Jasarat News:
2025-06-09@15:58:53 GMT

حکومتی فیصلے سے ادویات مہنگی ہوئیں،جاوید قصوری

اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT

لاہور (نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ فارماسیوٹیکل کمپنیوں نے ناجائز منافع کمانے کے لیے ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا، ادویہ ساز کمپنیوں کو اختیار دینے اور قیمتوں پر سرکاری کنٹرول کا نظام ختم کرنے کے حکومتی فیصلے کی وجہ سے متعدد ادویات 200 سے 300 فیصد سے زائد مہنگی ہو گئی ہیں، میڈیکل ڈیوائسز پر بھی 70 فیصد تک ٹیکس عائد کر دیا گیا، یہ اقدام درحقیقت عوام سے صحت جیسی بنیادی سہولیات بھی چھیننے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان 960 ارب کی فارما مارکیٹ ہے، فارما کمپنیوں نے اپنے سارے ٹیکسز کا سارا بوجھ عوام پر منتقل کر دیا، گزشتہ سال پاکستان میں 80 ہزار سے زیادہ ادویات کی قیمتوں میں تقریباً 650 فیصد اضافہ ہوا تھا، بد قسمتی سے ادویات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے کا وہی سلسلہ آج بھی جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ دوائوں کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ غریب اور متوسط طبقے کی مشکلات میں اضافے کا سبب ہے، جبکہ مہنگی ہونے کے باوجود بیشتر ادویات مارکیٹ میں دستیاب بھی نہیں ہیں۔ دوسری جانب ملک بھر میں جعلی ادویات کی کھلے عام تیاری اور فروخت کا دھندہ بھی عروج پر ہے، کوئی پوچھنے والا نہیں، ادارے اپنا کام ٹھیک طرح سے نہیں کر رہے، رشوت کا بازار گرم ہے، عام مارکیٹ میں بیشتر جان بچانے والی ادویات کی عدم دستیابی کی وجہ سے مریضوں کے لواحقین یہ ادویات مہنگے داموں بلیک میں خریدنے پر مجبور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ملک میں ادویات کی قیمتوں کو کم ترین سطح پر رکھے اور ان کی مارکیٹ میں فراہمی بھی یقینی بنائے تاکہ مریضوں کے علاج معالجے میں کوئی تعطل نہ آئے۔ محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے کہا کہ پورا پاکستان مافیاز کے رحم و کرم پر چل رہا ہے جو ملک و قوم کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے میں مصروف ہے، پاکستان میںجس کی لاٹھی اس کی بھینس کا قانون ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کی قیمتوں میں کہا کہ نے کہا

پڑھیں:

حکومتی پالیسیوں کے زراعت کے شعبہ پر بھیانک اثرات

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 09 جون2025ء) حکومتی پالیسیوں کے زراعت کے شعبہ پر بھیانک اثرات، کسانوں کو صرف گندم کی فصل کی مد میں 2 ہزار 200 ارب روپے کا نقصان ہونے کا انکشاف۔ اس حوالے سے پاکستان کسان اتحاد کے مرکزی صدر خالد محمودکھوکھرنے کہا ہے کہ زراعت حکومت کی ترجیحات میں شامل نہیں ہے، حکومت نے کسان کا بیڑہ غرق کردیا ہے۔ پریس کانفرنس کرتے ہوئے خالد محمود کھوکھر نے کہا کہ پاکستان کی معیشت کا انحصار زراعت پر ہے، افسوس زراعت ہماری ترجیحات میں شامل نہیں، زراعت بہتر ہوگی تو معیشت بہتر ہوگی، زراعت دشمنی پالیسیوں کی وجہ سے گروتھ 0.56 ہے۔

خالد محمود کھوکھرنے کہا کہ اس بار گندم کی پیداوار میں 29 لاکھ ٹن کمی آئی ہے، 34فیصد کپاس کی پیداوار میں کمی آئی ہے، ہمارے پاس سب کچھ ہے،بس زراعت حکومت کی ترجیحات میں شامل نہیں ہے، حکومت نے کسان کا بیڑہ غرق کردیا ہے۔

(جاری ہے)

صدر کسان اتحاد نے کہا کہ کاشت کاروں کے ساتھ انصاف نہیں کیاگیا، یوریا مہنگا مل رہا ہے،کاشت کار کو بے رحمی کے ساتھ لوٹا گیا ہے،کسان کوبس نام کی سبسڈی مل رہی ہے،گندم کے بعد اب مکئی کا کاشت کار رو رہا ہے،کسان کے بجلی کے بل پر ٹیکس ہے، سبزی کا کاشت کار مر چکا ہے۔

انہوں نے کہاکہ ہمارے ملک میں فوڈ سکیورٹی دوسرے نمبر پر ہے،2سال پہلے ہمیں گندم کا اچھا ریٹ ملا تھا،آم کی پیداوار اس سال صرف25فیصدہے،کسان کو اس کی پیداواری لاگت تک نہیں ملی ہے، زراعی ایمرجنسی لگائی جائے۔
                                                            

متعلقہ مضامین

  • حکومتی پالیسیوں کے زراعت کے شعبہ پر بھیانک اثرات
  • عاقب جاوید کا ویمنز کرکٹ اور نوجوان کھلاڑیوں کی تربیت کے لیے اہم اعلان
  • مہنگائی تھمی نہیں؛ اشیا کی قیمتوں میں مسلسل اضافے سے عوام سال بھر پریشان رہے
  • سندھ حکومت کا بڑا فیصلہ: 4 سیٹر رکشوں پر پابندی
  • امریکی عدالت نے حکومتی محکمے کو ذاتی معلومات تک رسائی دیدی
  • مریم نواز نے اشیائے ضروریہ کی قیمتیں بڑھنے دیں نہ مارکیٹ میں کمی ہوئی: عظمیٰ بخاری
  • مالی سال 2025-26 میں بجلی مہنگی ہونے کا امکان
  • پشاور میں جانوروں کی بڑھتی قیمتوں نے شہریوں کو چکرا کر رکھ دیا
  • معیشت کی بہتری، مہنگائی پرقابو پانے کے حکومتی دعوے ہوا میں تحلیل ہو رہے ہیں، امیر جماعت اسلامی
  • حکومت اور اساتذہ سے مذاکرات کرے اور ان کے مطالبات حل کرے، سید علی رضوی