چیئرمین سینیٹ اور سپیکرقومی اسمبلی کاسینئر صحافی جاوید شہزاد کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
اسلام آباد: چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی اور سپیکرقومی اسمبلی سردارایازصادق نے سینئر صحافی اور پاکستان پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن پی پی آر اے کے رکن جاوید شہزاد کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔چیئرمین سینیٹ اورسپیکرقومی اسمبلی نے اپنے تعزیتی پیغامات میں کہا کہ جاوید شہزاد جیسے باصلاحیت اور تجربہ کار صحافی کی رحلت صحافتی برادری کے لیے ایک بڑا نقصان ہے ان کی صحافتی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ مرحوم کے اہلِ خانہ کے غم میں برابر کے شریک ہیں
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
حماد اظہر کا والدہ کیساتھ رہنے کی خواہش کا اظہار
— حماد اظہرپاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما حماد اظہر نے والد کے انتقال کے بعد اپنی والدہ کے ساتھ رہنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔
سینئر سیاستدان اور سابق گورنر پنجاب میاں اظہر کے انتقال کے بعد لاہور میں ان کی نمازِ جنازہ میں ان کے اکلوتے صاحبزادے حماد اظہر نے بھی شرکت کی تھی۔
رواں ماہ لاہور کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے حماد اظہر کو اشتہاری قرار دیا تھا۔ پولیس نے عدالت میں رپورٹ جمع کروائی تھی کہ ملزمان نے گرفتاری کے خوف سے خود کو روپوش کر رکھا ہے، ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔
تاہم اب سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر انہوں نے والد کے انتقال پر تعزیت کرنے والوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے عدالت سے انصاف طلب کیا ہے۔
انہوں نے سوشل میڈیا پر جاری کردہ بیان میں کہا کہ میں اپنی اور اپنے خاندان کی طرف سے ان ہزاروں ساتھیوں کا شکر گزار ہوں جنہوں نے میرے والد کے جنازے اور قرآن خوانی میں شرکت کی اور ان لاکھوں افراد کا بھی جنہوں نے افسوس کے پیغامات بجھوائے اور ان کی مغفرت کے لیے دعا کی۔
ان کا کہنا ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین جنہوں نے ان کی یاد میں بہترین الفاظ کہے اور میرے والد میاں اظہر مرحوم کے لیے دعا کی ہم ان کے بھی مشکور ہیں۔
حماد اظہر نے کہا کہ میرے والد کی میراث شرافت، ایمانداری اور وفاداری ہے جو صرف میرے لیے نہیں بلکہ پورے پاکستان کے سیاسی کلچر کے لیے ایک اثاثہ اور شاندار روایت ہے۔
سابق گورنر پنجاب اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما حماد اظہر کے والد میاں اظہر انتقال کرگئے۔
پی ٹی آئی رہنما کے مطابق اپنے والدین کا اکلوتا بیٹا، تین بہنوں کا بھائی اور 2 کم سن بچوں کا باپ ہوں اور مجھ سے زیادہ تکلیف اور دکھ میرے گھر والوں نے 2 سال سے زائد عرصہ برداشت کی۔ ظاہر ہے کہ میں اس دکھ کی گھڑی میں اپنے گھر والوں، خصوصی طور پر اپنی والدہ کے ساتھ اب موجود رہنے کی خواہش رکھتا ہوں۔
ان کا کہنا ہے کہ میں بے گناہ ہوں اور جعلی پرچوں کا نشانہ ہوں جن کا کوئی سر پیر نہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس سلسلے میں عدالت سے رجوع کروں گا اور انصاف طلب کروں گا۔ مل گیا تو اللّٰہ کا شکر ادا کروں گا اور نا ملا تو استقامت اور صبر سے مزید جبر برداشت کروں گا۔ بے شک اللّٰہ صابرین کا ساتھ دینے والا ہے۔