WE News:
2025-12-12@06:04:17 GMT

پاک افغان مذاکرات: کیا بات چیت کا کوئی نتیجہ نکل سکے گا؟

اشاعت کی تاریخ: 27th, October 2025 GMT

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews بات چیت نتیجہ پاک افغان مذاکرات سرحد پر پھر فائرنگ وی ٹاک وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بات چیت نتیجہ پاک افغان مذاکرات سرحد پر پھر فائرنگ وی ٹاک وی نیوز

پڑھیں:

آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خلاف ورزی ثابت،سابق لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کو 14 سال قید بامشقت کی سزا   

(احمد منصور ) فیض حمید کورٹ مارشل کا فیصلہ آ گیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق   سابق لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کو تمام الزامات میں مجرم قرار دے کر 14 سال قید بامشقت کی سزا سنا دی گئی۔

 آئی ایس پی آر کا کہنا ہےکہ سابق لیفٹیننٹ جنرل فیض حمیدکے خلاف پاکستان آرمی ایکٹ کے تحت فیلڈجنرل کورٹ مارشل کا عمل شروع کیا گیا اور فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کا یہ عمل 15 ماہ تک جاری رہا۔

باغبان پورہ کی خواتین نے بلاول سے سیاست چھڑوا دی، اسکے بعد کیا باتیں ہوئیں؟ دلچسپ رپورٹ

 آئی ایس پی آر کے مطابق ملزم کے خلاف 4 الزامات پر کارروائی کی گئی،  ان الزامات میں سیاسی سرگرمیوں میں ملوث ہونا، آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خلاف ورزی،  اختیارات اور سرکاری وسائل کا غلط استعمال اور متعلقہ افراد کو ناجائز نقصان پہنچانا شامل ہیں۔

 آئی ایس پی آر کا کہنا ہےکہ طویل اور محنت طلب قانونی کارروائی کے بعد ملزم تمام الزامات میں قصور وار قرار پایا گیا ہے، عدالت کی جانب سے دی گئی سزا کا اطلاق 11 دسمبر 2025 سے شروع ہوگا۔

وزیراعظم کی خصوصی ہدایت پر فلسطینیوں کیلئے 100 ٹن امدادی سامان روانہ

 آئی ایس پی آرنے بتایا کہ فیلڈ جنرل کورٹ مارشل نے تمام قانونی تقاضے پورے کیے اور ملزم کو دفاع کےلیے وکیلوں کی ٹیم منتخب کرنے سمیت تمام قانونی حقوق فراہم کیےگئے۔

 آئی ایس پی آر کا کہنا ہےکہ  ملزم کی سیاسی عناصرکے ساتھ ملی بھگت، سیاسی افراتفری اور عدم استحکام کے معاملات الگ سے دیکھے جارہے ہیں۔

 واضح رہےکہ لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید ڈی جی آئی ایس آئی کے عہدے پر تعینات رہے اور وہ کور کمانڈر پشاور بھی رہ چکے ہیں۔

ایک سیاسی جماعت سیاسی دجال کا کام کر رہی ہے; بلاول بھٹو زرداری

  فیض آباد دھرنے سے متعلق فیض حمید کا نام منظر عام پر آیا جب ان کے حوالے سے حکومت اور  کالعدم تحریک لبیک پاکستان کے درمیان معاہدہ کرانےکی بات سامنے آئی۔

 27 نومبر2017 کو حکومت پاکستان اور کالعدم تحریک لبیک کے درمیان معاہدےکے آخر میں ’بوساطت میجر جنرل فیض حمید‘ لکھا گیا تھا۔

 2018 کے انتخابات کے بعد پی ٹی آئی حکومت نے 2019 میں فیض حمید کو سربراہ آئی ایس آئی مقرر کیا اور وہ 2 سال سے زائد عرصے کے لیے اس عہدے پر رہے۔

جعلی ڈگریوں کا ملک گیر نیٹ ورک بے نقاب، 10 لاکھ سے زائد افراد کو جعلی ڈگریاں دینے کا انکشاف

 بعدازاں کالعدم تحریک لبیک سے معاہدے کے معاملے پر سپریم کورٹ نے فیصلے میں ایسے افسران کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیا، فیض حمید پر سیاسی معاملات میں مداخلت کرتے ہوئے اپنےحلف کی پاسداری نہ کرنےکا الزام بھی لگا، اسی دور میں سیاسی انتقام،گرفتاریوں، وفاداریوں کی تبدیلی کے الزامات بھی سامنے آئے۔

