لاہور میں مزید 3 امیگریشن اینڈ پاسپورٹ دفاتر کھولنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
پاسپورٹ دفاتر کو کھولنے کیلئے نادرا سینٹرز میں علیحدہ کاؤنٹر قائم کئے جائیں گے۔ نادرا سینٹرز میں قائم ہونیوالے پاسپورٹ دفاتر پر علیحدہ عملہ تعینات کیا جائیگا۔ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی ہدایات کی روشنی میں تینوں دفاتر کو کھولا جا رہا ہے۔ آئندہ ہفتے تینوں پاسپورٹ دفاتر کو آپریشنل کر دیا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ حکومت نے لاہور میں مزید تین نئے پاسپورٹ دفاتر کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ تینوں پاسپورٹ دفاتر کو 24 گھنٹے کھولنے کے احکامات جاری کر دیئے گئے ہیں۔ شہر میں مجموعی طور پر 4 دفاتر میں 24 گھنٹے پاسپورٹ اجراء کی سہولت میسر ہو گی۔ یہ نئے دفاتر شملہ پہاڑی نادرا سنٹر، ساندہ نادرا سنٹر اور پیکو روڈ کوٹ لکھپت میں نادرا سنٹر میں پاسپورٹ دفاتر کھولے جائیں گے۔
پاسپورٹ دفاتر کو کھولنے کیلئے نادرا سینٹرز میں علیحدہ کاؤنٹر قائم کئے جائیں گے۔ نادرا سینٹرز میں قائم ہونیوالے پاسپورٹ دفاتر پر علیحدہ عملہ تعینات کیا جائیگا۔ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی ہدایات کی روشنی میں تینوں دفاتر کو کھولا جا رہا ہے۔ آئندہ ہفتے تینوں پاسپورٹ دفاتر کو آپریشنل کر دیا جائے گا۔ سائلین پورا ہفتہ کسی بھی وقت دفاتر کا وزٹ کرکے پاسپورٹ بنوا سکیں گے۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
ایک گھر میں بجلی کے دو میٹر لگانے پر پابندی کی خبریں جھوٹی قرار
وفاقی حکومت کے پاور ڈویژن کے ترجمان نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر گردش کرنے والی ان خبروں کی تردید کی ہے کہ حکومت نے ایک گھر میں بجلی کے دو میٹر لگوانے پر پابندی عائد کر دی ہے۔ پاور ڈویژن کے ترجمان کا کہنا ہے کہ بجلی کے دو میٹر لگانے پر پابندی کے حوالے سے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر گردش کرنے والی خبریں سراسر جھوٹ، گمراہ کن اور عوام میں بے چینی پھیلانے کی کوشش ہیں، ایسی جھوٹی خبریں پھیلانا اور شیئر کرنا پیکا ایکٹ کے تحت قابلِ سزا جرم ہے۔سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری اپنے بیان میں ترجمان پاور ڈویژن نے کہا کہ کسی بھی رہائشی جگہ پر دوسرا بجلی کا میٹر آج بھی مروجہ قوانین کے تحت حاصل کیا جا سکتا ہے، نیپرا کنزیومر سروسز مینول 2021 کے مطابق ایسی رہائشی جگہ جو علیحدہ پورشن، علیحدہ سرکٹ، علیحدہ داخلی راستہ اور علیحدہ کچن پر مشتمل ہو وہاں علیحدہ میٹر کی تنصیب کی اجازت موجود ہے۔ترجمان نے واضح کیا کہ بجلی کے ناجائز استعمال اور سبسڈی کے غلط فائدے کو روکنے کیلیے قانون پہلے بھی موجود تھا اور اب بھی مکمل طور پر نافذ العمل ہے، عوام سے گزارش ہے اس قسم کی جھوٹی خبروں پر توجہ نہ دیں اور بجلی کے میٹر کے درست اور شفاف استعمال میں بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں سے تعاون کریں۔