معروف اداکارہ صبا قمر اپنے ایک حالیہ بیان کے باعث سوشل میڈیا صارفین کی شدید تنقید کی زد میں آگئی ہیں۔ایک پوڈکاسٹ کے دوران میزبان نے صبا قمر سے سوال کیا کہ کیا وہ کام کے سلسلے میں کراچی منتقل ہونے کے لیے تیار ہیں؟
اس پر اداکارہ نے مسکراتے ہوئے جواب دیااستغفراللہ، کبھی نہیں… لیکن شاید یہ نہیں کہنا چاہیے، کیونکہ مستقبل کا کچھ پتا نہیں۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ وہ صرف کام کے سلسلے میں کراچی جاتی ہیں اور شوٹنگ مکمل ہوتے ہی واپس آجاتی ہیں۔ صبا قمر کا کہنا تھا کہ انہیںلاہور اور اسلام آباد میں رہنا زیادہ پسند ہے کیونکہ وہ کھلے گھروں، لان اور قدرتی فضا کو ترجیح دیتی ہیں، جبکہ کراچی میں زیادہ تر اپارٹمنٹس کا رجحان ہے جو انہیں پسند نہیں۔
اداکارہ کے اس بیان پر سوشل میڈیا پر مختلف آراء سامنے آئیں۔
کئی صارفین نے صبا قمر کے بیان کو کراچی کے خلاف توہین آمیز قرار دیا، جبکہ کچھ نے کہا کہ ہر شخص کو اپنی پسند اور طرزِ زندگی کے انتخاب کا حق حاصل ہے۔
بعض صارفین نے یہ بھی لکھا کہ “کراچی وہ شہر ہے جہاں سب آ کر روزی کماتے ہیں، مگر اکثر لوگ اسی شہر کے بارے میں منفی باتیں کرتے ہیں۔
دوسری جانب، صبا قمر کے مداحوں کا کہنا ہے کہ اداکارہ کا مقصد کسی شہر کی تضحیک نہیں بلکہ صرف اپنی ذاتی ترجیحات بیان کرنا تھا۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

کےالیکٹرک کے ٹیرف سے متعلق فیصلہ؛ گمراہ کن پروپیگنڈے سےمتعلق پاور ڈویژن کا اہم بیان سامنے آگیا

ترجمان پاور ڈویژن نے کہا ہے کہ نیپرا نے اپنے حالیہ ریویو میں کے الیکٹرک کے ملٹی ایر ٹیرف کا فیصلہ جاری کیا ہے جس پر کچھ حلقے ایک مذموم اور عام عوام کو گمراہ کرنے کیلئے حقائق کو میرٹ کے بر عکس پیش کر رہے ہیں اور جس سے یہ تاثر دینے کی کوشش کر رہے ہیں کہ یہ فیصلہ کراچی کے بجلی صارفین کے خلاف ہے، حقیقت اس کے بالکل بر عکس ہے۔

ترجمان پاور ڈویژن کی جانب سے جاری بیان کے مطابق کچھ حقائق کو عام فہم الفاظ میں کراچی اور پورے ملک کے عوام کے سامنے رکھنے کی ضرورت ہے تاکہ اس مذموم مہم کا تدارک ہو سکے۔

ترجمان کے مطابق کے الیکٹرک جو کہ ایک پرائیویٹ ادارہ ہے کو اپنی کارکر دگی سرکاری اداروں سے بہتر بنانی چاہیے اور اس تناظر میں اگر سرکاری ادارے جیسے آئیسکو،فیسکویا گیپکو کے ساتھ کے الیکٹرک کا تقابلی جائزہ کیا جائے تو یہ تمام ادارے ریکوری، لائن لاسز اور عوام صارفین کی خدمات میں آگے ہیں۔

ترجمان کے مطابق یہ نیپرا کا ریویو کے الیکٹرک کے انتظامی معاملات سے متعلق ہے کے الیکٹرک نیشنل گرڈ سے اس وقت 2000 میگاواٹ بجلی لے رہی ہے مستقبل میں اس سے زیادہ بجلی بھی لے سکتی ہے اور یہ بجلی کے الیکٹرک کے اپنے پلانٹس سے پیدا کردہ بجلی سے سستی بھی ہے۔

