data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ایران کے دارالحکومت تہران کو اس وقت تاریخ کے بدترین پانی کے بحران کا سامنا ہے۔ ایرانی میڈیا کے مطابق بارشوں میں نمایاں کمی اور شدید خشک سالی کے باعث شہر کے آبی ذخائر تیزی سے کم ہورہے ہیں۔

ایرانی صدر مسعود پرشکیان نے سرکاری ٹی وی پر قوم سے خطاب کرتے ہوئے خبردار کیا کہ اگر آنے والے دنوں میں بارش نہ ہوئی تو تہران میں پانی کی شدید قلت پیدا ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نومبر کے آخر یا دسمبر کے آغاز سے پانی کی راشننگ (منصوبہ بند تقسیم) شروع کرنے جا رہی ہے، تاکہ دستیاب ذخائر کو زیادہ دیر تک برقرار رکھا جا سکے۔

صدر پرشکیان نے مزید کہا کہ اگر راشننگ کے دوران بھی بارشیں نہ ہوئیں تو حکومت کو تہران شہر کو جزوی طور پر خالی کرانے کا فیصلہ کرنا پڑ سکتا ہے، کیونکہ دستیاب پانی محض دو ہفتوں کے لیے باقی رہ گیا ہے۔

ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ رواں سال ملک بھر میں بارشوں میں 40 فیصد تک کمی ریکارڈ کی گئی ہے، جب کہ بعض صوبوں میں پانی کی کمی 50 سے 80 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔ ان کے مطابق ایران کے کئی علاقے اس وقت بدترین خشک سالی کی لپیٹ میں ہیں، جس کے اثرات نہ صرف زرعی شعبے بلکہ گھریلو پانی کی فراہمی پر بھی پڑ رہے ہیں۔ حکومت نے شہریوں سے پانی کے ضیاع سے گریز اور محتاط استعمال کی اپیل کی ہے۔

ویب ڈیسک مقصود بھٹی.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: پانی کی

پڑھیں:

ایرانی ماہرین نے 15 سیکنڈ میں سرطان کی شناخت کرنے والا جدید آلہ تیار کر لیا

نانا حسگرسازان سلامت آریا نامی کمپنی میں تحقیق و ترقی کی سینئر ماہر زہرا حاتمی نے خبر رساں ادارے تسنیم سے گفتگو میں بتایا کہ یہ آلہ سرطانِ پستان (Breast Cancer) کی جراحی کے دوران استعمال کے لیے تیار کیا گیا ہے اور معاونِ جراح کے طور پر کام کرتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی نالج بیسڈ کمپنی کی تحقیق و ترقی کے ماہرین کا کہنا ہے کہ ایران میں تیار کردہ آلہ "CDP Cancer Diagnostic Pro" محض 15 سیکنڈ میں سرطانی یا سرطان کا پیش خیمہ بننے والے خلیوں (Cells) کی موجودگی کا پتا لگانے کی صلاحیت رکھتا ہے، خصوصاً جراحی کے دوران، جہاں درست اور فوری تشخیص مریض کی جان بچانے میں فیصلہ کن کردار ادا کر سکتی ہے۔

نانا حسگرسازان سلامت آریا نامی کمپنی میں تحقیق و ترقی کی سینئر ماہر زہرا حاتمی نے خبر رساں ادارے تسنیم سے گفتگو میں بتایا کہ یہ آلہ سرطانِ پستان (Breast Cancer) کی جراحی کے دوران استعمال کے لیے تیار کیا گیا ہے اور معاونِ جراح کے طور پر کام کرتا ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ جب دورانِ عملِ جراحی ٹیومر جسم سے نکالا جاتا ہے تو متاثرہ بافت میں ایک حاشیہ (Margin) باقی رہ جاتا ہے، جہاں ممکنہ طور پر سرطانی یا پیش‌ سرطانی خلیے موجود رہ سکتے ہیں۔ 

جراح کو اس پورے حصے کو نقطہ بہ نقطہ معائنہ کرنا پڑتا ہے تاکہ یقین ہو سکے کہ کوئی خلیہ باقی نہیں رہا، کیونکہ اگر ایسا ہو تو مرض کی واپسی یا متاستاسس (Metastasis) کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ زہرا حاتمی کے مطابق یہ آلہ جراح کو اسی وقت اور اسی مقام پر سرطانی خلیوں کی موجودگی کا فوری پتا دیتا ہے، جس کے نتیجے میں متاثرہ بافت کا مکمل طور پر اخراج ممکن ہوتا ہے اور سرطان کی واپسی کا امکان نمایاں طور پر کم ہو جاتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اس آلے کی بنیاد ایک الیکٹروکیمیکل سینسر پر ہے جو سرطانی خلیوں کے میٹابولک عمل کے ضمنی ذرات، بالخصوص ہائیڈروجن (H₂) کے سالمات، کو اپنے الیکٹروڈز پر شناخت کرتا ہے۔ اس کی بدولت نتیجہ صرف ۱۵ سیکنڈ میں آلے کی اسکرین پر ظاہر ہو جاتا ہے، اور جراح فوری طور پر فیصلہ کر سکتا ہے کہ آیا متعلقہ حصہ جسم سے نکالا جائے یا نہیں۔ حاتمی نے مزید کہا کہ اس آلے کا عملیاتی نظام اپنی نوعیت میں منفرد ہے۔

ان کے مطابق دنیا میں اب تک ایسا کوئی نمونہ تیار نہیں ہوا جو سرطانی خلیوں کے میٹابولک محصولات کو براہِ راست اس انداز سے شناخت کر سکے۔ انہوں نے زور دیا کہ یہ ٹیکنالوجی نہ صرف ایران بلکہ عالمی سطح پر پہلی بار تیار کی گئی ہے، اور اس کے تمام مراحل یعنی ڈیزائن سے لے کر تیاری تک مکمل طور پر ایران کے اندر انجام پائے ہیں۔ مزید یہ کہ امریکہ میں اس اختراع کے آٹھ پیٹنٹس (US Patents) بھی رجسٹر کیے جا چکے ہیں، جو اس کی سائنسی جدت اور عملی قابلیت کا ثبوت ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • تہران میں پانی کا شدید بحران، صدر نے شہر خالی کرنے کا عندیہ دے دیا
  • زیرسمندر 23 نئے تیل وگیس ذخائر تلاش کرنے کی منظوری
  • ایران میں پانی کا بحران سنگین، تہران کے خالی ہونے کا خدشہ
  • ’شہر خالی کرنا پڑسکتا ہے‘، ایرانی صدر نے شہریوں کو خبردار کردیا
  • ایرانی ماہرین نے 15 سیکنڈ میں سرطان کی شناخت کرنے والا جدید آلہ تیار کر لیا
  • حیدرآباد: دریائے سندھ کے مقام کوٹری بیراج پر پانی کی کمی مستقبل میں شدید قلت کو ظاہر کررہی ہے
  • ریڈ لائن وکے فور منصوبہ، یونیورسٹی روڈ کھنڈر، کاروبار ٹھپ
  • بی بی سی بحران کی زد میں
  • افغانستان میں جدید اسلحے کے ذخائر، خطے کی سلامتی کو شدید خطرات لاحق ہیں، پاکستان