 سابق وزیراعظم نواز شریف نےبھی تقریروں میں فیض حمید پر سنگین نوعیت کے الزامات عائدکیے، لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید کے دور میں سیاسی مداخلت کے بھی الزامات سامنے آئے۔

جاپان؛ ایک بار پھر زلزلے کے شدید جھٹکے

  کابل میں طالبان کی آمدکے 3 ہفتے بعد فیض حمید کی دورہ کابل میں کافی کپ کے ساتھ تصویرپر شدید تنقید ہوئی۔

 پی ٹی آئی دورِ حکومت میں فیض حمید پر پی ٹی آئی کے مخالفین کو جیلوں میں ڈالنےکے الزامات لگے، پی ٹی آئی کے دورِ حکومت میں قانون سازی کے لیے اسمبلی اجلاسوں میں اراکین کی حاضری پوری کرانےکابھی الزام لگا، ساتھ ہی ان پر بجٹ منظور کرانے میں بھی ملوث رہنےکا الزام لگا۔

 2017 اور 2018 میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے سابق جج شوکت عزیز صدیقی نے بھی فیض حمید پر مداخلت کے الزامات لگائے۔

 مزید پڑھیں:فیض حمید کی سزا تاریخی اور درست فیصلہ ہے، فیصل واوڈا کا ردعمل بھی آ گیا

  لیفٹیننٹ جنر ل (ر) فیض حمید کو 12 اگست 2024 کو فوجی تحویل میں لیا گیا تھا اور ان کے خلاف پاکستان آرمی ایکٹ کے تحت فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کی کارروائی شروع کی گئی تھی۔

 فیض حمید کے خلاف کارروائی سپریم کورٹ کی ہدایت پرنجی ہاؤسنگ سوسائٹی کے معاملے پر شکایات کے بعد شروع کی گئی تھی، سپریم کورٹ کےاحکامات کی روشنی میں فیض حمید کے خلاف ایک تفصیلی کورٹ آف انکوائری ہوئی۔

 29 نومبر 2022 کو لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید نے قبل از وقت ریٹائرمنٹ لے لی تھی۔

 گزشتہ سال 10 دسمبر کو فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کے  تحت  فیض حمیدکوباضابطہ طور پر چارج شیٹ کیا گیا تھا۔

  ان چارجز میں سیاسی سرگرمیوں میں ملوث ہونا، آفیشل سکریٹ ایکٹ کی خلاف ورزیاں کرتے ہوئے ریاست کے تحفظ اور مفاد کو نقصان پہنچانا، اختیارات اور سرکاری وسائل کا غلط استعمال اور افراد کو ناجائز نقصان پہنچانا شامل تھا۔

 آئی ایس پی آر کی جانب سے بتایا گیا تھا کہ فیض حمیدپرتشدد اور بدامنی کے متعدد واقعات میں 9 مئی سے جڑے واقعات بھی شامل تفتیش ہیں، ان متعدد پرتشدد واقعات میں مذموم سیاسی عناصر کی ایما اور ملی بھگت بھی شامل تفتیش ہے۔

متعلقہ مضامین

  • 9 مئی فوج کے سینے میں زخم، فیض حمید کی سزا آنے والے فیصلوں کی ابتدا ہے، عمار مسعود
  • ڈکی بھائی کو گرفتار کرنے والے این سی سی آئی اے افسر سرفراز چوہدری کے ’ڈمی‘ کا وی ٹو میں انتہائی دلچسپ انٹرویو
  • فیض حمید کو سزا، اگلا کون؟ عمران خان سے متعلق بڑی پیشگوئی
  • آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خلاف ورزی ثابت،سابق لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کو 14 سال قید بامشقت کی سزا   
  • جنرل فیض حمید کیخلاف فیصلہ آگیا، 14 سال قید بامشقت کی سزا، آئی ایس پی آر
  • جیل میں قید کسی بھی شخص سے ملاقات ورثا کا آئینی حق ہے،مولانا فضل الرحمان
  • کوئی بھی جمہوری قیادت تحریک انصاف کے ساتھ مذاکرات کیلئے تیار نہیں، اختیار ولی خان
  • عوام کی آواز: آج کے معاشرے میں ہمارے کیا حقوق ہیں؟
  • عمران خان کو اڈیالہ جیل سے شفٹ کرنے کی تیاری، نئی منزل کونسی ہوگی؟
  • چین کی پاکستان اور افغانستان سے اختلافات کو مشاورت سے حل کرنے کی اپیل