ترجمان کے مطابق کے الیکٹرک کے صارفین پر دوسرے علاقوں کے صارفین کے برابر فی یونٹ نرخ ہی لاگو ہوتا ہے اب اگر کے الیکٹرک کے اپنے اخراجات میں کوئی کمی ہوتی ہے تو کیا صارفین کے فی یونٹ میں اضافے کا باعث بنیں گے یا انکے فی یونٹ نرخ کو قومی سطح کے برابر رکھنے میں مدد کریں گے؟کیا یہ صارفین کیلئے ایک مثبت اقدام نہیں ہے؟

ترجمان پاور ڈویژن کے مطابق ملک کے باقی بجلی صارفین کی طرح کے الیکٹرک کے صارفین کواب بھی سبسڈی ملتی رہے گی کیونکہ انکے لئے بھی یکساں بجلی کے نرخ مقرر ہیں تاہم اس سبسڈی کوکے الیکٹرک کی نااہلی اور نقصانات میں کمی نہ کرنے کی بدولت انکے منافع کا حصہ بننے سے روکا گیا ہے جو کہ ایک قومی فریضہ ہے۔

اس ریویو سے پہلے کے الیکٹرک اپنے غیر موصول شدہ واجبات کو کلین کر کے ٹیکس دہندگان پر میں اضافے کی صورت میں تبدیل کر دیتی ہے تاہم اب ایسا نہیں ہو گا اب صرف اور صرف وہ واجبات جس کو کے الیکٹرک کو ثابت کرنا ہوگا کہ واقعی کو ششوں کے باوجود وصول نہیں ہو سکے تو ہی نیپرا اجازت دے گا اور یہ کراچی کے بجلی صارفین کو اپنی مرضی سے اور ثبوت کے بغیر ان کے فی یونٹ میں اضافے کی صورت میں شامل نہیں کرپائیں گے۔ کیا یہ صارفین کیلئے ایک مثبت اقدام نہیں ہے؟

ترجمان کے مطابق کے الیکٹرک کے منافع کو ایک جائز حد میں رکھنے کے حوالے سے بھی یہ نیپرا کار یویو بہت اہم ہے۔ اس ریویوسے پہلے کے الیکٹرک کو٪24سے٪ 30 تک اپنے سرمایے پر منافع مل رہا تھا جو جو کہ ڈالر سے منسلک تھا۔

اس ریویو سے ایک تو ڈالر سے منسلک کرنا ختم کیا گیا ہے کیونکہ کے الیکٹرک کے تمام اثاثے پاکستانی روپوں اور پاکستان کے اسٹاک مارکیٹ سے مسلک ہیں دوسرا یہ بھی کیا گیا ہے کہ ملک کے دوسرے آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں کی از سر نو تجدید کی صورت میں کے الیکٹرک کی اپنے پلانٹس پر منافع کی شرح کو بھی کم کیا جا سکتا ہے ۔

کے الیکٹرک کے اپنے بورڈ سے مقرر کردہ آزاد کنسلٹنٹ نے اپنی سسٹڈی کی رپورٹ میں الیکٹرک کو 6.5 فیصد تک کے نقصانات کو بلوں میں شامل کرنے دیا ہے اس آزاد کنسلٹنٹ نے کے الیکٹرک کی انتظامیہ پر نقصانات میں کمی نہ کرنے اور بھاری رقم خرچ کرنے کا بھی انکشاف کیا ہے یہ وہ حقائق ہیں جو کہ کے الیکٹرک کے اپنے مقرر کر وہ آزاد کنسلٹنٹ نے آشکار کیے ہیں۔

اب ان انکشافات کی صورت میں کیا نیپرا نے ان کے نقصانات کی شرح کو کم کر کے عوام کیلیے بہتر کام کیا یا نہیں فیصلہ آپ پرہے۔

