مہنگائی میں کمی کامیابی، پی ٹی آئی وہ کام کر رہی جو ’’را‘‘ کو ہمت نہ ہوئی: احسن اقبال
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
کراچی؍ اسلام آباد (سٹاف رپورٹر +نوائے وقت رپورٹ+ نمائندہ خصوصی) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا کہ مہنگائی کو 38 سے 4 فیصد پر لانا حکومت کی بڑی کامیابی ہے۔ آئندہ وقت میں اشیاء کی قیمتوں میں ٹھہراؤ آئے گا۔ مسلم لیگ ن کے رہنما مظفر شجرہ کی رہائشگاہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک کو مشکلات سے نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں، ایٹمی طاقت ملک کی چابیاں ایسے شخص کو دی گئیں جس نے کبھی یونین کونسل بھی نہیں چلائی۔ انہوں نے کہا کہ بدانتظامی اور نااہلی کی بدولت ملک بدترین دلدل میں پھنس گیا، دو سال کی محنت کے بعد دنیا بھر میں معاشی بحالی کے چرچے ہیں، مہنگائی کو ناپنے کا پیمانہ کم ترین سطح ایک اعشاریہ نو فیصد آگیا ہے۔ تحریک انصاف وہ کام کر رہی ہے جو کبھی "را" کو کرنے کی ہمت نہیں ہوئی۔ امریکا یورپ میں رائے عامہ کی توجہ فلسطین سے ہٹا کر پی ٹی آئی پر مرکوز کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ احسن اقبال نے کراچی کا ایک روزہ دورہ کیا۔ قومی ترقی کے لیے وفاقی حکومت کے عزم پر زور دیتے ہوئے اور حال ہی میں شروع کیے گئے اڑان پاکستان – قومی اقتصادی تبدیلی کے منصوبے کو اجاگر کیا۔ وفاقی وزیر نے جام ہاؤس میں جام کرم علی اور جام قائم علی سمیت قابل ذکر شخصیات سے ملاقات کی اور معززین، سفارت کاروں اور سندھ کی تاجر برادری کے ارکان کے اجتماع سے خطاب کیا۔ اس تقریب میں سندھ اور بلوچستان کے گورنرز، چین، عمان، متحدہ عرب امارات، روس، ترکیہ، ایران، کوریا اور دیگر دوست ممالک کے سفارت کاروں کے علاوہ ممتاز کاروباری رہنماؤں جیسے دادا بھائے کمپنیز کے چیئرمین فضل دادا بھائے نے بھی شرکت کی۔ ریحان چاولہ، پاکستان کے معروف چاول برآمد کنندہ اور اسد خان، دبئی کے مشہور پراپرٹی ٹائیکون موجود تھے۔ احسن اقبال اور مسلم لیگ ن کے سیکرٹری جنرل نے مسلم لیگ ن سندھ کے صدر بشیر میمن کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ احسن اقبال نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی بیٹی کی شادی کی تقریب میں بھی شرکت کی۔ کیماڑی، کراچی سے مسلم لیگ ن کے ٹکٹ ہولڈر اختر جدون سے ملاقات کے لیے کیماڑی، کراچی کا دورہ کیا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: احسن اقبال مسلم لیگ ن
پڑھیں:
کینالز کے معاملے پر وفاق سنجیدگی نہیں دکھا رہا، شرمیلا فاروقی
لاہور:رہنما پیپلزپارٹی شرمیلا فاروقی کا کہنا ہے کہ کینالز کے معاملے کو وفاق اتنی سنجیدگی سے نہیں لے رہا جتنا اس کو لینا چاہیے، اب یہ کہنا کہ وفاق میں بیٹھے لوگ سن رہے ہیں وہ نہیں سن رہے.
ایکسپریس نیوز کے پروگرام اسٹیٹ کرافٹ میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ہم نے ایک آفیشل چینل ہوتا ہے خطوط کا وہ لکھا اس کے بعد ہم ریزولوشن لے کر آئے، قومی اسمبلی میں اس کے اوپر ڈبیٹ ہوئی، پرائم منسٹر صاحب سے ملاقات ہوئی ہے ، تمام چیزیں ہوئی ہیں صرف باتیں کی جا رہی ہیں دلاسے دیے جا رہے ہیں،اس پر کوئی خاطر خواہ پیش رفت نہیں ہوئی ہے.
رہنما مسلم لیگ (ن) اختیار ولی نے کہا کہ وہ بارش ہی ہوتی ہے جس کی وجہ سے پھر سیلاب آتے ہیں، بارش سے ہی آتے ہیں سیلاب ایسے نہیں آتے، دوسری بات میں بتاؤں کسی کینال پر کہیں پہ کام شروع ہے جن پہ پاکستان پیپلزپارٹی کو اعتراض ہے، میرے خیال میں ابھی تو نہیں ہوئے شروع، میرے خیال میں اگر آپ سیریس نہیں لے رہے ہیں تو پھر آپ کے انٹینشن کینال نہیں وہ کچھ اور ہو سکتے ہیں لیکن کینالوں کے مسئلے پر تو بات چیت یہاں تک آئی ہے.
رہنما تحریک انصاف فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ ہمارا ایشو نہ پیپلزپارٹی سے ہے اور نہ پنجاب کی حکومت سے ہے ہمارا مسئلہ یہ ہے کہ پاکستان کے حق میں یہ بات ہے ہی نہیں کہ ملک کے کسی ایک صوبے کے لوگوں کو یہ احساس ہو کہ دوسرا صوبہ ان کے ساتھ زیادتی کر رہا ہے، دریائے سندھ کے آخر میں سندھ ہے اسی وجہ سے جب سندھ کو پانی پورا نہیں ملتا تو سندھ کے نقصانات بہت ہوتے ہیں، 1990سے مجھے وہ سال بتا دیں جس میں سیلاب نہ آیا ہو جس میں سندھ اور پنجاب دونوں تقسیم پر راضی ہوں کہ منصفانہ تقسیم ہوئی ہے۔