حکومت نجی شعبے کو برآمدات پر مبنی ترقی کے لیے فروغ دے رہی ہے:بلال اظہر کہانی
اشاعت کی تاریخ: 28th, October 2025 GMT
وزیر مملکت برائے خزانہ بلال اظہر کہانی نے کہا ہے کہ حکومت کا ہدف معیشت کو پائیدار ترقی کی جانب لے جانا ہے۔اسلام آباد میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت نجی شعبے کو برآمدات پر مبنی ترقی کے لیے فروغ دے رہی ہے اور بہتر پالیسی سازی کے لیے نجی شعبے کے ساتھ مشاورت بھی جاری ہے۔
بلال اظہر کہانی نے بتایا کہ گزشتہ ڈیڑھ سال کے دوران معیشت میں استحکام آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پالیسی شرح اور مہنگائی کو کم کیا گیا جبکہ ٹیکس ٹو جی ڈی پی تناسب میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ملک نے چودہ سال بعد پہلی بار کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس بھی حاصل کیا ہے۔نجکاری کے حوالے سے وزیر مملکت برائے خزانہ نے فرسٹ وومن بینک کی کامیاب نجکاری کی نشاندہی کی اور اس بات کا اعتماد ظاہر کیا کہ پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (PIA) کی نجکاری میں بھی اگلے ماہ پیش رفت دیکھنے کو ملے گی۔
اشتہار
.ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
سرکاری کمپنیوں کی نجکاری ہندوستان کی روح پر حملہ ہے، راہل گاندھی
کانگریس لیڈر نے کہا کہ 2017ء تک منافع میں رہنے والی اس کمپنی کو جان بوجھ کر اور منصوبہ بند طریقے سے خسارے میں دھکیلا گیا تاکہ سرکاری ٹھیکے نجی کمپنیوں کے حوالے کئے جا سکیں۔ اسلام ٹائمز۔ کانگریس کے سینیئر رہنما اور پارلیمنٹ میں حزب اختلاف کے قائد راہل گاندھی نے این ڈی اے حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ عوامی مفاد کے لئے قائم سرکاری اداروں کو منظم طریقے سے کمزور کر کے نجی ہاتھوں میں منتقل کرنے کی کوششیں زور و شور سے جاری ہیں۔ اپنے واٹس ایپ چینل پر تازہ پوسٹ میں انہوں نے خاص طور پر بھارت امیونولاجیکل اینڈ بائیولاجیکل کارپوریشن لمیٹڈ (بی آئی بی سی او ایل، ببکول) کے بحران کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس تاریخی سرکاری کمپنی کے ملازمین برسوں سے تنخواہوں کے بغیر زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، جو خود حکومت کی پالیسیوں کا نتیجہ ہے۔
راہل گاندھی کے مطابق کچھ روز قبل "جن سنسد" میں ببکول کے ملازمین کے ایک وفد نے ان سے ملاقات کی اور کمپنی کی صورتحال بیان کی۔ انہوں نے لکھا کہ ملازمین نے جو حالات بتائے وہ حیران کر دینے والے نہیں بلکہ چونکا دینے والے ہیں۔ ایک سرکاری کمپنی کے کارکن برسوں سے بغیر تنخواہ کے ہیں اور گھریلو اخراجات پورے کرنے کے لیے قرض اور ادھار پر گزارا کر رہے ہیں۔
انہوں نے یاد دلایا کہ یہی ببکول وہ واحد سرکاری ادارہ ہے جس نے ہندوستان میں پولیو جیسے خطرناک مرض کے خاتمے میں فیصلہ کن کردار ادا کیا۔ یہ کمپنی نہ صرف کم قیمت میں ویکسین فراہم کرتی رہی بلکہ ملک کے ہر بچے تک اس کی رسائی کو یقینی بنانے میں بھی بنیادی حیثیت رکھتی تھی۔ راہل گاندھی نے کہا کہ 2017ء تک منافع میں رہنے والی اس کمپنی کو جان بوجھ کر اور منصوبہ بند طریقے سے خسارے میں دھکیلا گیا تاکہ سرکاری ٹھیکے نجی کمپنیوں کے حوالے کیے جا سکیں اور پھر انہی کمپنیوں کو بھاری منافع حاصل ہو۔
انہوں نے الزام لگایا کہ حکومت کے بعض قریب سرمایہ دار دوست آخرکار اسی بہانے ببکول کی قیمتی زمین اور اثاثوں پر قبضہ کر لیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ کمپنی کی زمین خصوصاً جیور ایئرپورٹ کے اعلان کے بعد انتہائی قیمتی ہو چکی ہے، اس لئے ادارے کو خسارے کا بہانہ بنا کر بند کرنے کی تیاری کی جا رہی ہے۔ راہل گاندھی کے مطابق حکومت نے ملازمین کی پریشانی سن کر یہ یقین دہانی ضرور کرائی ہے کہ بقیہ تنخواہیں جلد ادا کی جائیں گی، تاہم سرکاری اداروں کو بیمار بنا کر نجی ہاتھوں میں دینے کی سازش کہیں زیادہ گہری ہے۔ راہل گاندھی نے کہا کہ یہ صرف نجکاری نہیں بلکہ عوام کی جیب پر حملہ اور ہندوستان کی روح پر ضرب ہے۔