’۔۔۔ ہم ہیں تیار چلو‘، ناسا نے چاند پر گاؤں اور مریخ پر قدم جمانے کا وقت بتادیا
اشاعت کی تاریخ: 29th, September 2025 GMT
ناسا کے منتظم شان ڈفی نے چاند پر انسانی بستی یعنی ایک ’گاؤں‘ بسانے کے منصوبے کی مدت کا اعلان کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: مریخ پر زندگی کے آثار: نئے اور مضبوط سراغ مل گئے
پیر کو ہونے والی بین الاقوامی خلائی کانگریس میں شان ڈفی سے سوال کیا گیا کہ آئندہ دہائی میں ناسا کی کامیابی کس صورت میں دیکھی جائے گی جس پر انہوں نے کہا کہ ہم چاند پر انسانی زندگی کو پائیدار بنا دیں گے اور یہ صرف ایک آؤٹ پوسٹ نہیں بلکہ ایک مکمل گاؤں ہوگا۔
کانفرنس میں امریکا، چین، جاپان، بھارت، یورپ اور کینیڈا کی خلائی ایجنسیوں کے سربراہان شریک ہوئے۔ شان ڈفی نے جس کا اعلان کیا وہ گاؤں عام گاؤں نہیں ہوگا بلکہ ایٹمی توانائی سے چلنے والا گاؤں ہوگا۔
واضح رہے کہ ناسا حال ہی میں ایک ’ریکویسٹ فار انفارمیشن‘ جاری کر چکا ہے جس میں چاند پر ایٹمی ری ایکٹر تعمیر کرنے کے لیے نجی شعبے کی مدد طلب کی گئی ہے۔
مزید پڑھیے: ناسا نے مریخ پر پانی کے غائب ہونے کا نیا سبب دریافت کر لیا
شان ڈفی نے یہ بھی پیش گوئی کی کہ اگلی دہائی میں ناسا مریخ تک پہنچنے کے مشن میں نمایاں پیش رفت کر چکا ہوگا اور ہم اس مقام پر ہوں گے جہاں انسانوں کے قدم مریخ کی سطح پر پڑنے والے ہوں گے۔
امسال کانگریس کا تھیم ’پائیدار خلا، مستحکم زمین‘ رکھا گیا ہے۔ اس موضوع پر بات کرتے ہوئے ناسا منتظم نے خلا میں انسانی زندگی کو برقرار رکھنے کے ہدف کا ذکر کیا اور کہا کہ یہ ناسا کا حق اور دائرہ کار ہے کیونکہ امریکا کی تمام سرکاری ایجنسیوں میں صرف ناسا کو ہی خلائی تحقیق کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ دیگر اداروں کا کام زمینی استحکام اور زمین پر زندگی کی بقا کو یقینی بنانا ہے جب کہ ناسا کی اولین ترجیح خلائی دریافت ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
چاند اور مریخ چاند پر گاؤں مریخ پر انسانی قدم ناسا ناسا ایڈمنسٹریٹر شان ڈفی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: چاند اور مریخ چاند پر گاؤں چاند پر
پڑھیں:
بیوی کی لاش محفوظ رکھنے کے بعد نئی دوستی کیوں؟ شوہر کی ‘بے وفائی’ سوشل میڈیا پر زیر بحث
چین میں ایک شخص کی ذاتی زندگی نے سوشل میڈیا پر اخلاقی بحث چھیڑ دی ہے۔
57 سالہ گُوئی جون من نے اپنی بیوی ژان وین لیان کو 2017 میں وفات کے بعد کرائیونکس کے ذریعے منجمد کرایا تھا۔ وہ چین میں اس طریقے سے محفوظ کی جانے والی پہلی شخصیت بنی تھیں۔
یہ بھی پڑھیے: کوہستان کے برف پوش پہاڑوں سے حیرت انگیز خبر، 28 سال بعد برف سے لاش برآمد
ان کا جسم شانڈونگ یِن فنگ لائف سائنس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ میں -190 ڈگری سینٹی گریڈ پر ایک بڑے کرائیونک ٹینک میں محفوظ ہے، جس کے لیے گُوئی نے 30 سال کا معاہدہ کیا تھا۔
تاہم، حالیہ انٹرویو میں سامنے آیا کہ گُوئی 2020 سے وانگ چون شیایا نامی خاتون کے ساتھ تعلق میں ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ بیوی کے انتقال کے بعد وہ 2 سال تنہا رہے، مگر بعد میں انہیں محسوس ہوا کہ تنہائی مشکل ہے، جس کے بعد انہوں نے دوبارہ تعلق استوار کیا۔ ان کے مطابق یہ رشتہ ضرورت پر مبنی ہے اور نئی ساتھی ’دل میں داخل نہیں ہوئی’۔
یہ بھی پڑھیے: اداکار گووندا مشکل میں، بیوی سنیتا آہوجا کا بے وفائی اور ظلم کرنے کا الزام
اس انکشاف کے بعد چینی سوشل میڈیا پر بحث چھڑ گئی۔ کچھ صارفین نے کہا کہ اتنے برس بعد ان کے لیے نئی زندگی شروع کرنا فطری ہے اور مرحومہ کو سکون سے آرام کرنے دینا چاہیے۔ دوسری جانب ناقدین نے انہیں خود غرض اور بے وفا قرار دیا اور سوال اٹھایا کہ کیا ژان اس پر راضی ہوتیں؟ اور کیا یہ ان کے ساتھ انصاف ہے؟
کرائیونکس کیا ہے؟کرائیونکس میں جسم کو کرائیوپروٹیکٹینٹس کے ذریعے برف بننے سے بچا کر مائع نائٹروجن میں محفوظ کیا جاتا ہے۔ امید کی جاتی ہے کہ مستقبل میں ٹیکنالوجی ترقی پا کر ان جسموں کو دوبارہ زندہ کر سکے گی۔
یہ بھی پڑھیے: کوئی شخص بے وفائی کرے تو انسان کیا کرے؟ فرح اقرار الحسن کی نصیحت
دنیا بھر میں تقریباً 500 افراد کرائیونکس کے ذریعے محفوظ کیے گئے ہیں، مگر آج تک کسی انسان کو اس حالت سے زندہ نہیں کیا جا سکا۔
یہ واقعہ چین میں محبت، وفاداری اور نقصان کے بعد نئی زندگی شروع کرنے جیسے موضوعات پر وسیع بحث کا سبب بنا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں