Islam Times:
2025-10-26@22:12:43 GMT

دل کی بھوک اور ایمان کا علاج

اشاعت کی تاریخ: 26th, October 2025 GMT

دل کی بھوک اور ایمان کا علاج

اسلام ٹائمز: آئیے، ہم اپنے دلوں کو دنیا کے لالچ سے پاک کریں اور اپنے نفس کو الہیٰ پناہ گاہوں میں لے آئیں۔ مسجد، امام بارگاہ، اور علماء کی مجالس۔ یہی وہ قلعے ہیں، جو انسان کو دنیا کے فریب اور آخرت کی رسوائی سے محفوظ رکھتے ہیں۔ "جس نے اپنے نفس کو مسجد، امام بارگاہ اور علماء کی صحبت میں پناہ دی، اللہ اسے دنیا کے دھوکے اور آخرت کی ذلت سے نجات عطا فرماتا ہے۔" رپورٹ: آغا زمانی، سکَردو بَلتستان 

موضوع: "اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ نَفْسٍ لَا تَشْبَعُ" ترجمہ: "اے اللہ۔۔ میں تیری پناہ مانگتا ہوں اس نفس سے جو کبھی نہیں بھرتا۔"

انسان کی سب سے بڑی جنگ
انسان کی سب سے عظیم جنگ کسی بیرونی دشمن سے نہیں، بلکہ اپنے ہی نفس سے ہے۔ یہی نفس انسان کو جنت کے قریب بھی لے جاتا ہے اور جہنم کے دہانے تک بھی پہنچا دیتا ہے۔ اسی لیے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: "اَعدٰی عدوِّکَ نفسُکَ الّتی بین جنبَیْکَ"، "تیرا سب سے بڑا دشمن وہ نفس ہے، جو تیرے اپنے اندر ہے۔" اسی خطرناک دشمن سے بچاؤ کے لیے معصومین علیہم السلام نے یہ دعا سکھائی: "اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ نَفْسٍ لَا تَشْبَعُ"، "پروردگار، میں تیری پناہ مانگتا ہوں، اُس نفس سے جو کبھی سیر نہیں ہوتا۔"

نفس اور خواہش کی حقیقت
اللہ نے انسان کے اندر قوتِ خواہش (Desire) رکھی ہے۔ اگر یہ خواہش حدودِ الہیٰ میں رہے تو عبادت بن جاتی ہے، لیکن اگر یہ بے لگام ہو جائے تو حرص و لالچ میں بدل جاتی ہے۔ ایسا نفس جو دنیا کی دولت، شہرت، عزت اور طاقت سب کچھ پا لینے کے باوجود مزید چاہتا رہے۔ وہی ہے "نفسِ لَا تَشْبَعُ۔" قرآن مجید اسی کیفیت کی نشاندہی کرتے ہوئے فرماتا ہے: "كَلَّا إِنَّ الْإِنسَانَ لَيَطْغَىٰ أَن رَّآهُ اسْتَغْنَىٰ" (العلق: 6-7) "یقیناً انسان سرکشی کرتا ہے، جب وہ اپنے آپ کو بے نیاز سمجھنے لگتا ہے۔" یہی حرص انسان کو عبادت سے غافل، دل سے بے سکون اور آخرکار گناہ کے اندھیروں میں مبتلا کر دیتی ہے۔

رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: "دو چیزیں انسان کے ساتھ ہمیشہ بڑھتی جاتی ہیں: حرص (لالچ) اور عمر (لمبی زندگی کی آرزو)۔" جب انسان جوان ہوتا ہے تو دنیا کے مال کا حریص ہوتا ہے اور جب بوڑھا ہو جاتا ہے تو کہتا ہے: "کاش مجھے تھوڑا سا اور وقت مل جائے۔۔ تھوڑا سا اور جمع کر لوں۔۔" عمر گھٹتی رہتی ہے مگر حرص بڑھتی جاتی ہے۔ امیرالمؤمنین علی علیہ السلام نے فرمایا: "حرص ایسی سواری ہے، جو اپنے سوار کو ذلت کی طرف لے جاتی ہے۔"

پناہ کی ضرورت
جیسے انسان طوفان سے بچنے کے لیے مکان بناتا ہے اور دشمن سے بچنے کے لیے قلعہ، اسی طرح روحانی خطرات سے بچنے کے لیے بھی ایک معنوی پناہ گاہ کی ضرورت ہے۔ اسلام نے ہمیں تین عظیم پناہ گاہیں عطا کی ہیں:
1۔ مسجد۔۔ دل کو سکون، آنکھوں کو نور اور روح کو طہارت بخشنے والی جگہ۔ مسجد مومن کا گھر ہے۔
2۔ امام بارگاہ۔۔ جہاں محبتِ اہلِ بیت (ع) کے سائے میں ایمان تازہ ہوتا ہے اور نفس کی تربیت کا سامان میسر آتا ہے۔
3۔ علما و صالحین کی صحبت۔۔ جو دلوں کا آئینہ ہے، ان کی مجلس میں بیٹھنا انسان کو اپنی باطنی خامیاں دکھاتا ہے، دل کو نرم اور روح کو زندہ کرتا ہے۔

