جب عمران خان نے باہر آنا ہوا تو ان شاءاللہ فجر کے وقت جیل کا دروازہ کھل جائے گا، علیمہ خان
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
راولپنڈی : بانی پی ٹی آئی عمران خان کی بہن علیمہ خان کا کہنا ہے کہ جب عمران خان نے باہر آنا ہوا تو ان شاءاللہ فجر کے وقت جیل کا دروازہ کھل جائے گا۔
زرائع کے مطابق علیمہ خان نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومتی اراکین نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے ٹوئٹ کیا ہے شاید اس لئے مذاکرات بند ہو جائیں، جب یہ کچھ کرنا چاہتے ہیں تو صبح 7 بجے جیل بھی کھل جاتی ہے، جب یہ کچھ کرنا چاہتے ہیں تو رات کو بھی ملاقات ہو جاتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جب بانی پی ٹی آئی نے باہر آنا ہوا تو ان شاءاللہ فجر کے وقت جیل کا دروازہ کھل جائے گا، بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ مذاکراتی کمیٹی سے ملاقات کے حوالے سے جیل حکام نے صبح ہی منع کر دیا تھا۔
علیمہ خان نے کہاکہ القادر کیس ہائیکورٹ میں جائے گا تو ساری دنیا کو پتا چلے گا کہ یہ کتنا بڑا مذاق ہے، بشریٰ بی بی نے پچھلی سماعت پر بتایا تھا کہ وہ اگلی سماعت میں نہیں آئیں گی، بانی پی ٹی آئی ان کیسوں سے بری ہوں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پہلے دن سے عمران خان کہہ رہے ہیں کہ سب کیسز سے بری ہو کر نکلوں گا ، وہ آج بھی اپنی بات پر قائم ہیں کہ اپنے کیسز کا سامنا کروں گاـ
انہوں نے سلمان اکرم راجہ کو مقرر کیا ہے، انہوں نے وہی کہنا ہے جو عمران خان کہیں گے، پارٹی 8 فروری سے بانی پی ٹی آئی کے ساتھ کھڑی ہے اور کسی کے قبضے میں نہیں ہے۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی آئی علیمہ خان جائے گا
پڑھیں:
علیمہ خان پر انڈہ پھینکنے، عمران خان کے جیل مسائل سے متعلق درخواستوں پر فیصلہ محفوظ
راولپنڈی(ڈیلی پاکستان آن لائن)ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج فرحت جبین رانا نے علیمہ خان پر انڈہ پھینکنے اور چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو جیل میں ہراساں کیے جانے کے خلاف دائر دو الگ الگ درخواستوں پر سماعت مکمل کرتے ہوئے فیصلہ محفوظ کر لیا۔
نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق پہلی درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ علیمہ خان پر انڈہ پھینکنے والی خاتون اور اس کے سہولت کاروں کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے۔ درخواست گزار کے مطابق واقعے کے وقت صدر بیرونی پولیس کے ایس ایچ او اور سب انسپکٹر اعزاز موقع پر موجود تھے، جنہوں نے حملہ آور خاتون کو بھگا دیا۔
خیبرپختونخوا پولیس کا سوشل میڈیا پر فحش ویڈیو ز شیئرکرنے والوں کیخلاف کریک ڈاون جاری
درخواست میں کہا گیا کہ علیمہ خان اور ان کی فیملی کی زندگیاں خطرے میں ہیں اور متعلقہ پولیس اہلکاروں کی مبینہ پشت پناہی سے حملہ آور فرار ہوئی۔
عدالت سے استدعا کی گئی کہ حملہ آور خاتون، اس کے سہولت کاروں اور ذمہ دار پولیس اہلکاروں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔
دوسری درخواست میں کہا گیا کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو اڈیالہ جیل میں مبینہ طور پر ہراساں کیا جا رہا ہے۔ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے حکم پر جیل سپرنٹنڈنٹ غفور انجم اور ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ سبطین انہیں ہراساں کرتے ہیں۔
اسلام آباد: 26 نومبر احتجاج کیس میں 11 گرفتار ملزمان پر فردِ جرم عائد
درخواست میں کہا گیا کہ مریم نواز اپنی تقاریر میں متعدد بار کہہ چکی ہیں کہ ’’عمران خان میرے کنٹرول میں ہے۔‘‘
مزید کہا گیا کہ عمران خان کو روزانہ 22 گھنٹے آئیسولیشن میں رکھا جاتا ہے، سیل میں بجلی بند رہتی ہے، اور انہیں جیل مینوئل کے مطابق سہولیات فراہم نہیں کی جا رہیں۔ درخواست گزار نے مطالبہ کیا کہ عمران خان کو جیل قوانین کے مطابق سہولیات اور سیکیورٹی دی جائے۔
درخواست میں یہ بھی الزام عائد کیا گیا کہ جیل کے باہر عمران خان کی بہنوں کو ہراساں کیا جاتا ہے، اور انہیں گرفتار کر کے رات گئے ویران جگہوں پر چھوڑا جاتا ہے، جو کہ ایک سنگین سیکیورٹی رسک ہے۔
ویڈیو: "اگر تم مرد ہو تو مجھے طلاق دو" عورت کے اس جملے کا کیا مطلب ہوتا ہے؟
درخواست میں اے ایس پی زینب، ایس ایچ او اعزاز، ایس ایچ او ثاقب، اور جیل چوکی انچارج سب انسپکٹر سلیم کو بھی ذمہ دار ٹھہرایا گیا اور ان سب کے خلاف قانونی کارروائی کی استدعا کی گئی۔
سماعت کے دوران، سرکاری پراسیکیوٹر نے دونوں درخواستوں کو عدالتی وقت کا ضیاع قرار دیتے ہوئے مسترد کرنے کی استدعا کی۔ پراسیکیوٹر کا مؤقف تھا کہ جیل سے متعلق شکایات کے لیے متعلقہ فورمز اور ٹرائل کورٹ سے رجوع کیا جائے۔
عدالت نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد دونوں درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
مزید :