فضائی آلودگی کم دکھانے کیلیے مودی سرکار کے ہتھکنڈے بے نقاب
اشاعت کی تاریخ: 28th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251028-06-15
نئی دہلی (انٹرنیشنل ڈیسک) نئی دہلی کی فضا خطرناک حد تک آلودہ ہونے کے باوجود بھارتی حکومت کی جانب سے عوام کو گمراہ کرنے کی نئی چال سامنے آگئی۔ بھارتی ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق دہلی کے آنند وہار آلودگی مانیٹرنگ اسٹیشن کے اردگرد میونسپل کارپوریشن کے ٹینکرز دن رات پانی کا چھڑکاؤ کر رہے ہیں تاکہ فضائی آلودگی کے اصل اعداد و شمار کو کم دکھایا جا سکے۔ رپورٹ کے مطابق صرف 30 میٹر کے علاقے میں درجنوں ٹرک مسلسل پانی کا چھڑکاؤ کر رہے ہیں تاکہ مانیٹرنگ سینسرز کے قریب موجود گرد و غبار کم ہو اور ڈیٹا میں آلودگی کی شرح مصنوعی طور پر کم ظاہر ہو۔ نئی دہلی کی عام آدمی پارٹی کے صدر سوربھ بھردواج نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک وڈیو جاری کی جس میں پانی چھڑکاؤ کے مناظر دکھائے گئے ہیں۔ انہوں نے لکھا کہ یہ مودی حکومت کا آلودگی کنٹرول نہیں بلکہ ڈیٹا مینجمنٹ کی مثال ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی حکومت ہر معاملے میں دھوکا دہی کرتی ہے، آلودگی کے معاملے میں بھی عوام سے جھوٹ بولا جا رہا ہے۔ عام آدمی پارٹی کے سینئر رہنما منیش سسوڈیا نے بھی سخت ردعمل دیتے ہوئے کہاکہ ہوا کو آلودہ کریں، اعداد و شمار کو کم کریں، پانی سے سچائی چھپائیں ۔ یہی بی جے پی کا آلودگی کنٹرول ماڈل ہے۔ دوسری جانب مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ کے ڈیٹا سے انکشاف ہوا کہ جب سہ پہر میں پانی چھڑکنے کا عمل کم کیا گیا تو آلودگی کی سطح 54 فیصد تک بڑھ گئی۔ ماہرین کے مطابق دہلی کی ہوا اب بھی خطرناک زمرے میں ہے، لیکن حکومت مصنوعی صفائی کے ذریعے اصل صورتحال کو چھپانے میں مصروف ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ا لودگی
پڑھیں:
افغانستان: طالبان حکومت نے موسیقی کے درجنوں آلات ضبط کرکے جلادیئے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
طالبان حکام نے مقامی بازاروں سے موسیقی کے درجنوں آلات ضبط کرکے جلادیئے۔
غیرملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق طالبان کے محکمہ امر بالمعروف و نہی عن المنکر کے مطابق افغان صوبے میدان وردک میں حالیہ ہفتوں کے دوران مقامی بازاروں سے ضبط کیے گئے درجنوں موسیقی کے آلات اور حقوں کو جلا دیا گیا۔
منگل کو جاری بیان میں بتایا گیا کہ ’مجموعی طور پر 160 اشیا جن میں ڈھولک، طبلے، رُباب، ایک پیانو، ایم پی تھری پلیئرز، ٹیپ ریکارڈرز اور 15 حقوں کو شرعی احکامات کے مطابق نذر آتش کردیا گیا‘۔
افغان طالبان کے مطابق یہ اشیا موسیقی اور غیراسلامی سرگرمیوں کے فروغ کے لیے استعمال ہو رہی تھیں اور ان کی ضبطی اور ان کو نذرِ آتش کرنا ہماری پالیسی کا حصہ ہے جس کے تحت شہریوں کی ثقافتی اور سماجی سرگرمیوں پر سخت پابندیاں لگائی جا رہی ہیں۔
واضح رہے کہ طالبان کے افغانستان میں دوبارہ اقتدار سنبھالنے کے بعد موسیقی کو عوامی مقامات سے تقریباً ختم کر دیا گیا ہے اور تقریبات یہاں تک کہ شادی میں بھی موسیقی پر سخت پابندی ہے۔