مظفرآباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیراعظم آزاد کشمیر چودھری انوارالحق نے مستعفی ہونے کیلئے شرط عائد کر دی۔

روزنامہ جنگ کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ چودھری انوارالحق نے حامی وزراء اور اراکین اسمبلی کے لیے ترقیاتی فنڈز اور جاری منصوبوں کی گارنٹی مانگ لی۔

ذرائع کے مطابق انہوں نے کہا کہ ن لیگ کے وزراء اور ٹکٹ ہولڈرز کو بھی آئندہ الیکشن سے قبل برابری کی بنیاد پر فنڈز دیے جائیں۔

دوسری جانب وزیراعظم آزاد کشمیر کیخلاف تحریک عدم اعتماد پر پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے درمیان ڈیڈ لاک ختم ہو گیا۔

جامشورو کے کوہستانی علاقے میں گیسٹرو وباء سے 6افراد کی ہلاکت، وزیراعلیٰ سندھ کا نوٹس

 ذرائع کے مطابق ن لیگ نے قبل ازوقت انتخابات کی شرط پر عدم اعتماد میں حمایت کی یقین دہانی کرا دی۔

ن لیگ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ نیا وزیراعظم آئینی عہدوں پر التواء کی شکار تعیناتیاں کروا کر انتخابات کی راہ ہموار کرے گا، تحریک عدم اعتماد جمع ہونے کے بعد مسلم لیگ کے وزراء مستعفی ہو جائیں گے۔

ذرائع نے کہا کہ مسلم لیگ ن عدم اعتماد میں ووٹ ڈالنے کے بعد اپوزیشن بینچز پر بیٹھے گی، وزیراعظم انوارالحق اگر مستعفی نہ ہوئے تو کسی بھی وقت تحریک عدم اعتماد لائی جائے گی۔

وزیراعظم کے خلاف عدم اعتماد کے لیے 27 اراکین کی سادہ اکثریت درکار ہے، مسلم لیگ ن کی حمایت کے بعد پیپلز پارٹی نے 36 اراکین کی حمایت کا دعویٰ کردیا۔

الیکشن کمیشن کے پاس ریفرنس کے بغیر کسی سینیٹر کو نا اہل کرنے کا اختیار نہیں: بیرسٹر گوہر

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: لیگ کے

پڑھیں:

آزاد کشمیر ان ہاؤس تبدیلی: معاملہ مزید پیچیدہ، تحریک عدم اعتماد آئی نہ وزیراعظم نے استعفیٰ دیا

مظفرآباد(نیوز ڈیسک)آزاد کشمیر میں ان ہاؤس تبدیلی کا معاملہ مزید پیچیدہ ہو گیا، وزیراعظم آزاد کشمیر نے استعفیٰ دیا نہ تحریک عدم اعتماد پیش ہو سکی۔

تحریک عدم اعتماد آئندہ 2 روز میں جمع کرائے جانے کا امکان ہے، ،مسلم لیگ ن کے رہنماؤں نے بھی عدم اعتماد تحریک پر دستخط کردیئے، پیپلزپارٹی کی جانب سے نئے وزیر اعظم کے نام کا اعلان بھی نہ ہو سکا، وزیر اعظم کیلئے پیپلزپارٹی کی طرف سے چودھری یاسین اور لطیف اکبر کے نام زیر غور کیا گیا۔

پیپلزپارٹی نے 36 ارکان کی حمایت حاصل ہونے کا دعویٰ کر دیا، 52 کے ایوان میں وزیراعظم بنانے یا ہٹانے کیلئے 27 ووٹ درکار ہیں، فریال تالپور کی کشمیر ہاؤس اسلام آباد آمد ہوئی، صدر آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چودھری سے ملاقات کی، آزاد کشمیر میں حکومت سازی کے معاملات پر تفصیلی مشاورت کی گئی۔

واضح رہے کہ وزیراعظم آزاد کشمیر چودھری انوارالحق نے استعفی دینے سے انکار کر دیا تھا، جماعت اسلامی نے وزیراعظم کو اسمبلی توڑ کر نئے انتخابات کرانے کا مشورہ دے دیا۔

متعلقہ مضامین

  • چوہدری انوارالحق نے مستعفی ہونے کیلئے شرط رکھ دی
  • وزیراعظم چوہدری انوارالحق نے مستعفی ہونے کیلئے شرط عائد کردی: ذرائع
  • آزاد کشمیر ان ہاؤس تبدیلی: معاملہ مزید پیچیدہ، تحریک عدم اعتماد آئی نہ وزیراعظم نے استعفیٰ دیا
  • آزاد کشمیر، تحریک عدم اعتماد آئی نہ وزیراعظم نے استعفیٰ دیا
  • پیپلز پارٹی کی تحریکِ عدم اعتماد تیار، وزیراعظم آزاد کشمیر کا مستعفی ہونے سے انکار
  • آزاد کشمیر میں سیاسی ہلچل، وزیراعظم چوہدری انوار الحق کے مستعفی ہونے کا امکان
  • وزیر اعظم آزاد کشمیر کے مستعفی ہونے سے انکار پر عدم اعتمادلانے کی تیاریاں مکمل ،پی پی کی ن لیگ کو حکومت کا حصہ بننے کی دعوت
  • وزیراعظم آزاد کشمیر کا آج مستعفیٰ ہونے کا امکان
  • وزیراعظم آزاد کشمیر کو عدم اعتماد کا سامنا، کیا آج مستعفی ہو جائیں گے؟