ترجمان پاور ڈویژن کے مطابق کے الیکٹرک نے نیشنل گرڈسے بجلی کی درآمد میں اضافہ کیا ہے جس کی وجہ سے انکے ماہانہ فیول کے اخراجات کم ہونے چاہیئں اس طرح نیپرا نے کے الیکٹرک کے وہ پاور پلانٹس جو کہ بند پڑے ہوئے ہیں کو ختم کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے تاکہ ان پر موجود چارجزکو فی یونٹ کا حصہ نہ بنا یا جا سکے۔

یاد رہے حکومت نے ابتدا اپنے سرکاری اور پلانٹس سے کی اور جس کی وجہ سے صارفین کے فی یونٹ میں کمی بھی ہوئی اور ساتھ ساتھ غیر ضروری اخراجات سے بھی چھٹکارا مل گیا۔

اب اگرکوئی پلانٹ بند ہے تو اس کو سسٹم سے نکالنے اور اس کے اخراجات عوام سے وصول نہ کرنے کی اگر نیپرا کہتا ہے توکیا یہ کراچی کے عوام کے لیے بہتر فیصلہ نہیں ہے؟

ترجمان نے مزید کہا کہ نیپرا کا یہ ریویو نہ صرف ملک کی ریگولیٹری سسٹم کا ایک سنگ میل ہے بلکہ اس کے دور رس مثبت نتائج بھی آئیں گے کیونکہ مستقبل میں بھی کی کوئی بھی ادارہ عوام سے غیر ثابت شدہ اور نامناسب منافع نہیں لے پائے گا اور ملک کے ریگو لیٹر عوام کے مفادات کا تحفظ اور مروجہ قانون کی پاسداری یقینی بنائیں گے۔

نیپرا کے اس فیصلے سے ٹیکس دہندگان پر اضافی بوجھ میں کمی ہو گی جبکہ نقصانات میں کمی ہونے کی حوصلہ افزا ئی ہو گی۔

اس سے پہلے کے الیکٹرک کو اپنی نااہلی کی وجہ سے نقصانات کی مد میں اربوں روپے کی سبسڈی ملتی تھی جو کہ قومی بجٹ سے پوری کی جاتی تھی اس نظر ثانی فیصلے سے سالانہ بجٹ پر غیرضروری بوجھ بھی کم ہو گا۔

اس فیصلے سے کے الیکٹرک اور سرکاری ڈسکوز میں غیر منصفانہ تفریق بھی ختم ہوگی۔ کے الیکٹرک کو انتظامی اصلاحات اور بہتر کار کردی دکھانی ہوگی تاکہ نااہلیوں پر قابو پایا جا سکے اور نقصانات والے پاور پلانٹس کو بند کرنے سے کراچی کو لوڈ شیڈنگ کا کوئی خطرہ نہیں ہے کیونکہ نیشنل گرڈ میں سستی اور وافر مقدار میں بجلی بھی موجود ہے اور اس کو کراچی کے صارفین تک پہنچانے کا سسٹم بھی موجود ہے

متعلقہ مضامین

  • کے الیکٹرک سے متعلق نیپرا کا فیصلہ کراچی کے صارفین کے مفاد میں ہے، پاور ڈویژن
  • پاسپورٹ میں تبدیلی سے متعلق افواہوں پر محکمہ امیگریشن اینڈ پاسپورٹس نے خاموشی توڑ دی
  • کے الیکٹرک سے متعلق نیپرا کا فیصلہ کراچی کے صارفین کے مفاد میں ہے: پاور ڈویژن
  • صبا قمر کو کراچی سے متعلق بیان دینا مہنگا پڑگیا
  • کےالیکٹرک کے ٹیرف سے متعلق فیصلہ؛ گمراہ کن پروپیگنڈے سےمتعلق پاور ڈویژن کا اہم بیان سامنے آگیا
  • علیزے شاہ نے انسٹاگرام سے تمام پوسٹس ڈیلیٹ کر دیں، اداکارہ نے وجوہات بیان کر دیں
  • ماہرہ خان کی نئی تصاویر نے سوشل میڈیا پر ہنگامہ مچا دیا
  • انسٹاگرام نے ریلز سے متعلق نیا فیچر متعارف کرا دیا
  • یورپ میں سوشل میڈیا پر شکنجہ سخت: فیس بک اور انسٹاگرام پر قوانین کی خلاف ورزی کا الزام