رانا ثنا اللہ نے عمران خان کو خوش کردیا، بانی پی ٹی آئی مسکرا دیے
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
راولپنڈی:
وزیراعظم شہباز شریف کے سیاسی امور کے مشیر رانا ثنا اللہ بانی پی ٹی آئی کی مسکراہٹ کا سبب بن گئے۔
اڈیالہ جیل میں قید تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کے چہرے پر رانا ثنا اللہ کی وجہ سے نہ صرف مسکراہٹ آئی بلکہ انہوں نے اس سے لطف بھی اٹھایا۔
عمران خان کی بہن علیمہ خان نے بتایا کہ ہم بانی پی ٹی آئی کا پورا پیغام قوم تک پہنچاتے ہیں۔ کوشش ہے ان کی کوئی بات مِس نہ ہو۔
انہوں نے بتایا کہ رانا ثنا اللہ کی پریس کانفرنس سن کر عمران خان مسکرائے، انہیں بڑا مزہ آیا۔ رانا ثنا اللہ کو بتائیں کہ پاکستان تحریک انصاف سونا نہیں ہیرا ہے۔ رانا ثنا کہتے ہیں کہ علیمہ خان پی ٹی آئی پر قبضہ کرنے لگی ہے۔ یہ اور اسٹیبلشمنٹ تو ماشا اللہ ایک پیج پر ہیں۔ پی ٹی آئی 8 فروری سے کسی کے قبضے میں نہیں ہے، بانی پی ٹی آئی جیل سے اُسے چلا رہے ہیں ۔
علیمہ خان کا کہنا تھا کہ ہم جلد ہی بانی پی ٹی آئی کو جیل سے باہر نکالیں گے۔ رانا ثنا اللہ کو کیوں فکر ہو رہی ہے ۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی آئی رانا ثنا اللہ
پڑھیں:
اب ایک مہینہ ہو گیا، ہمیں عمران خان سے ملنے نہیں دیا گیا:علیمہ خان
پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے جیل حکام پر سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کو قیدِ تنہائی میں رکھا جا رہا ہے اور فیملی و وکلا سے ملاقات میں رکاوٹیں پیدا کی جا رہی ہیں۔اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان نے الزام لگایا کہ جیل حکام ملاقات نہ ہونے کا یہ بہانہ بنانے کے لیے پولیس کو جیل سے ڈیڑھ کلومیٹر پہلے ناکہ لگانے کی ہدایت دیتے ہیں تاکہ کہا جا سکے کہ کوئی ملاقات کے لیے آیا ہی نہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہمیں سمجھ نہیں آتی عورتوں سے کیا خوف ہے؟ ہم تو صرف اپنے بھائی سے ملنے آئے ہیں۔ اب ایک مہینہ ہو گیا، ہمیں عمران خان سے ملنے نہیں دیا گیا۔ اگر وکلا اور فیملی کو روکا جائے گا تو وہ اپنے کیس کس سے ڈسکس کریں گے؟علیمہ خان نے واضح کیا کہ ان کے وکلا سلمان اکرم راجہ، بیرسٹر سلمان صفدر اور ظہیر عباس کیسز کی پیروی کر رہے ہیں، اور انہیں ملاقات کی اجازت نہ دینا ناانصافی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے حکم پر صرف بیرسٹر سلمان صفدر کو ملاقات کی اجازت ملی، لیکن چیف جسٹس کے حکم کے برعکس انہیں صرف 35 منٹ بعد ہی اٹھا دیا گیا. حالانکہ ایک گھنٹے کی اجازت دی گئی تھی۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم یہ نہیں کہتے کہ صرف ہم ملیں، اگر 100 لوگ بھی عمران خان سے ملاقات کریں تو کریں. لیکن ہمارے وکلا کو تو ملاقات کی اجازت دی جائے۔ اگر ہمیں نہیں ملنے دیا جا رہا تو میری دو بہنوں کو بھیج دیں، وہ مجھ سے زیادہ ذہین ہیں. بانی کا پیغام ان کے ذریعے بھی آ جائے گا۔علیمہ خان نے کہا کہ وہ جیل کے باہر ہی بیٹھے رہیں گی اور واپس نہیں جائیں گی جب تک ملاقات نہ ہونے دی جائے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ جیل انتظامیہ جان بوجھ کر ان کے وکلا کو ریپلیس کرکے غیر متعلقہ افراد کو بھیجتی ہے .تاکہ اصل قانونی ٹیم کو عمران خان سے رابطہ نہ ہو سکے۔
ادھر بانی پی ٹی آئی سے وکلاء کی ملاقات ختم ہونے کے بعد فیصل چوہدری، فیصل ملک، عثمان گل واپس اڈیالہ جیل سے باہر آ گئے۔بانی پی ٹی آئی کی بہنیں فیملی تاحال گیٹ 5 کے باہر موجود ہیں، کزن قاسم زمان خان کو اندر جانے کی اجازت مل گئی۔پی ٹی آئی کے تین ایم ایم ایز، ایک ایم پی اے اڈیالہ جیل گیٹ 1 پر پہنچ گئے، گیٹ ایک پر پہنچنے والوں میں ایم این اے ارشد ساہی، جمال احسن خان، ایم پی اے عبدالسلام آفریدی، ملک انور تاج شامل ہیں۔
دوسری جانب سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے عمران خان سے عدالتی احکامات کے باوجود ملاقات نہ ہونے پر اسلام آباد ہائیکورٹ میں توہینِ عدالت کی درخواست دائر کر دی ہے، جب کہ علیمہ خان، شبلی فراز اور عمر ایوب کی جانب سے دائر کردہ درخواستیں بھی تاحال زیر التوا ہیں۔