”تم دفع ہوجا”ٹرمپ کے نمائندہ خصوصی رچرڈ گرینیل عمران خان کی رہائی کے بار بار مطالبے سے تنگ آگئے
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
”تم دفع ہوجا”ٹرمپ کے نمائندہ خصوصی رچرڈ گرینیل عمران خان کی رہائی کے بار بار مطالبے سے تنگ آگئے WhatsAppFacebookTwitter 0 11 January, 2025 سب نیوز
نیویارک (آئی پی ایس )بانی پی ٹی آئی کی رہائی سے متعلق کئی بار ایکس پر ٹوئٹ کرنے والے سابق امریکی انٹیلیجنس چیف رچرڈ گرینیل اب عاجز آگئے۔خیال رہے کہ نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سابق انٹیلیجنس چیف اور خارجہ پالیسی کے ماہر رچرڈ گرینیل کو خصوصی مشنز کا صدارتی ایلچی مقرر کیا ہے۔رچرڈ گرینیل اپنی ٹوئٹس میں متعدد بار عمران خان کی رہائی سے متعلق پوسٹ کر چکے ہیں مگر عمران خان کے حامیوں کی جانب سے ان کی رہائی کے بار بار مطالبے نے انہیں پریشان کر دیا جس کا غصہ انہوں نے ایک صارف پر نکال دیا۔
انہوں نے حال ہی میں ایکس پلیٹ فارم پر ایک ویڈیو شیئر کی جس میں ان کے گھر کے سامنے کیلی فورنیا کے جنگلات میں ہونے والی تباہ کن آتشزدگی کا منظر دکھایا گیا۔رچرڈ نے اپنی ٹوئٹ میں کیلیفورنیا میں ڈیموکریٹس کی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے لکھا کہ ان کی پالیسیاں ہمیں جلا کر راکھ کر رہی ہیں۔رچرڈ گرینیل کا کہنا تھا کہ ان لوگوں کو ووٹ دینا بند کریں جو پانی کے انتظام اور جنگلات کی پالیسیوں میں عقل و فہم کا استعمال نہیں کرتے۔
رچرڈ گرینل کی پوسٹ پر پی ٹی آئی کے حامی صارف محمد نواز خان نے انہیں غصہ نہ کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے لکھا کہ ٹھنڈ رکھیں، مگر ایک بار پھر ریلیز عمران خان کا ہیش ٹیگ استعمال کرنا نہ بھولیںجس کے جواب میں رچرڈ گرینیل نے عمران خان کی رہائی کا مطالبہ کرنے والے پاکستانی صارف پر غصہ نکالتے ہوئے کہا کہ تم جنوبی کیلیفورنیا میں نہیں رہتے اس لیے دفع ہو جا۔چیف رچرڈ گرینیل کے جواب کے بعد عمران خان کی رہائی کا مطالبہ کرنے والے صارف نے اپنی پوسٹ ڈیلیٹ کردی۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: عمران خان کی رہائی رچرڈ گرینیل
پڑھیں:
انجینئر رشید کے حامیوں کا سرینگر میں احتجاج، رہائی کا مطالبہ
احتجاج کے حاشیہ پر خورشید احمد شیخ نے میڈیا نمائندوں کیساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم صرف انجینئر رشید کی رہائی کا ہی نہیں بلکہ جیلوں میں بند ہزاروں نوجوانوں اور سیاسی قیدیوں کی رہائی کا بھی مطالبہ کرتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر عوامی اتحاد پارٹی نے آج سرینگر میں واقع اپنے پارٹی دفتر میں احتجاج کرتے ہوئے پارٹی کے لیڈر اور رکن پارلیمان عبد الرشید شیخ المعروف انجینئر رشید کی رہائی کا مطالبہ کیا۔ احتجاجیوں نے ہاتھوں میں بینر اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر انجینئر رشید کی دہلی کے تہاڑ جیل سے رہائی سے متعلق نعرے درج تھے۔ احتجاجیوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ انہیں پارٹی دفتر واقع سنگرمال سے باہر جانے کی اجازت نہیں دی گئی جبکہ کئی حامی احتجاج میں شرکت نہیں کر سکے۔ احتجاج میں انجینئر رشید کے برادر اور رکن اسمبلی (لنگیٹ) خورشید احمد شیخ سمیت پارٹی کے درجنوں حامیوں نے شرکت کی۔
احتجاج کے حاشیہ پر خورشید احمد شیخ نے میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم صرف انجینئر رشید کی رہائی کا ہی نہیں بلکہ جیلوں میں بند ہزاروں نوجوانوں اور سیاسی قیدیوں کی رہائی کا بھی مطالبہ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انجینئر رشید محض ایک شخص نہیں ہے، بلکہ وہ بارہمولہ کے 18 لاکھ لوگوں کی آواز ہے۔ لہذا یہ صرف ایک شخص نہیں بلکہ 18 لاکھ لوگوں کی آواز بند ہے، جن کی ترجمانی نہیں ہو پا رہی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ انجینئر رشید کو رہا کیا جائے تاکہ پارلیمنٹ میں 18 لاکھ لوگوں کی آواز کو سنا جا سکے۔