ڈرائیونگ لائسنس 18 کے بجائے 16 سال کی عمر میں جاری کیا جائے، پنجاب اسمبلی میں قرارداد جمع
اشاعت کی تاریخ: 14th, December 2025 GMT
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ کینیڈا میں بیشتر صوبوں میں سولہ سال کی عمر میں ڈرائیونگ کی اجازت مل جاتی ہے۔ جرمنی میں سترہ سال کی عمر میں ڈرائیونگ لائسنسں مل جاتا ہے۔ قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ پاکستان میں بھی نوجوانوں کو ملکی ترقی کے دھارے میں لانے کیلئے ڈرائیونگ کی عمر اٹھارہ سال سے کم کرکے سولہ سال کی جائے۔ اسلام ٹائمز۔ ڈرائیونگ لائسنس کے اجرا کیلئے عمر کی قید 18 کے بجائے 16 سال کرنے کی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع کرا دی گئی ہے۔ پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن رکن شیخ امتیاز محمود نے قرارداد جمع کرائی، جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں اور خصوصاً پنجاب میں نوجوانوں کی شرح میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، انہیں معیشت میں شامل کرنے کیلئے ڈرائیونگ کی عمر اٹھارہ سے کم کر کے سولہ سال کی جائے۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ کینیڈا میں بیشتر صوبوں میں سولہ سال کی عمر میں ڈرائیونگ کی اجازت مل جاتی ہے۔ جرمنی میں سترہ سال کی عمر میں ڈرائیونگ لائسنسں مل جاتا ہے۔ قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ پاکستان میں بھی نوجوانوں کو ملکی ترقی کے دھارے میں لانے کیلئے ڈرائیونگ کی عمر اٹھارہ سال سے کم کرکے سولہ سال کی جائے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سال کی عمر میں ڈرائیونگ ڈرائیونگ کی سولہ سال کی گیا ہے کہ
پڑھیں:
مائنس پلس کی سیاست کے بجائے قابلیت کوترجیح دی جائے‘کاشف شیخ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251212-08-31
کراچی( اسٹاف رپورٹر)جماعت اسلامی سندھ کے امیرکاشف سعید شیخ نے کہا ہے کہ مائنس پلس کی سیاست کے بجائے قابلیت امانت ودیانت کوترجیح دی جائے تو ملک ترقی اورعوام مہنگائی بیروزگاری جیسے مسائل سے نجات حاصل کرسکتے ہیں۔ آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان میں مہنگائی مزید بڑھ سکتی ہے کا انتباہ معاشی ترقی اوراوراونچی اڑان کے دعویدار حکمرانوں کے لیے لمحہ فکر ہے۔ سیاسی انتشار اور معیشت کی بدحالی نے وطن عزیز کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے۔قومی مفاد میں سیاسی ڈائیلاگ ہی تمام مسائل کا حل ہے۔انہوں نے ایک بیان میں کہاکہ ماضی میں جن کو ملک کے لیے سیکورٹی رسک قراردیا گیا ان ہی کو پھرآنکھ کا تارا بنایا جاتا ہے۔جب تک یہ بنائو اوربگاڑکا کھیل ختم نہیں کیاجاتا اورعوام کو اپنی مرضی کی قیادت منتخب کرنے کا موقع نہیں دیا جاتااس وقت تک ملک بحرانوں سے نہیں نکل سکتا۔ حکمرانوں کو ان ہی مفادپرستانہ پالیسیوں کی وجہ ملک 2ٹکڑے ہوا۔اس لیے ملک کوبحرانوں سے نکالنے کے لیے تمام جمہوریت پسندقوتوں کو مل بیٹھنا ہوگا۔