ملکی معیشت ٹریک پر آ چکی ، یہ شرح سود کو سنگل ڈیجٹ میں لانے کا سنہری موقع ہے، عاطف اکرام شیخ
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 جنوری2025ء) فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر عاطف اکرام شیخ نے کہا ہے کہ مانیٹری پالیسی کمیٹی کے کیلنڈر سال کی پہلی ششماہی میں چار اجلاس ہوں گے،یہ اجلاس 27جنوری ،10مارچ، 5مئی اور 16جون ہوں گے ، ملکی معیشت ٹریک پر آ چکی ،اس وقت شرح سود کو سنگل ڈیجیٹ میں لانے کا سنہری موقع ہے ،سٹیٹ بینک پالیسی ریٹ میں 5فیصد کمی کرے ، شرح سود میں فوری اور بڑی کمی ملکی معیشت کی بہتری اور مالی استحکام کے حوالے سے اہم ہے ۔
عاطف اکرام شیخ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ مہنگائی 4.1فیصد تک کم ہو گئی ہے، ، ترسیلات زر میں سالانہ بنیادوں پر 29فیصد اضافہ ریکارڈ ہوا ہے ، سٹاک مارکیٹ 1لاکھ 13ہزار پوائنٹس پر اور سرکاری زرمبادلہ کے ذخائر کا حجم 12.5ارب ڈالر ہوگیا ہے۔
(جاری ہے)
مہنگائی میں نمایاں کمی کے پیش نظر پالیسی ریٹ کی موجودہ ڈبل ڈیجٹ شرح غیر منصفانہ ہے۔دسمبر میں مہنگائی کی شرح 4.1 فیصدہونے پر پالیسی ریٹ میں 500بیسس پوائنٹس کی کمی ہونی چاہئے ۔
عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ شرح سود میں بڑی کمی برآمدات میں مزید اضافے اور نئی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کرے گی۔ ملکی معیشت ٹریک پر آ چکی ،پائیدار اور دیرپا معاشی استحکام کیلئے کاروبار دوست اقدامات ناگزیر ہیں ، بزنس کمیونٹی معاشی بہتری کے لیے کیے گئے تمام حکومتی فیصلوں کی مکمل حمایت کرے گی ۔ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے عاطف اکرام شیخ ملکی معیشت
پڑھیں:
کسان اتحاد کا آئندہ سال گندم کی کاشت میں بڑی کمی لانے کا اعلان
پاکستان کسان اتحاد کے چیئرمین خالد حسین کھوکھر نے اگلے سال گندم کی کاشت میں بہت بڑی کمی لانے کا اعلان کردیا۔
لاہور پریس کلب میں پاکستان کسان اتحاد کے دیگر عہدیداروں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے خالد حسین کھوکھر نے کہا کہ کسان اگلی فصل کہاں سے کاشت کریں گے؟ کسان کے لیے کوئی درد نہیں، کیا ہم گندم جلا دیں؟
انہوں نے کہا کہ گندم کا مسئلہ صوبائی یا ضلعی نہیں بلکہ یہ قومی مسئلہ ہے، دنیا بھر میں فود سیکیورٹی پہلے نمبر پر ہوتی ہے، بدقسمتی سے ہمارے ملک میں دوسرے نمبر پر ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کاشتکار گندم کی فصل آنے کے بعد ڈپریشن کا شکار ہو رہے ہیں، کاشتکار صرف محنت کا صلہ مانگ رہا ہے، فی من کاشت کی لاگت 3 ہزار 400 روپے ہے، جب کہ ہمیں محض 2 ہزار روپے فی من قیمت مل رہی ہے۔
خالد حسین کھوکھر نے طنز کیا کہ چینی والے زیادہ محب وطن ہیں، کسان سال بھر کام کرتا اور عوام کی خدمت کرتا ہے، کسان کے گھر میں صف ماتم ہے، اس کی تمام امید گندم سے ہوتی ہے، محکمہ زراعت بتائے گندم پر کتنا خرچہ آتا ہے؟
انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کسانوں کے ساتھ ملنا نہیں چاہتی ہیں، گندم درآمد کر کے ڈالر کمائے گئے، کوئی انکوائری نہیں ہوئی۔
چیئرمین کسان اتحاد نے کہا کہ جس محترمہ کا کاشتکار سے کوئی تعلق نہیں اس کو بٹھا دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ آئندہ سال گندم کی پیداوار میں بہت بڑی کمی آئے گی تو عوام پریشان ہوں گے، ہم تو مزدور اور کسان لوگ ہیں، لسی چٹنی کھا لیں گے، لیکن عوام کیا کریں گے؟
Post Views: 1