کراچی: ناظم آباد میں اسکول وین میں خوفناک آگ لگ گئی، 6 طلبہ جھلس گئے
اشاعت کی تاریخ: 27th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: شہر قائد میں علی الصبح اسکول وین میں خوف ناک آگ لگنے سے 6 طلبہ جھلس گئے۔
ناظم آباد کے علاقے میں پیر کی صبح پیش آنے والے واقعے نے شہریوں کو خوفزدہ کردیا، تاہم اہلِ محلہ کی بروقت کارروائی نے بڑے سانحے کو رونما ہونے سے بچا لیا۔
اطلاعات کے مطابق ناظم آباد نمبر3 کے علاقے قبا مسجد کے قریب گلی میں ایک اسکول وین میں اچانک آگ بھڑک اٹھی، جس وقت اس میں متعدد بچے سوار تھے۔ چند ہی لمحوں میں شعلوں نے وین کو اپنی لپیٹ میں لے لیا اور علاقہ بچوں کی چیخوں سے گونج اٹھا۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ واقعہ صبح تقریباً پونے آٹھ بجے پیش آیا۔ وین معمول کے مطابق بچوں کو لینے پہنچی تھی اور 2 بچیاں سوار ہونے ہی والی تھیں کہ اچانک گاڑی سے دھواں اٹھا اور فوراً آگ بھڑک گئی۔ ڈرائیور کے سنبھلنے سے پہلے ہی شعلے پھیل گئے۔ اسی دوران محلے کے چوکیدار نے شور مچا کر اہل علاقہ کو متوجہ کیا اور درجنوں لوگ فوری طور پر جائے وقوع کی طرف دوڑ پڑے۔
علاقہ مکینوں نے اپنی مدد آپ کے تحت اسکول وین کے دروازے کھول کر بچوں کو باہر نکالنا شروع کیا، جس میں خواتین نے بھی بھرپور حصہ لیا۔ کچھ افراد نے اپنی پانی کی موٹرز سے پائپ جوڑ کر آگ بجھانے کی کوشش کی جب کہ کئی لوگوں نے جھلسے ہوئے بچوں کو گود میں اٹھا کر اور موٹر سائیکلوں پر بٹھا کر فوری طور پر عباسی شہید اسپتال پہنچایا۔
حادثے میں 6 بچے جھلس کر زخمی ہوئے، جن میں داؤد مزمل، ایشال مزمل، زید نعمان، علی عدنان اور ڈرائیور محمد شیراز شامل ہیں۔ جھلسنے والے 2 بچے آپس میں بہن بھائی ہیں۔ زخمی بچوں کو ابتدائی طبی امداد کے بعد سول اسپتال کے برنس وارڈ منتقل کیا گیا، جہاں 9 سالہ ایشال کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
علاقہ مکینوں کے مطابق فائر بریگیڈ اور پولیس موقع پر بروقت نہیں پہنچے اور اگر محلے دار فوری کارروائی نہ کرتے تو وین میں سوار کسی بچے کی جان بچانا ممکن نہ ہوتا۔ ابتدائی طور پر اس بات کی تصدیق نہیں ہوئی کہ وین میں سلنڈر تھا یا نہیں یا پھر پٹرول کی بوتل تھی جس نے آگ کو مزید بھڑکانے میں مدد دی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: اسکول وین وین میں بچوں کو
پڑھیں:
مریم نواز کو ہدایتپر پنجاب میں پہلی مرتبہ 35ہزار سے زائد خصوصی بچوں کی ہیلتھ سیکر یننگ
لاہور (نوائے وقت رپورٹ+نیوز رپورٹر) وزیراعلیٰ مریم نواز نے سپیشل بچوں کے لئے سپیشل اقدامات کئے ہیں۔ پنجاب میں پہلی مرتبہ سپیشل ایجوکیشن کے طلبہ کی ہیلتھ سکریننگ کا جامع پروگرام شروع ہو چکا ہے۔ وزیراعلیٰ مریم نوازشریف کی ہدایت پر صوبہ بھر میں 35600 سے زائد سپیشل بچوں کی ہیلتھ سکریننگ کی گئی۔ صوبہ بھر کے سپیشل ایجوکیشن کے مراکز میں زیر تعلیم 34ہزار سے زائد طلبہ کا علاج معالجہ کیا گیا۔ آئی ٹیسٹنگ، دانتوں کا معائنہ اور دیگر امراض کا علاج کیا گیا ہے۔ سپیشل ایجوکیشن سنٹرز میں 20 ہزار طلبہ کا موقع پر ہی علاج معالجہ کیا گیا۔ مراکز صحت، تحصیل ہیڈ کوارٹر او رڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتالوں میں 9ہزار سے زائد طلبہ جبکہ بڑے شہرو ں کے ہسپتالوں میں 5ہزار سے زائد طلبہ کا علاج معالجہ کیا گیا ہے۔ پنجاب بھر میں سپیشل طلبہ کے داخلوں کے لئے ڈور ٹو ڈور مہم کامیابی سے ہمکنار ہو چکی ہے، جس کے دوران 5 ہزار سے زائد نئے داخلے ہوئے ہیں۔ سی ایم پنجاب خود مختار پروگرام کے تحت سپیشل ایجوکیشن مراکز میں 2 خصوصی کورسز کا اجراء کیا گیا ہے۔ سپیشل ایجوکیشن مراکز میں ڈیزائن اینڈ یو ٹیوب، کانٹینٹ کری ایشن، سوشل میڈیا اور ای کامرس کے کورسز بھی کرائے جا رہے ہیں۔ سپیشل ایجوکیشن مراکز میں 10سٹیٹ آف دی آرٹ نئی کمپیوٹر لیبز کی منظوری دے دی گئی۔ سپیشل ایجوکیشن مراکزمیں 8 موجودہ لیبز کو جدید خطوط پر استوار کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ سی ایم پنجاب خود مختار پروگرام کے تحت 18ماسٹر ٹرینرز اور1760 طلبہ کی ٹریننگ جاری ہے۔ ٹریننگ کے دوران پہلی 50 پوزیشنز حاصل کرنے والے سپیشل طلبہ کو لیپ ٹاپ دئیے جائیں گے۔ لاہور،گوجرانوالہ، ملتان اور ڈی جی خان ڈویژن کے 142سپیشل ایجوکیشن مراکز میں کیمرے لگیں گے۔ ملتان اور لاہور سمیت 4 ڈویژن میں سپیشل ایجوکیشن مراکز میں 989 کیمرے نصب ہو چکے ہیں۔ دوسرے فیز میں بہاولپور، فیصل آباد، راولپنڈی، سرگودھا اور ساہیوال کے 158سپیشل انسٹی ٹیوٹس میں اگلے مئی تک 4381 کیمرے نصب ہوں گے۔ سپیشل ایجوکیشن مراکز میں خصوصی طلبہ کے تحفظ کے لئے نصب کیمروں کو لاہور میں قائم سنٹرل سرویلنس روم سے منسلک کیا جائے گا۔ سپیشل ایجوکیشن مراکز میں کیمرہ ریکارڈنگ سے علاج اور بہتری کے لئے طلبہ کے رویوں کا تجزیہ بھی کیا جائے گا۔ پنجاب بھر کے سپیشل ایجوکیشن مراکز میں خصوصی طلبہ کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے نومبر تک 3450 کیمرے انسٹال کئے جائیں گے۔