افغانستان کی ایک دو بار پھر تسلی تشفی ہوگی تو مذاکرات کامیاب ہوجائیں گے، رانا ثنا اللہ
اشاعت کی تاریخ: 29th, October 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور سینیٹر رانا ثنا اللہ کا کہنا ہےکہ افغانستان کی تسلی تشفی ایک بار ہوچکی، ایک دو بار پھر ہوگی تو مذاکرات کامیاب ہوجائیں گے۔
جیو نیوز کے پروگرام کیپٹل ٹاک میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ بھارت ہم سے بڑی قوت ہے، معرکہ حق دس بارہ گھنٹہ چلا اور پھر ان کو آرام آگیا جب کہ بھارت کی فوج ہم سے پانچ گنا زیادہ ہے، میں فیلڈ مارشل کی حکمت عملی سے متفق ہوں کہ افغانستان کے ساتھ مذاکرات ہی ہونا ہیں لیکن جب تک ان کی تسلی تشفی نہیں ہوگی، مذاکرات کامیاب نہیں ہوں گے، تسلی تشفی ایک بار ہوچکی ہے، ایک دو بار پھر ہوگی تو مذاکرات کامیاب ہوجائیں گے۔رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ جنگ میں صرف فوج نہیں لڑتی، سپہ سالار کی حکمت عملی مقابلہ کرتی ہے۔
افغانستان سے کشیدگی میں تحریک انصاف ریاست پاکستان کے ساتھ کھڑی ہوگی، بیرسٹر گوہر
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: مذاکرات کامیاب رانا ثنا اللہ تسلی تشفی
پڑھیں:
افغانستان نے حملہ کیا تو پی ٹی آئی پاکستان کے ساتھ کھڑی ہوگی، بیرسٹر گوہر
چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر نے کہا کہ اگر افغانستان نے پاکستان پر حملہ کیا تو ان کی جماعت پاکستان کے ساتھ کھڑی ہوگی، پاکستان کو دفاع کا پورا حق حاصل ہے۔
نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کے دوران چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر سے سوال کیا گیا کہ افغانستان سے کشیدگی کے دوران ان کی جماعت کس کے ساتھ کھڑی ہے؟ جواب میں بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پاکستان کو دفاع کا حق حاصل ہے اور پاکستان اپنا دفاع کر بھی سکتا ہے، پاکستان کے ہر انچ کا دفاع کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا: سیکیورٹی فورسز نے افغانستان سے دراندازی کی کوشش ناکام بنا دی، 25 خوارج ہلاک، 5 جوان شہید
انہوں نے کہا کہ اگر کوئی ملک پاکستان پر براہِ راست حملہ کرتا ہے یا وہ پراکسی وار کے ذریعے پاکستان کے خلاف محاذ کھڑا کرے گا تو کوئی دو رائے نہیں کہ تمام پاکستانیوں کی طرح پی ٹی آئی بھی ہمیشہ پاکستان کے ساتھ ہی کھڑی رہے گی۔ اگر افغانستان کے ساتھ بھی کوئی ایسی صورتحال ہوئی تو ہم پاکستان کے ساتھ ہی کھڑے ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ اپنے پڑوسیوں کے ساتھ تو امن میں رہنا پڑتا ہے، میں یہ کہوں گا کہ پاکستان بھی اپنے پڑوسیوں کے ساتھ پُرامن رہے۔ افغانستان کی صورتحال کشیدہ ہے، شاید افغانستان میں طالبان کی پورے ملک میں رِٹ اور کنٹرول نہیں ہے۔ اگر افغانستان کے ساتھ امن مذاکرات کامیاب نہیں ہوتے تو پاکستان دوبارہ کوشش کرے کہ مذاکرات کے ذریعے ہی کوئی حل نکل آئے۔
یہ بھی پڑھیں: سہیل آفریدی کو عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہ ملی تو کابینہ کی تشکیل کیسے ہوگی؟ بیرسٹر گوہر نے بتا دیا
انہوں نے کہا کہ پاکستان دوست ممالک کے ذریعے افغان طالبان پر دباؤ ڈالے، تاہم اگر طالبان پاکستان پر حملہ کرتے ہیں تو پاکستان کو اقوامِ متحدہ کے چارٹر کے تحت دفاع کا حق حاصل ہے، لیکن دونوں پڑوسی ممالک کو کوشش کرنی چاہیے کہ وہ مذاکرات کے ذریعے تنازعات کو حل کریں۔
پی ٹی آئی میں اختلافات کے حوالے سے سوال کے جواب میں بیرسٹر گوہر نے کہا کہ عمران خان کی ہدایت ہے کہ پارٹی معاملات کا پرنٹ یا الیکٹرانک میڈیا پر ذکر نہ کریں۔ بلال اعجاز اور احمد چٹھہ کی پی ٹی آئی کے لیے بہت قربانیاں ہیں، ان دونوں کو شاید عالیہ حمزہ نے عہدوں سے ہٹایا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news افغانستان بیرسٹر گوہر پاکستان پی ٹی آئی