القادر ٹرسٹ کیس نہیں، ایجنڈا ہے جس سے عمران خان کو کوئی فرق نہیں پڑتا، بابر اعوان
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
پی ٹی آئی کے رہنما بابر اعوان نے کہا ہے کہ القادر ٹرسٹ کیس نہیں، ایجنڈا ہے جس سے عمران خان کو کوئی فرق نہیں پڑتا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کو ٹرسٹ کی پراپرٹی پر ایک علم کا شہر آباد کرنے کے مقدمہ میں سزا دی جا رہی ہے، یہ کیس نہیں، یہ ایجنڈا ہے جس سے بانی اور پی ٹی آئی کو کوئی فرق نہیں پڑتا، یہ سب سیاست ہے، سزا سے پہلے کیا فرق پڑا تھا۔
بابر اعوان نے کہا کہ بشری بی بی یا نوجوانوں کو جو ملٹری کسٹڈی میں بھی رہے، جو نوجوان ملٹری کسٹڈی میں رہے، معافی بھی نہیں مانگی، ان کا باہر نکلنے پر شاندار استقبال کیا گیا، جو کچھ ہو رہا ہے یہ کینگرو کارروائی ہے، ایسا مقدمہ جس کا فیصلہ جج نے سنانا ہے وہ سوشل میڈیا پر پہلے ہی سنایا جا چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نجومی سوشل میڈیا پر بانی پی ٹی آئی کی سزا کا اعلان کر رہے ہیں، کہہ رہے ہیں کہ اس مرتبہ بہت لمبا 72 صفحوں والا فیصلہ آئے گا، یہ کیسی عدالت ہے؟
ان کا کہنا تھا کہ یہ کیسا نظام انصاف ہے؟ سپریم کورٹ بھی اس پر خاموش ہے، یہ جلدی میں اس لیے ہیں کہ گلوبل اور ریجنل تبدیلیاں آ رہی ہیں، عارضی نظام حکومت اور فرضی فارم 47 والوں کا کوئی مستقبل باقی نہیں رہا، ان کا ٹائم آگیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پی ٹی آئی
پڑھیں:
جنگ سے کسی کو کوئی فائدہ نہیں ہو گا: ایمل ولی خان
— فائل فوٹوعوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے سربراہ، سینیٹر ایمل ولی خان کا کہنا ہے کہ جنگ سے کسی کو کوئی فائدہ نہیں ہو گا کیونکہ دونوں ملک اتنی طاقت رکھتے ہیں کہ ایک دوسرے کو تباہ اور برباد کر دیں۔
ایمل ولی خان نے سینیٹ اجلاس میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں امن کے خواہشمند، عدم تشدد کے پیروکار اور انتہا پسندی کے مخالف جنگ کے خلاف آواز اٹھائیں، ہمیں اپنے وطن اور قوم کی خاطر امن کے پیغام کو اجاگر کرنا ہو گا۔
عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ سینیٹر ایمل ولی خان نے کہا ہے کہ آج سینیٹ میں جو ماحول دیکھا، یہ جمہوریت کا جنازہ نکل رہا ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ کسی بھی ڈائیلاگ کے لیے اپنی خدمات پیش کرتا ہوں، رضا مندی ظاہر کی گئی تو میں پاکستان کی خاطر جاؤں گا، میں ان شاء اللّٰہ بات کروں گا ماحول ایسا بنائیں گے کہ بھائی چارے والا ماحول بنے، ہم ہندوستان، چین، افغانستان اور ایران سب کے ساتھ دوستانہ ماحول چاہتے ہیں۔
ایمل ولی خان نے کہا ہے کہ اگر کوئی ماحول خراب کرنا بھی چاہتا ہے ہم نہ کریں کیونکہ اس میں ہماری قوم کا نقصان ہے، قوم کا سوچتے ہوئے ہمیں امن کا پیغام دینا ہو گا۔
اُنہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ واہگہ بارڈر بند کیا گیا لیکن کرتار پور کیوں کھلاچھوڑ دیا ہے؟ کیا اجمیر شریف جانے کی اجازت دی گئی ہے؟ تو پھر آپ کیوں کرتارپور کھلا چھوڑ کر امتیاز برت رہے ہیں، اگر بند کرنا ہے تو سب بند کریں۔