فون دیکھے بغیر میسجز چیک کریں، واٹس ایپ نے آسانی پیدا کردی
اشاعت کی تاریخ: 6th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
میٹا نے واٹس ایپ کے ایپل واچ صارفین کو بڑی سہولت دے دی ہے۔ کمپنی نے بالآخر ایپل واچ کیلئے آفICIAL واٹس ایپ ایپ لانچ کر دی ہے جس کے بعد اب صارفین فون نکالے بغیر اپنی گھڑی پر ہی پیغامات، نوٹیفکیشنز اور کالز دیکھ سکیں گے۔
یہ ایپ فی الحال بیٹا ورژن میں دستیاب ہے اور اس میں صارفین میسجز پڑھنے، وائس میسج ریکارڈ کر کے بھیجنے، اور کال نوٹیفکیشنز دیکھنے کی سہولت بھی حاصل کر سکیں گے۔ پہلے ایپل واچ پر صرف میسج نوٹیفکیشن آتے تھے، لیکن اب براہِ راست ان سے انٹریکشن ممکن ہو گیا ہے۔
میٹا کے مطابق ایپل واچ پر بھی واٹس ایپ کے پیغامات اور کالز اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن سے محفوظ رہیں گے۔ ایپ کا انٹرفیس بھی اس طرح بنایا گیا ہے کہ گھڑی پر تیزی سے استعمال کیا جا سکے اور اس میں ایک کنکشن انڈیکیٹر بھی موجود ہے جو بتاتا ہے کہ واچ اور فون کا کنکشن فعال ہے یا نہیں۔
کمپنی نے اشارہ دیا ہے کہ مستقبل میں اس ایپ میں مزید فیچرز بھی شامل ہوں گے، یہ اقدام واٹس ایپ کے ملٹی ڈیوائس اور کراس پلیٹ فارم ایکسپیریئنس کو مزید بہتر بنانے کی پالیسی کا حصہ ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
ایپل اور گوگل میں 1 ارب ڈالر کا معاہدہ، کیا ’سری‘ گوگل کے جیمنی اے آئی سے چلے گا؟
ٹیکنالوجی کمپنی ایپل ایک دوسری ماریہ ناز ٹیکنالوجی کمپنی گوگل کے ساتھ ایک ایسے معاہدے کے قریب ہے جس کے تحت آئی فون بنانے والی یہ کمپنی گوگل کو ہر سال تقریباً ایک ارب ڈالر ادا کرے گی۔
اس معاہدے کے تحت گوگل کے جیمنی اے آئی ماڈل کے ایک مخصوص کسٹم ورژن کے ذریعے ایپل اپنے ورچوئل اسسٹنٹ سری کو نئے سرے سے ترتیب دینے کا ارادہ رکھتی ہے۔
Apple Paying Google $1B/Year to Power Siri with Gemini AI
Apple finalizing deal to use Google’s 1.2T parameter Gemini model for Siri overhaul. Launch spring 2026.
Key points:
– Apple tested ChatGPT, Claude, and Gemini before selecting Google
– 8x larger than current 150B… pic.twitter.com/6qZE3KrHKD
— Perplexity Finance (@PPLXfinance) November 5, 2025
یہ قدم ایپل کے لیے ایک بڑا تغیر ہے، کیونکہ کمپنی روایتی طور پر اپنی ٹیکنالوجی پر انحصار کرتی رہی ہے۔
تاہم، فی الحال وہ گوگل کے ماڈل کو ایک عارضی حل کے طور پر استعمال کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، جب تک کہ اس کا اپنا مصنوعی ذہانت کا نظام اتنا طاقتور نہ ہو جائے کہ وہ آنے والی فیچرز کی نئی فہرست کو خود چلا سکے۔
یہ بھی پڑھیں: ایپل صارفین کے لیے گوگل کا نیا فیچر، اہم سہولت دیدی
گوگل کا یہ حسبِ ضرورت تیار کردہ اے آئی ماڈل تقریباً 1.2 ٹریلین پیرامیٹرز پر مشتمل ہے، جو سافٹ ویئر کی پیچیدگی اور صلاحیت کا پیمانہ ہے۔
اس کے مقابلے میں ایپل کے موجودہ ایپل انٹیلیجنس ماڈل میں صرف 150 بلین پیرامیٹرز ہیں، یعنی گوگل کا ماڈل تقریباً 8 گنا زیادہ طاقتور ہے۔
مزید پڑھیں: اوپن اے آئی نے ویب براؤزر متعارف کرادیا، گوگل کروم کے لیے خطرے کی گھنٹی؟
رپورٹ کے مطابق، ایپل نے اس سال کے آغاز میں اوپن اے آئی اور اینتھروپک کے ماڈلز پر بھی غور کیا تھا۔
تینوں کمپنیوں کے ماڈلز کی جانچ کے بعد، ایپل نے گوگل کے ساتھ آگے بڑھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
بلوم برگ کا کہنا ہے کہ نیا سری ممکنہ طور پر آئندہ بہارکے موسم میں لانچ کیا جائے گا، تاہم چونکہ اس میں ابھی کئی ماہ باقی ہیں، اس لیے منصوبے میں تبدیلی بھی ممکن ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایپل ایپل انٹیلیجنس ماڈل بلوم برگ سری گوگل مائیکروسوفٹ مصنوعی ذہانت