بلاول نے ملیر ایکسپریس وے پر 100روپے ٹول ٹیکس دیا
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
فوٹو: پی پی آئی
چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری نے کراچی میں ملیر ایکسپریس وے کا افتتاح کردیا، سندھ حکومت نے ملیر ایکسپریس وے کا نام بدل کر شاہراہِ بھٹو رکھ دیا، بلاول نے گاڑی چلا کر شاہراہ کا جائزہ لیا، اور 100 روپے ٹول ٹیکس بھی دیا۔
کراچی میں 39 کلومیٹر طویل شارع شہید ذوالفقار علی بھٹو کے 9.
تقریب میں سندھ بھر کی سیاسی سماجی اور کاروباری شخصیات نے شرکت کی۔
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے پہلے فیز کا دورہ کیا اور پہلا ٹول بھی ادا کیا۔ تقریب سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ سے دیگر مسائل بھی حل کریں گے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ کراچی کے سیوریج اور صفائی کے مسائل بھی پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ سے حل کریں گے،
وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ وہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت کام کرنا چاہتے ہیں اور کاروباری طبقے ان کا ساتھ دیں۔
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ مارچ تک کوشش ہے کہ اس شاہراہ کو قائد آباد تک ٹریفک کے لیے کھول دیں اور پورے منصوبے کو سال کے آخر تک کھول دیں۔
اس موقع پر وزیر بلدیات سعید غنی نے کہا کہ ہم پر تنقید ہوتی ہے کہ پی پی کراچی کو اون نہیں کرتی، ہم ثابت کریں گے کہ ہم نے باقیوں سے کئی زیادہ کام کیا ہے۔
عارف حبیب گروپ کے چیئرمین عارف حبیب کا کہنا تھا کہ کاروباری طبقہ حکومت کے ساتھ ہر ممکن تعاون کرنے کو تیار ہے۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: بلاول بھٹو زرداری نے کا کہنا تھا کہ
پڑھیں:
بھارت سے تمام مسائل کا حل کشمیر سے ہو کر نکلتا ہے، پانی پر سمجھوتا نہیں ہوگا، بلاول بھٹو
غیر ملکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ایٹمی ریاست ہے، پاکستان نے بھارتی جارحیت کی مذمت کی، بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بھارت سے تمام مسائل کا حل کشمیر سے ہو کر نکلتا ہے، پانی پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا۔ غیر ملکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے چیئرمین پی پی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ایٹمی ریاست ہے، پاکستان نے بھارتی جارحیت کی مذمت کی، بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے واضح کیا ہے کہ پانی روکنا اعلان جنگ تصور ہوگا، پانی ہماری ناگزیر ضرورت ہے اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، بھارت یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدے کو معطل یا ختم نہیں کر سکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک پرامن ملک ہے، پاکستان نے ہمیشہ مذاکرات اور سفارتکاری کے ذریعے مسائل کے حل کی بات کی، بھارت مس انفارمیشن اور ڈس انفارمیشن پھیلا رہا ہے، بھارت نے بغیر شواہد پہلگام واقعہ کا الزام پاکستان پر عائد کر دیا۔
بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا کہ پاکستان کشمیر اور پانی سمیت دیگر امور پر بات چیت چاہتا ہے، تمام مسائل کا حل کشمیر سے ہو کر نکلتا ہے، پاکستان اور بھارت میں سیز فائر ہوا، امن نہیں ہوا، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا جنگ بندی کے حوالے سے کردار لائق تحسین ہے۔