انڈر پاس منصوبے پر بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم نے افتتاحی تقریب سے خطاب میں کہا کہ شاہین چوک انڈر پاس منصوبے کا سنگ بنیاد رکھ دیا گیا ہے۔ ٹریفک کا دباؤ کم کرنے کیلئے مختلف منصوبے شروع کئے جا رہے ہیں۔ وزیراعظم نے وزیر داخلہ محسن نقوی، چیئرمین سی ڈی اے و دیگر افسران کو مبارکباد دی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ وزیر داخلہ اور ان کی ٹیم شبانہ روز محنت کر رہی ہے۔ اسلام آباد کی خوبصورتی میں مزید اضافہ کیا جا رہا ہے۔ ایسی سی او کانفرنس کی تیاریوں سے متعلق ہوٹلز اور رہائشی منصوبے بھی ضروری ہیں۔ قبل ازیں وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ وزیراعظم سے درخواست کریں گے کہ دسمبر میں ڈی چوک فلائی اوور کا افتتاح کریں۔ تین چار ماہ میں اسلام آباد کے منصوبے مکمل کریں گے۔

متعلقہ مضامین

  • بلوچستان میں دہشتگردی پھر سر اٹھا رہی ہے،جائزہ لینا ہوگا کن وجوہات پر بدامنی پیدا ہوئی؟ وزیراعظم شہباز شریف
  • بلوچستان کی ترقی پاکستان کی مجموعی خوشحالی سے جڑی ہے:شہبازشریف
  • وزیر اعظم شہباز شریف: ترقی اور خوشحالی کے لیے یکجہتی اور بھائی چارہ ضروری ہے
  • افسوس بلوچستان کے بےشمار قدرتی وسائل اور اس کی دولت اب بھی زمین کے اندر دفن ہے، وزیر اعظم
  • بلوچستان پاکستان کا واحد صوبہ ہے جو رضاکارانہ طور پر پاکستان میں شامل ہوا، وزیراعظم شہباز شریف
  • علاقائی ممالک سی پیک سے فایدہ اُٹھائیں : شہباز شریف 
  • پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کے دوسرے مرحلے میں داخل ہو رہا ہے، وزیراعظم شہباز شریف
  • علاقائی رابطوں کا فروغ مشترکہ ترقی کی ضمانت ہے، وزیراعظم شہباز شریف
  • صنعتوں اور کسانوں کی ترقی کے لیے وزیراعظم کی طرف سے بڑا پیکج جاری