میرپورخاص: مختلف اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کے خلاف احتجاج کیا جا رہا ہے

میرپورخاص (نمائندہ جسارت) دریائے سندھ سے نئی نہریں نکالنے کے خلاف مختلف جماعتوں کی جانب سے حیدرآباد سے میرپورخاص تک بیداری مارچ اور پریس کلب کے سامنے دھرنا دیا گیا۔ احتجاج میں سندھ یونائیٹڈ پارٹی، مسلم لیگ فنگشنل، جی ڈی اے میں شامل جماعتیں، پی ٹی آئی، قومی عوامی تحریک، جماعت اسلامی، وکلاء، تاجروں و دیگر مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ تفصیلات کے مطابق دریائے سندھ سے 6 نئی نہریں نکالنے کے فیصلے کے خلاف حیدرآباد سے میرپورخاص پریس کلب تک بیداری مارچ نکالا گیا اور پریس کلب کے سامنے احتجاج اور دھرنا دیا گیا۔ دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی رہنماؤں سید زین شاہ، ڈاکٹر صفدر عباسی، ایاز لطیف پلیجو، حلیم عادل شیخ، فاروق جٹ، میر خادم تالپور، حافظ طاہر نوید، شکیل احمد فہیم و دیگر نے اپنے خطاب میں کہا کہ دریائے سندھ سے 6 نئی نہریں نکالنے سے پنجاب کی 60 لاکھ زمین آباد ہو گی، سندھ میں پہلے ہی وارہ بندی اور لاکھوں ایکڑ زمین پہلے ہی غیر آباد ہے، 6 نئی نہریں نکالنے کا فیصلہ پاکستان اور سندھ کے خلاف سازش ہے۔ انہوں نے کہا کہ کالا باغ ڈیم کے بعد نئی نہریں نکالنے کا فیصلہ سندھ پر دوسرا وار ہے، پہلے ہم نے کالا باغ ڈیم بنانے کا منصوبہ ناکام بنایا تھا، اب نئی نہریں نکالنے کا منصوبہ بھی ناکام بنائیں گے۔ سندھ کے عوام کو دیوار سے نہ لگایا جائے، سندھ نے پاکستان بنایا تھا، سندھ اگر تباہ ہوا تو پاکستان کی سالمیت بھی خطرے میں پڑ جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ صدر آصف زرداری نے دریائے سندھ سے نئی نہریں نکالنے کی غیر قانونی منظوری دی اور اس کے لیے بجٹ بھی رکھا، دریائے سندھ سے 6 نہریں نکالنے سے سمندر مزید زمینوں کو کھوکھلا کر دے گا اور لاکھوں لوگ بے گھر ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ چولستان کینال سسٹم فیز ون کا مطلب ہے کہ دوسرے فیز میں مزید کینال بنائے جائیں گے، تاہم پہلے فیز میں ایک ڈیم بھی بنایا جا رہا ہے جہاں سے پانی لیا جائے گا اور اس ایک سسٹم پر 36 لاکھ ایکڑ زمین آباد ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف کہتے ہیں کہ ان نہروں میں سیلابی پانی چھوڑا جائے گا لیکن دوسری طرف کہتے ہیں کہ یہ کینال بارہ مہینے چلیں گی۔ نئی نہر سے کوٹری بیراج، سکھر بیراج اور گڈو بیراج کی 36 لاکھ ایکڑ رقبہ متاثر ہو گا، پانی کی کمی کے باعث مغربی جانب کے 28 دیہات سمندر میں ڈوب چکے ہیں، مزید زمین سمندر میں ڈوب جائے گی اور لاکھوں لوگ بے گھر ہو جائیں گے۔ اس موقع پر مبارک مہر، آفتاب قریشی، فاروق لغاری، لالا اظہر پٹھان، نقاش مرہ اور دیگر بھی موجود تھے، بیداری مارچ کے شرکاء مختلف چھوٹے بڑے شہروں سے ہوتے ہوئے عمرکوٹ پہنچے گے جہاں جلسے سے دریائے سندھ بچاؤ تحریک کے مرکزی رہنما خطاب کریں گے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: نئی نہریں نکالنے نہریں نکالنے کے انہوں نے کہا کہ دریائے سندھ سے کے خلاف

