26 نومبر فساد سے قبل 2 ارب روپے تقسیم کئے گئے: عظمیٰ بخاری
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
لاہور (نوائے وقت رپورٹ) وزیر اطلاعات پنجاب عظمٰی بخاری نے کہا ہے کہ شہباز شریف نے پاکستان کو نئی پہچان دی۔ بانی فتنہ پارٹی کا کوئی فون تک نہیں سنتا تھا۔ اڈیالہ جیل سے فتنہ خان نے فائنل کال دی وہ مس کال ثابت ہوئی۔ سول نافرمانی کی کال کے باوجود ترسیلات میں ریکارڈ اضافہ ہوا۔ اوورسیز پاکستانیوں نے تین ارب دس کروڑ ڈالر پاکستان بھیجے۔ سول نافرمانی کی تحریک سے پاکستان کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی مگر فتنہ کی پالیسی کو کسی دوست ملک نے توجہ نہ دی۔ گنڈا پور سمیت کے پی گورنمنٹ کی پوری کابینہ کرپشن میں لت پت ہے۔ بارہ سال سے نالائق شخص کی حکومت نے ہر شخص کی تکلیف میں اضافہ کر دیا ہے۔ ہمیں بتایا جائے کہ گنڈا پور صاحب میں ایسی کون سی قابلیت ہے کہ اسے سی ایم بنا دیا ہے۔ کے پی میں مساجد کے نام پر دو ارب روپے بانٹے گئے۔ بانی پی ٹی آئی جیل میں برانڈڈ چاکلیٹس اور بادام انجوائے کر رہا ہے۔ قوم کو بانی پی ٹی آئی کی خراب حالت دکھا کر جذباتی کیا جاتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے شاہدرہ میں سمیع اللہ خان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ شاہدرہ میں سیوریج کے بہت مسائل تھے جو کہ اب حل ہو رہے ہیں۔ یہاں کے لوگوں کی زندگیوں میں اب آسانی آئے گی۔ وزیر اعلٰی پنجاب مریم نواز کی قیادت میں پنجاب ترقی کی نئی بلندیوں کو چھو رہا ہے۔ دھی رانی پروگرام میں مریم نواز ایک بڑے پروگرام کا آغاز کرنے جا رہی ہیں۔ سکالر شپ پروگرام سے تیس ہزار مستحق بچوں کو تعلیم ملے گی مگر فتنہ پارٹی نے اس پر بھی شرانگیزی کرنے کی کوشش کی۔ مریم نواز نے لائیو سٹاک کارڈ پروگرام پاکپتن سے شروع کیا ہے جس سے مویشی پال لوگ اپنے لئے مویشی خریدیں گے اور روزگار کمائیں گے۔ بہت سارے دوست ممالک پاکستان سے مویشی خریدنا چاہتے ہیں۔ انتشار گروپ نے شہباز شریف کے بغض میں لیپ ٹاپ پروگرام کوبند کر دیا۔ اب لیپ ٹاپ کی کھیپ پاکستان پہنچ چکی ہے۔ کوئی ایم این اے یا ایم پی اے لیپ ٹاپ پر سفارش نہیں کر سکتا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
سینیٹر انوشہ رحمان نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام پر سوالات اٹھا دیے
فائل فوٹوسینیٹر انوشہ رحمان نے سینیٹ اجلاس میں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام پر سوالات اٹھا دیے۔
انہوں نے کہا کہ آڈٹ کا کوئی میکانزم بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں موجود ہے یا نہیں، مجھے اس کا جواب دے دیں۔
اس پر وفاقی وزیر طارق فضل چوہدری نے جواب دیا کہ آپ نے جو سوالات اٹھائے ہیں وہ بلکل ٹھیک ہیں، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام 2022 میں جب شروع ہوا تو اس کی رقم 2 ارب روپے تھی۔
انہوں نے کہا کہ بعد میں بی آئی ایس پی کی لاگت بڑھا کر 21.5 ارب روپے کردی گئی ،پیپرا رولز کے تحت بی آئی ایس پی کی پروکیورمنٹ نہیں کی گئی، اب تک 97 ارب روپے بی آئی ایس پی کے تحت تقسیم کیے گئے۔