ایک وزیراعلیٰ کو بیرئیر لگاکر روکا جارہا ہے، کیا کے پی پاکستان کا حصہ نہیں؟ سہیل آفریدی
اشاعت کی تاریخ: 11th, December 2025 GMT
راولپنڈی:
وزیراعلیٰ کے پی سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ یہ لوگ کیا دنیا کو یہ پیغام دے رہے ہیں کہ کے پی پاکستان کا حصہ نہیں؟ خیبر پختونخوا پاکستان کا حصہ ہے میں وہاں کا وزیراعلیٰ ہوں۔
یہ بات انہوں نے اڈیالہ جیل جاتے ہوئے راولپنڈی پولیس کی جانب سے داہگل ناکے پر روکے جانے پر پولیس افسران سے کہی۔
وزیراعلیٰ نے پولیس افسران سے کہا کہ اپنے ہی ملک کے شہریوں کے لیے آپ بارڈر لگا رہے ہیں، آپ لوگ کیا پیغام دینا چاہ رہے ہیں ؟ پرسوں بھی روکا ہے آج بھی۔
انہوں نے کہا کہ پرسوں خواتین کے ساتھ آپ نے غیر انسانی رویہ اختیار کیا، عمران خان کی بہنیں غیر سیاسی خواتین ہیں، آپ لوگوں کو یہ آرڈرز کون دیتا ہے؟
سہیل آفریدی کا کہنا تھا کہ ایک صوبے کے وزیراعلی کے لیے آپ نے بیرئیر کھڑے کیے ہیں، میں کسی دوسرے ملک کا وزیراعلیٰ نہیں آپ لوگ کیا پیغام دینا چاہتے ہیں؟ خیبر پختونخوا پاکستان کا حصہ ہے میں وہاں کا وزیراعلیٰ ہوں۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہم یہاں آتے ہیں آرام سے بیٹھتے ہیں کوئی غیر قانونی کام نہیں کرتے، آپ لوگ کیا دنیا کو یہ پیغام دے رہے ہو کہ کے پی پاکستان کا حصہ نہیں؟ آپ لوگ حالات کو کہاں لے جارہے ہیں؟ اپنے بڑوں کو سمجھائیں اس سے نفرتیں بڑھیں گی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پاکستان کا حصہ لوگ کیا رہے ہیں آپ لوگ
پڑھیں:
کے پی حکومت نے و فاق کی ناقص قرار دی گئی 3 بلٹ پروف گاڑیاں اب تک واپس نہ کیں
پشاور(ڈیلی پاکستان آن لائن)کے پی حکومت نے و فاق کی جانب سے ناقص قرار دی گئی 3 بلٹ پروف گاڑیاں اب تک واپس نہیں کیں۔
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی وزیرداخلہ کی بھیجی گئی بلٹ پروف گاڑیاں وزیراعلیٰ کے پی سہیل آفریدی نے تاحال واپس نہیں کیں جو ابھی تک خیبرپختونخوا پولیس کے پاس ہیں۔
وفاق کی جانب سے یہ گاڑیاں ہائی رسک علاقوں میں پولیس افسران کی سکیورٹی بڑھانے کے لیے دی گئی تھیں تاہم سہیل آفریدی نے انہیں پرانی اور ناقص قرار دے کر واپس بھیجنے کا اعلان کیا تھا۔
26 نومبر احتجاج کیس، علیمہ خان کے ضمانتی مچلکے ضبط کرنے کے احکامات جاری
سہیل آفریدی کا کہنا تھا کہ ایسی گاڑیوں کو رکھنا صوبے اور پولیس کی توہین ہوگی جس پر وفاق نے وزیراعلیٰ کے اس فیصلے پر سخت تنقید کی تھی۔
اس حوالے سے وزارت داخلہ نے کہا تھا کہ اگر کے پی کو یہ گاڑیاں نہیں چاہئیں تو انہیں بلوچستان بھیج دیں گے۔
دوسری جانب کے پی پولیس نے اپنی صلاحیت بڑھانے کے لیے بڑے پیمانےپرخریداری شروع کردی ہے جس کے تحت 46 ڈالے بکتربند بنانے کے لیے بھیجے گئے اور13 ہیوی مکینیکل انڈسٹریز (ایچ ایم آئی) سے وصول ہوچکے ہیں۔
سرکاری ذرائع کے مطابق مزید 20 بکتر بند ڈالے اس ماہ مل جائیں گے جب کہ ایچ ایم آئی کومزید گاڑیوں کو بکتربند بنانے کا الگ آرڈر دیا گیا تھا جن میں سے 20 بن کر آچکی ہیں۔
فیض حمید کو 14 سال قید بامشقت کی سزا سنا دی گئی
مزید :