غزہ میں بارش کا قہر، خیمہ بستیوں میں تباہی،8ماہ کی بچی سردی سے جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 13th, December 2025 GMT
بچی بالکل ٹھیک تھی، خیمے میںپانی اور ٹھنڈی ہوا نے بچی کو موت کی نیند سلا دیا، والدہ
شہری تباہ شدہ گھروں سے لوہے کی سلاخیں نکال کر خیموں کو سہارا دینے یا بیچنے پر مجبور
غزہ پٹی میں شدید بارش نے سینکڑوں عارضی خیموں کو پانی میں ڈبو دیا جن میں دو سالہ مسلسل جنگ سے بے گھر ہونے والے خاندان رہائش پذیر تھے۔ مقامی صحت حکام کے مطابق بارش اور سرد موسم کے باعث خان یونس میں ایک آٹھ ماہ کی بچی، رہاف ابو جزر، جاں بحق ہوگئی۔طبی عملے نے بتایا کہ بچی کی موت اس وقت ہوئی جب رات کے دوران بارش کا پانی اس کے خیمے میں بھر گیا۔ والدہ ہیجر ابو جزر نے روتے ہوئے بتایا کہ بچی بالکل ٹھیک تھی، لیکن خیمے میں داخل ہونے والے پانی اور ٹھنڈی ہوا نے اسے موت کی نیند سلا دیا۔خان یونس کے مختلف خیمہ بستیوں میں لوگ اپنے خیموں سے پانی نکالنے اور مٹی کو ہٹانے میں لگے رہے۔ کئی رہائشیوں نے کہا کہ بارش کے بعد بستر اور کپڑے دو دو دن تک خشک نہیں ہوتے اور خیمے موسمی حالات کا مقابلہ کرنے کے قابل نہیں۔بلدیاتی حکام اور سول ڈیفنس کے مطابق غزہ میں ایندھن کی شدید کمی اور آلات کی تباہی کے باعث طوفان سے نمٹنا ممکن نہیں ہو رہا۔ حکام کا کہنا ہے کہ جنگ کے دوران اسرائیل نے پانی نکالنے والی مشینیں اور بلڈوزرز سمیت سینکڑوں گاڑیاں تباہ کر دیں۔سول ڈیفنس نے بتایا کہ غزہ بھر کے بیشتر خیمہ بستیوں میں سیلابی پانی داخل ہوگیا ہے اور انہیں 2,500 سے زائد امدادی کالز موصول ہوئیں۔ اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق 761 کیمپوں میں رہنے والے تقریباً 8 لاکھ 50 ہزار افراد کو شدید سیلاب کا خطرہ لاحق ہے، جب کہ ہزاروں افراد بارش سے پہلے ہی محفوظ مقامات کی طرف منتقل ہو چکے ہیں۔اقوام متحدہ اور فلسطینی حکام نے بتایا کہ تقریباً 15 لاکھ بے گھر افراد کے لیے کم از کم 3 لاکھ نئے خیموں کی فوری ضرورت ہے، کیونکہ موجودہ خیمے بوسیدہ ہو چکے ہیں۔ غزہ کے شہری تباہ شدہ گھروں سے لوہے کی سلاخیں نکال کر خیموں کو سہارا دینے یا بیچنے پر مجبور ہیں۔ اگرچہ 10 اکتوبر سے جنگ بندی بڑی حد تک برقرار ہے، مگر بنیادی ڈھانچے کی تباہی نے فلسطینیوں کو بدترین حالات میں چھوڑ دیا ہے۔ حماس حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیل ضروری امداد اندر نہیں آنے دے رہا، جبکہ اسرائیل اس الزام کو مسترد کرتا ہے۔غزہ سٹی میں بارش کے باعث تین کمزور مکانات بھی منہدم ہوگئے۔ جنگ بندی کے بعد لاکھوں فلسطینی غزہ سٹی کے ملبے میں واپس آ چکے ہیں جبکہ اسرائیلی افواج شہر سے پیچھے ہٹ چکی ہیں۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: بتایا کہ
پڑھیں:
ٹنڈولہیار،موسم سرما آتے ہیں گیس لوڈشیڈنگ شروع
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ٹنڈوالٰہیار(نمائندہ جسارت)اندرون سندھ ٹھنڈ میں اضافہ ٹنڈوالٰہیار شہر اور گردونواح میں سرد ہوائوں کا راج دھند میں اضافہ، قومی شاہراہ پر حد نگاہ کم شہر میں گیس کی لوڈ شیڈنگ کم نا ہوسکی۔تفصیلات کے مطابق ملک کے دیگر شہروں کی طرح ٹنڈوالٰہیاراور اس کے گردونواح کے علاقوں میں موسم سرما کی ٹھنڈی ہوائوں کے ساتھ سردی اور دھند میں اضافہ ہونا شروع ہو گیا ، شہر کے مختلف علاقوں میں سردی کے باعث پڑنے والی دھند سے شہر میں مزید ٹھنڈ میں اضافہ ہو گیا سردی میں اچانک اضافے کے باعث لنڈا بازار اور گرم کپڑوں کی دکانوں پر عوام کا رش امنڈ آیا صبح کے وقت قومی شاہراں پر بھی دھند کے باعث ٹریفک کی آمد رفت میں ڈرائیور حضرات کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تاہم موٹر وے پولیس کی جانب سے فوگ (دھند) بڑھ جانے کی وجہ سے ڈرائیور حضرات کو غیر ضروری سفر کرنے سے قبل ہی محفوظ مقام پر کھڑا کر دیا جاتا ہے سردی میں اضافے کیساتھ ہی ٹنڈوالہیار شہر کے مختلف علاقوں میں گیس کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا بھی سلسلہ شروع ہو گیا ہے اور کوئلہ اور لکڑیوں کی مانگ کے اضافے نے مذکورہ اشیا کے ریٹ میں بھی بڑھوتی ہونا شروع ہوگئی ہے۔