بانیٔ پی ٹی آئی کو این آر او نہیں ملے گا، گورنر خیبرپختونخوا
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
بانیٔ پی ٹی آئی کو این آر او نہیں ملے گا، گورنر خیبرپختونخوا WhatsAppFacebookTwitter 0 13 January, 2025 سب نیوز
پشاور:گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ 190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ ملتوی ہونا عدالت کا فیصلہ ہے۔ بانیٔ پی ٹی آئی کو این آر او نہیں ملے گا، ان کی رہائی کا فیصلہ عدالتوں نے کرنا ہے۔
گورنر فیصل کریم کنڈی نے پشاور میں میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ تحریک انصاف والے دہشتگردوں کے سہولت کار ہیں۔ وزیراعلیٰ اپنے ضلع میں امن قائم نہیں کرسکتا۔ یہ دہشتگردوں کو لیکر آئے۔ میں نے اے پی سی بلائی انتشار پارٹی نہیں آئی لیکن ہم جرگے کے لیے وزیراعلیٰ ہاؤس گئے۔
گورنر کا کہنا تھا کہ وزیراعلی کو چاہیے کہ کوہاٹ میں اس وقت تک بیٹھے جب تک کرم روڈ کھل جائے۔ نااہلی کی وجہ سے کرم میں 25 کلومیٹر کا روڈ نہیں کھل سکا۔ ہم اسی لیے وفاقی حکومت اور فوج سے مداخلت کی اپیل کر رہے ہیں۔
گورنر کنڈی کا کہنا تھا کہ 5 سو ارب روپے صوبائی حکومت کو ملے کہاں خرچ کیے گئے؟ خیبر پختونخوا کے بلدیاتی ملازمین حق مانگتے ہیں تو ان پر لاٹھی چارج کرتے ہیں۔ بلدیاتی ملازمین کا کنونشن گورنر ہاؤس میں کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ امن قائم نہ ہونا حکومت کی ناکامی اور نالائقی ہے۔ ٹیکنیکل کمیٹی صوبے کے حوالے سے صدر اور وزیراعظم سے ملاقات کرے گی۔ گورنر نے خیبر پختونخوا کی ایپکس کمیٹی میں وزیراعلیٰ کی نمائندگی پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اعتراض ہے ایسا شخص ایپکس کمیٹی میں نہیں بیٹھ سکتا جس پر قتل کی ایف آئی آر ہو۔
.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
کے پی کو 700 ارب روپے دہشتگردی کے خلاف ملے، وہ کہاں گئے؟ گورنر
فیصل کریم کنڈی نے وزیرستان میں ڈرون حملے پر اداروں کو مورد الزام ٹھہرانے والوں کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ بعد میں یہ الزامات غلط ثابت ہوئے۔ اسلام ٹائمز۔ گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کے پی حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کرپشن اور بے امنی سمیت دیگر مسائل پر سوالات اٹھا دیے۔ عید کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے قوم اور افواج پاکستان کو عید کی مبارک باد دی اور ساتھ ہی انہوں نے صوبائی حکومت، تحریک انصاف اور سابقہ حکومتی پالیسیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے سرحدوں اور چیک پوسٹوں پر تعینات سپاہیوں کو عید کی مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان شہداء کو بھی سلام پیش کرتے ہیں، جنہوں نے 78 گھنٹوں میں دشمن کو سبق سکھایا۔ جو فوج بھارت کو 78 گھنٹوں میں ہرا سکتی ہے، اس کے لیے دہشتگرد کوئی چیلنج نہیں، صرف اجتماعی نقصان سے بچنے کے لیے احتیاط کی جا رہی ہے۔
فیصل کریم کنڈی نے وزیرستان میں ڈرون حملے پر اداروں کو مورد الزام ٹھہرانے والوں کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ بعد میں یہ الزامات غلط ثابت ہوئے۔ صوبائی حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 700 ارب روپے دہشتگردی کے خلاف ملے، وہ کہاں گئے؟ اسی طرح اسپتالوں، گندم اور ٹی ایم ایز میں لوٹ مار کی گئی۔ مخصوص لابیوں سے ڈیل کے ذریعے بلوں کی منظوری ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ صوبے میں کوئی میگا پراجیکٹ نہیں بتا سکتے، مگر کرپشن میں میگا ریکارڈ قائم کر لیے گئے ہیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ چشمہ لفٹ کینال اور ڈی آئی خان انٹرنیشنل ائیرپورٹ کا جلد افتتاح ہوگا، اگرچہ صوبائی حکومت اس میں رکاوٹیں ڈال رہی ہے۔
فیصل کریم کنڈی نے اپوزیشن کو فنڈز نہ ملنے اور مخصوص نشستوں کے عدالتی فیصلے کا ذکر کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ فیصلہ اپوزیشن کے حق میں آئے گا۔ عمران خان اور تحریک انصاف پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ جرات کریں اسلام آباد میں مارچ کریں، خانہ بدوش کے پی ہاؤس میں چھپنے کے بجائے عوام کا سامنا کریں۔