اسلام آباد کچہری خودکش دھماکا، حملہ آوروسہولتکار کون؟ اہم انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 13th, November 2025 GMT
اسلام آباد (نیوزڈیسک): اسلام آباد کچہری کے باہر خودکش دھماکا کرنے والے حملہ آور اور اس کے سہولت کار کی شناخت ہوگئی۔
ذرائع نےبتایا کہ اسلام آباد کچہری کے باہر خودکش دھماکا کرنے والے حملہ آور کا تعلق افغانستان سے ہے جبکہ سہولت کار کا تعلق باجوڑ سے نکلا۔
ذرائع کے مطابق خودکش بمبار کے سہولت کار کی نشاندہی سرچ آپریشن کے دوران ہوئی، آج صبح گرفتار افراد کی نشاندہی پر سہولت کار کو گرفتار کیا گیا۔
11 نومبر 2025 کو اسلام آباد کچہری کے باہر پولیس ویب کے قریب خودکش دھماکا کیا گیا تھا جس میں 12 افراد شہید اور 27 زخمی ہوئے جو اسپتالوں میں زیرِ علاج ہیں۔
دوسری جانب، پولیس نے بتایا کہ اسلام آباد کچہری کے باہر خودکش دھماکے کی تحقیقات کے سلسلے میں 5 مشکوک افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔
پولیس کے مطابق مسکوک افراد کو راولپنڈی اور اسلام آباد کے مختلف علاقوں سے حراست میں لیا گیا، کس سہولت کار نے حملہ آور کی کیا مدد کی اس کا تعین کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ حملہ آور گولڑہ سے پہلے ایک اور آن لائن بائیک سروس سے 26 نمبر چونگی آیا تھا، اس نے گولڑہ سے کچہری تک سفر کے دوران چہرے پر ماسک پہن رکھا تھا۔
پولیس کی جانب سے زیر حراست مشکوک افراد سے الگ الگ مقامات پر تفتیش کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: اسلام ا باد کچہری کے باہر خودکش دھماکا سہولت کار حملہ ا ور
پڑھیں:
کچہری کے نزدیک خودکش دھماکا، 12 افراد شہید، متعدد زخمی
اسلام آباد میں جوڈیشل کمپلیکس کے باہر فتنہ الخوارج کے خود کش دھماکے میں 12 افراد شہید اور متعدد افراد زخمی ہوگئے۔ اسلام آباد میں منگل کی دوپہر تقریباً ساڑھے 12 بجے جوڈیشل کمپلیکس میں کھڑی گاڑی میں زور دار دھماکا ہوا جس کی آواز دور دور تک سنی گئی جبکہ دھماکے سے گاڑی میں آگ لگ گئی اور قریب کھڑی گاڑیاں بھی آگ کی لپیٹ میں آگئیں۔ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکے کے نتیجے میں 12 افراد شہید اور 20 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں وکلا اور سائلین بھی شامل ہیں۔پولیس ذرائع کے مطابق دھماکا خودکش تھا اور جائے وقوعہ سے خودکش حملہ آور کا سر بھی مل چکا ہے، کچہری کے باہر دھماکے میں ہندوستانی حمایت یافتہ اور افغان طالبان کی پراکسی فتنہ الخوارج ملوث ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکے کے وقت کچہری ایریا میں لوگوں کی آمدورفت زیادہ تھی جس سے سائلین بھی زخمی ہوئے، زخمیوں کو فوری طبی امداد کے لیے پمز ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے، دھماکے کے بعد علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا ہے۔کچہری کے باہر دھماکے کے بعد عمارت خالی کرا لی گئی، وکلا، ججز اور سائلین کو کچہری سے نکال دیا گیا، جوڈیشل کمپلیکس کے عقبی حصے کی طرف سے شہریوں اور وکلا کو نکالا گیا، ججز کو بھی روانہ کر دیا گیا۔