قناعت۔۔ نفس کا علاج
حرص و لالچ کا واحد علاج قناعت ہے۔ قناعت کا مطلب یہ نہیں کہ انسان کچھ نہ چاہے، بلکہ یہ کہ جو کچھ اللہ نے عطا کیا ہے، اُس پر شکر کرے۔ امام صادق علیہ السلام نے فرمایا: "جو تھوڑے پر راضی ہو جائے، دنیا خود اُس کے سامنے جھک جاتی ہے۔" جو دل قناعت سے بھر جائے، اس کی زندگی میں سکون اور اطمینان آجاتا ہے اور جو قناعت سے خالی ہو، اس کے اندر ہمیشہ جلتی ہوئی آگ رہتی ہے۔

اختتامی پیغام
آئیے، ہم اپنے دلوں کو دنیا کے لالچ سے پاک کریں اور اپنے نفس کو الہیٰ پناہ گاہوں میں لے آئیں۔ مسجد، امام بارگاہ، اور علماء کی مجالس۔ یہی وہ قلعے ہیں، جو انسان کو دنیا کے فریب اور آخرت کی رسوائی سے محفوظ رکھتے ہیں۔ "جس نے اپنے نفس کو مسجد، امام بارگاہ اور علماء کی صحبت میں پناہ دی، اللہ اسے دنیا کے دھوکے اور آخرت کی ذلت سے نجات عطا فرماتا ہے۔"

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: اور علماء کی امام بارگاہ اپنے نفس کو اور آخرت کی کو دنیا کے نے فرمایا انسان کو جاتی ہے کے لیے ہے اور

پڑھیں:

سینیئر ٹی وی اینکر کی بیٹی کی اچانک گھر پر موت، پولیس کی تصدیق

معروف فلپائنی ٹی وی میزبان کی 19 سالہ بیٹی امریکی شہر لاس اینجلس میں مردہ حالت میں پائی گئیں۔ لاس اینجلس کاؤنٹی کے حکام کے مطابق، ابتدائی ریکارڈز سے ظاہر ہوتا ہے کہ موت کی وجہ پھانسی لگانا ہے۔

خاندان کی جانب سے جاری کردہ بیان میں ایمان کی اچانک موت پر گہرے دکھ اور صدمے کا اظہار کیا گیا ہے۔ فلپائنی ٹی وی میزبان کم اتیئنزا کے خاندان نے کہا کہ ایمان ایک حساس، باہمت اور محبت کرنے والی نوجوان لڑکی تھی جس نے اپنے اردگرد کے لوگوں کی زندگیوں میں خوشی، ہنسی اور روشنی بھری۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by Felicia Hung Atienza (@feliciaatienza)

ایمان کے خاندان کا کہنا تھا کہ اگرچہ وہ کوئی عوامی شخصیت نہیں تھیں، مگر انہوں نے اپنے خاندان، دوستوں اور آن لائن کمیونٹی میں اپنی ذہنی صحت کے سفر کے بارے میں کھل کر بات کر کے بہت سے لوگوں کو ہمت، سمجھ اور احساسِ تنہائی سے نجات دی۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد پولیس کے سینیئر افسر نے خودکشی کیوں کی؟

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ایمان لوگوں کو محسوس کرواتی تھیں کہ وہ سنے جا رہے ہیں، اور وہ اپنی ذہنی صحت کے سفر کے بارے میں بات کرنے سے نہیں گھبراتی تھیں، ان کی سچائی اور خلوص نے بہت سے لوگوں کو احساسِ تنہائی سے بچایا‘۔

اپنی کم عمری کے باوجود، ایمان نے ذہنی صحت کے حوالے سے کھل کر گفتگو کی اور اپنے ذاتی تجربات شیئر کرتے ہوئے معاشرتی بدنامی کے خلاف آواز بلند کی۔ ان کی سوشل میڈیا پوسٹس میں فیشن، فن اور خوداعتمادی جیسے موضوعات شامل ہوتے تھے، جنہوں نے ہزاروں نوجوانوں کو متاثر کیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

سینیئر ٹی وی اینکر کی بیٹی کی کی موت سینیئر صحافی قتل نیوز اینکر

متعلقہ مضامین

  • قید کے پار روشنی؛ فلسطینی استقامت کی داستان
  • متنازع بیان کیس: ایمان مزاری و ہادی علی پر 29 اکتوبر کو فردِ جرم عائد ہو گی
  • نیو یارک، زہران ممدانی مسجد کے باہر خطاب میں جذباتی ہوگئے
  • بھوک کم لگنا، وزن گھٹنا اور جلن، یہ علامات السر کی تو نہیں؟ خود جانیے
  • نماز پڑھ کر بھی نماز برائیوں سے نہیں بچا رہی تو انسان اپنے اعمال پر نظر ثانی کرے، مولانا ضیاءالحسن نجفی
  • مفتی عبدالرحیم کے ٹی ٹی پی اور سانحہ لال مسجد کے حوالے سے چشم کشاء انکشافات
  • جنگ بندی کے باوجود غزہ میں بدترین حالات، فلسطینی خاندان قبرستانوں میں پناہ لینے پر مجبور
  • سینیئر ٹی وی اینکر کی بیٹی کی اچانک گھر پر موت، پولیس کی تصدیق
  • غزہ: امدادی سامان کی ترسیل میں اسرائیلی رکاوٹیں، سیز فائر کے 2 ہفتے بعد بھی بھوک و پیاس برقرار