وزیراعلیٰ خیبرپختون خوا سہیل آفریدی نے عمران خان سے ملاقات نہ ہونے پر توہین عدالت کی درخواست دائر کرنے کا اعلان کیا ہے۔
داہگل ناکے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سہیل آفریدی نے کہا کہ تین ججز کی ہدایات کی خلاف ورزی ہوئی ہے اور ہمارے قائد کے کیسز کی سپریم کورٹ میں سماعت نہیں ہو رہی۔ انہوں نے کہا، “ہم سپریم کورٹ سے یہ کہنا چاہتے ہیں کہ ہمارے وکلاء آپ کے ساتھ کھڑے ہیں، آئین کی بالادستی قائم رکھیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں انصاف نہیں ہو رہا اور فیصلے کسی کے اشارے پر کیے جا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا، “ہم سمجھتے ہیں کہ جس دن انصاف ہوگا، عمران خان جیل سے باہر ہوں گے۔ ججز نے خود خط لکھ کر بتایا ہے کہ ان کے فیصلوں میں مداخلت ہو رہی ہے، ججز کو چاہیے کہ وہ ان لوگوں کے نام بتائیں جو فیصلوں میں مداخلت کر رہے ہیں۔
وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ ان کی عمران خان سے ملاقات نہ ہونے کا مطلب یہ نہیں کہ انہیں بانی پاکستان کے پیغامات نہیں مل رہے۔ صحافی کے سوال پر کہ کابینہ تشکیل کیوں نہیں ہو رہی، سہیل آفریدی نے کہا کہ اصل مسئلہ یہ ہے کہ انہیں بانی پاکستان سے ملاقات کیوں نہیں دی جا رہی، حالانکہ وہ عوام کے مینڈیٹ سے یہ عہدہ سنبھالے ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: سے ملاقات

پڑھیں:

پی پی نے بھارتی فلم کیخلاف عدالت سے رجوع کرلیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (اسٹاف رپورٹر) پیپلز پارٹی کے کارکن محمد عامر نے بھارتی فلم دھْرندھر کے ٹریلر میں بینظیر بھٹو کی تصاویر اور پیپلز پارٹی کے پرچم و جلسوں کے مناظر کے مبینہ غیر مجاز استعمال اور جماعت کو دہشت گردوں کی حمایت کرنے کے طور پر دکھائے جانے کے خلاف ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ساؤتھ کی عدالت میں آئینی درخواست دائر کردی ہے جس میں فلم کے ڈائریکٹر، پروڈیوسرز، اداکاروں اور متعلقہ عملے کے خلاف ایف آئی آر کے اندراج کی استدعا کی گئی ہے۔ درخواست گزار نے دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ انہوں نے فلم دھریندھر کا آفیشل ٹریلر سوشل میڈیا پر دیکھا جس میں پیپلز پارٹی کی چیئرپرسن شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی تصاویر، پارٹی پرچم اور ریلیوں کے مناظر بلا اجازت شامل کیے گئے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ ٹریلر میں پیپلز پارٹی کو دہشت گردوں کی حمایت کرنے والی جماعت کے طور پر پیش کیا گیا ہے جو جھوٹ، اور بدنیتی پر مبنی پروپیگنڈا ہے۔ درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ فلم کی تشہیری مہم میں کراچی، خصوصاً لیاری کو ٹیررسٹ وار زون قرار دیا گیا ہے جو کہ شہر اور اس کے باسیوں کے خلاف انتہائی اشتعال انگیز، بے بنیاد اور نقصان دہ تاثر ہے جس سے پاکستان کی ساکھ کو عالمی سطح پر نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے۔ درخواست میں فلم کے ڈائریکٹر آدتیہ دھر، پروڈیوسر لوکیش دھر، جیوتی کشور دیش پانڈے، اداکار رنویر سنگھ، سنجے دت، اکشئے کھنہ، آر مادھون، ارجن رامپال، سارہ ارجن، راکیش بینی، سنیماٹوگرافر وکاش نولکھا، ایڈیٹر شیو کمار وی پانیکر اور دیگر نامعلوم عملے کو بطور ملزمان نامزد کیا گیا ہے۔ درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ فلم کا ٹریلر عوام میں پیپلز پارٹی، اس کی قیادت اور کارکنوں کے خلاف نفرت، حقارت اور اشتعال پھیلانے کا باعث بن رہا ہے، جو پاکستان پینل کوڈ کی دفعات 499، 500، 502، 504، 505، 153-A اور 109 کے تحت قابلِ دست اندازیِ پولیس جرائم کے زمرے میں آتا ہے۔درخواست گزار کے مطابق انہوں نے پولیس اسٹیشن درخشاں کے ایس ایچ او کو تحریری شکایت جمع کرائی مگر پولیس نے نہ تو مقدمہ درج کیا اور نہ ہی کوئی قانونی کارروائی کی، جس کے باعث وہ عدالت سے رجوع کرنے پر مجبور ہوئے۔ درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ پولیس کو فوری طور پر ایف آئی آر درج کرنے، ایس ایس پی ساو?تھ کو شفاف اور غیر جانبدارانہ تفتیش کی نگرانی کا حکم دیا جائے جبکہ فلم سے متعلق تمام ذمہ داروں کو تفتیش میں نامزد کیا جائے۔

اسٹاف رپورٹر گلزار

متعلقہ مضامین

  • پی پی نے بھارتی فلم کیخلاف عدالت سے رجوع کرلیا
  • فلم دھُرندھر کیخلاف کراچی کی عدالت میں درخواست دائر، مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ
  • توہین عدالت درخواست کے تحت آئی جی خیبر پختونخوا کو نوٹس جاری
  •  بانی پی ٹی آئی سے ملاقات سے روک دیا گیا،فیض حمید اداروں کا اندرونی معاملہ ہیں، سہیل آفریدی
  • عمران خان نے مذاکرات کا اختیار محمود اچکزئی اور علامہ راجہ ناصر عباس کو دیا ہے، سہیل آفریدی
  • ای چالان کے خلاف درخواستیں، سندھ ہائیکورٹ میں حکمِ امتناع کی استدعا مسترد، حکومت سے رپورٹ طلب
  • مجرمانہ کارروائیوں میں ملوث ہونے پر نوکری سے برخاست کرنے کے خلاف دائر درخواست پر سماعت
  • کم از کم تنخواہ ایک ہزار ڈالر جتنی کرنے کی درخواست ناقابل سماعت قرار
  • سندھ پبلک سروس کمیشن میں مبینہ کرپشن پر ڈی جی کو نوٹس
  • عمران خان سے کل جیل میں ملاقات، سہیل آفریدی اور مرزا آفریدی سمیت 6 ناموں کی فہرست جیل حکام کو بھجوا دی گئی