پڑھیں:

بنوں میں اہم جرگہ، فتنۃ الخوارج اور سہولت کاروں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ

بنوں میں اہم جرگہ منعقد ہوا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ فتنۃ الخوارج کے تدارک کے لیے انتظامیہ کا مکمل ساتھ دیا جائے گا، فتںہ الخوارج کے حامیوں کو وارننگ دی جائے گی وہ باز نہ آئے تو انہیں قانون کے حوالے کیا جائے گا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق بنوں پولیس اسٹیشن ڈومیل کے علاقے کم چشمی میں 7 جون کو اہم جرگے کا انعقاد کیا گیا، جرگے میں طاؤس خیل قبیلے کے تقریباً 280 سے 300 مقامی افراد نے شرکت کی۔

جرگے کا مقصد علاقے میں فتنہ الخوارج گروہ کی موجودگی کی اطلاعات پر امن و امان کی صورتحال کو زیرغور لانا تھا۔ جرگے میں ممتاز مقامی رہنماؤں ملک توانی، ملک ناصر اور فرید خان نے بھی شرکت کی۔

ذرائع کے مطابق جرگے میں اہم نکات پر فیصلہ کیا گیا کہ  "کم چشمی علاقے کی حفاظت کیلئے 30 سے 40 افراد پر مشتمل ایک مقامی کمیٹی بنائی جائے گی" اور کمیٹی کو مقامی انتظامیہ کی جانب سے یقین دہانی کے ساتھ تعاون فراہم کیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق جرگہ میں یہ بھی فیصلہ ہوا کہ ’’مقامی بزرگ ان گھروں کا دورہ کریں گے جہاں فتنہ الخوراج  گروہوں سے تعلق رکھنے یا ان کے لیے ہمدردی رکھنے والوں کا شبہ ہے‘‘، ایسے افراد کو سختی کے ساتھ خبردار کیا جائے گا کہ وہ باز نہ آئے تو انہیں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حوالے کیا جائےگا، اگر فتنہ الخوارج  یا ان کے گروہ کو کم چشمی کے علاقے میں دیکھا گیا تو لاؤڈ اسپیکر پر اعلان کیا جائے گا۔

جرگہ نے فیصلہ کیا کہ مقامی افراد کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان عناصر کی گرفتاری میں اپنا کردار ادا کریں،  مقامی افراد نے عزم کا اظہار کیا کہ وہ علاقے میں امن قائم رکھنے کے لیے ہر ممکن اقدام کریں گے۔

مقامی افراد کے مطابق دہشت گردی یا غیر قانونی سرگرمیوں کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا، جرگے کا یہ متفقہ لائحہ عمل علاقائی امن کے لیے ایک مثبت قدم قرار دیا جا رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • آئی ٹی برآمدات 2 ارب 82 کروڑ 50 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئیں
  • مراد علی شاہ کیجانب سے وزیراعلیٰ ہاؤس میں عید ملن تقریب کا انعقاد
  • وزیرِ اعلیٰ سندھ کی مختلف ممالک کے سفارتکاروں سے ملاقات
  • سکردو، تحریک بیداری کے زیر اہتمام امام خمینی کی برسی
  • بنوں میں اہم جرگہ، فتنہ الخوارج کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ
  • عظمیٰ بخاری کا سندھ حکومت کے خلاف بیان
  • بنوں میں اہم جرگہ، فتنۃ الخوارج اور سہولت کاروں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ
  • وفاقی بجٹ 10 جون کو آئے گا، سندھ کا بجٹ 13 جون کو پیش کیا جائے گا، وزیراعلیٰ سندھ
  • اٹک اور تورغر میں دریائے سندھ میں 3 لڑکے ڈوب گئے
  • سندھ حکومت کا بڑا فیصلہ: 4 سیٹر رکشوں پر پابندی