حکومتی فیصلے سے ادویات مہنگی ہوئیں،جاوید قصوری
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
لاہور (نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ فارماسیوٹیکل کمپنیوں نے ناجائز منافع کمانے کے لیے ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا، ادویہ ساز کمپنیوں کو اختیار دینے اور قیمتوں پر سرکاری کنٹرول کا نظام ختم کرنے کے حکومتی فیصلے کی وجہ سے متعدد ادویات 200 سے 300 فیصد سے زائد مہنگی ہو گئی ہیں، میڈیکل ڈیوائسز پر بھی 70 فیصد تک ٹیکس عائد کر دیا گیا، یہ اقدام درحقیقت عوام سے صحت جیسی بنیادی سہولیات بھی چھیننے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان 960 ارب کی فارما مارکیٹ ہے، فارما کمپنیوں نے اپنے سارے ٹیکسز کا سارا بوجھ عوام پر منتقل کر دیا، گزشتہ سال پاکستان میں 80 ہزار سے زیادہ ادویات کی قیمتوں میں تقریباً 650 فیصد اضافہ ہوا تھا، بد قسمتی سے ادویات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے کا وہی سلسلہ آج بھی جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ دوائوں کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ غریب اور متوسط طبقے کی مشکلات میں اضافے کا سبب ہے، جبکہ مہنگی ہونے کے باوجود بیشتر ادویات مارکیٹ میں دستیاب بھی نہیں ہیں۔ دوسری جانب ملک بھر میں جعلی ادویات کی کھلے عام تیاری اور فروخت کا دھندہ بھی عروج پر ہے، کوئی پوچھنے والا نہیں، ادارے اپنا کام ٹھیک طرح سے نہیں کر رہے، رشوت کا بازار گرم ہے، عام مارکیٹ میں بیشتر جان بچانے والی ادویات کی عدم دستیابی کی وجہ سے مریضوں کے لواحقین یہ ادویات مہنگے داموں بلیک میں خریدنے پر مجبور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ملک میں ادویات کی قیمتوں کو کم ترین سطح پر رکھے اور ان کی مارکیٹ میں فراہمی بھی یقینی بنائے تاکہ مریضوں کے علاج معالجے میں کوئی تعطل نہ آئے۔ محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے کہا کہ پورا پاکستان مافیاز کے رحم و کرم پر چل رہا ہے جو ملک و قوم کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے میں مصروف ہے، پاکستان میںجس کی لاٹھی اس کی بھینس کا قانون ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کی قیمتوں میں کہا کہ نے کہا
پڑھیں:
معاشی بہتری کے حکومتی دعووں کی قلعی کھل گئی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 17 ستمبر2025ء) معاشی بہتری کے حکومتی دعووں کی قلعی کھل گئی، اگست میں ملکی ایکسپورٹس میں بڑی کمی، صرف 1 ماہ میں تقریباً 3 ارب ڈالرز کا تجارتی خسارہ ہونے کا انکشاف۔ تفصیلات کے مطابق ملکی برآمدات میں جاری مالی سال کے پہلے دوماہ میں سالانہ بنیادوں پر 0.6 فیصد جبکہ درآمدات میں 14.5 فیصد اضافہ ہوا ہے،مالی سال کے پہلے دوماہ میں تجارتی خسارہ میں سالانہ بنیادوں پر 29.6 فیصد کی نمو ریکا رڈ کی گئی ہے۔ادارہ شماریات پاکستان کے اعدادوشمارکے مطابق جو لائی تا اگست 2025کے دوران ملکی برآمدات کا حجم 5.102 ارب ڈالر ریکا رڈ کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے 5.069 ارب ڈالر کے مقابلہ میں 0.6 فیصد زیادہ ہے،اگست میں ملکی برآمدات کا حجم 2.417 ارب ڈالر ریکا رڈ کیا گیا جو جو لائی کے 2.686 ارب ڈالر کے مقابلہ میں 10 فیصد کم اورگزشتہ سال اگست کے 2.762 ارب ڈالر کے مقابلہ میں 12.5 فیصد کم ہے۔(جاری ہے)
اعدادوشمارکے مطابق مالی سال کے پہلے دوماہ میں ملکی درآمدات کا حجم 11.144 ارب ڈالر ریکا رڈ کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے 9.730 ارب ڈالر کے مقابلہ میں 14.5 فیصد زیادہ ہے۔اگست میں پاکستان کا درآمدی بل 5.314 ارب ڈالر ریکا رڈ کیا گیا جو جو لائی کے 5.830 ارب ڈالر کے مقابلہ میں 8.8 فیصد کم اور گزشتہ سال اگست کے 4.966 ارب ڈالر کے مقابلہ میں 7 فیصد زیادہ ہے۔اعدادوشمارکے مطابق مالی سال کے پہلے دوماہ میں تجارتی خسارہ کا حجم 6.042 ارب ڈالر ریکا رڈ کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے 4.661 ارب ڈالر کے مقابلہ میں 29.6 فیصد زیادہ ہے۔اگست میں تجارتی خسارہ کا حجم 2.897 ارب ڈالر رہا جو جولائی کے 3.145 ارب ڈالر کے مقابلہ میں 7.9 فیصد کم اور گزشتہ سال اگست کے 2.204 ارب ڈالر کے مقابلہ میں 31.4 فیصد زیادہ ہے۔