سینئر صحافی جاوید شہزاد کی نماز جنازہ ادا کردی گئی،آہوں سسکیوں میں سپرد خاک،قل خوانی کل منگل کو لائن سیون میں ہوگی
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
اسلام آباد (نیوزڈیسک)سینئر صحافی چیف رپورٹر روزنامہ اوصاف اے بی این نیوز جاوید شہزاد کی نماز جنازہ ادا کردی گئی ۔ سینئرصحافی جاوید شہزاد کو آہوں سسکیوں کے راولپنڈی کے مقامی قبرستان میں سپردِ خاک کر دیا گیا ،نماز جنازہ میں روزنامہ اوصاف ، اے بی این کے چیئرمین مہتاب خان سی ای او محسن بلال خان سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد زمرد خان ڈاکٹر جمال ناصر سمیت دیگر سیاسی سماجی شخصیات نے شرکت کی ۔مرحوم جاویدشہزاد کی نماز جنازہ میں سیاست دانوں سماجی رہنماو¿ں سمیت شعبہ صحافت سے منسلک افراد نے شرکت کی ۔سینئرصحافی جاوید شہزاد کے ایصال ثواب کے لئے رسم قل کل بروز منگل نماز عصر کے بعد ہو گی،سینئر صحافی جاوید شہزاد کی رسم قل منگل کے روز بعد نماز عصر ان کے گھر لائن سیون میں ادا کی جائے گی،قل خوانی لائن نمبر سات پشاور روڈ جاوید شہزاد مرحوم کے گھر پر ہو گی۔
یادل رہے کہ گزشتہ روزمعروف صحافی اور روزنامہ اوصاف ،اے بی این کے چیف رپورٹر جاوید شہزاد حرکت قلب بند ہو جانے کے باعث انتقال کر گئے۔، جاوید شہزاد صاحب کا شمار صحافتی حلقوں میں ایک اہم اور باوقار شخصیت کے طور پر کیا جاتا تھا، اور ان کی وفات سے صحافتی برادری میں گہرا دکھ اور غم کی لہر دوڑ گئی ہے ، صحافتی برادری سمیت تمام اہل خانہ اور دوستوں نے مرحوم کے لئے دعائے مغفرت کی اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ اظہار تعزیت کیا
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: صحافی جاوید شہزاد شہزاد کی
پڑھیں:
پی ٹی آئی کے سینئر رہنما قاضی انور کی پارٹی قیادت پر تنقید
—فائل فوٹوپاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما قاضی انور نے پارٹی قیادت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ ٰعلی امین گنڈاپور کو فوجی شہداء کے جنازوں میں شرکت کرنی چاہیے۔
راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجھے معلوم ہوتا تو فوجی جوانوں کے جنازوں میں پہنچ جاتا، پی ٹی آئی کی قیادت سے میں مطمئن نہیں ہوں تو عوام کیسے مطمئن ہو گی؟
قاضی انور کا کہنا ہے کہ پچھلے 6 ماہ سے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہیں ہو رہی، میں 3 بجے تک انتظار کرتا ہوں، پھر واپس چلا جاتا ہوں
پی ٹی آئی کے رہنما نے کہا کہ علی امین گنڈاپور ہمارے وزیراعلیٰ ہیں، سوشل میڈیا پر اسے غدار کہا جاتا ہے، اگر وہ غدار ہیں تو اس کی حکومت کی اہمیت کیا رہ جاتی ہے، پتہ نہیں کون یہ پروپیگنڈا کرتا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ بیرسٹر گوہر اور سلمان اکرم راجہ اچھے وکیل ہیں، وکیل میں اور سیاسی میدان سے آئے سیاستدان میں بہت فرق ہے، مجھے ان کی ایمانداری پر نہیں لیکن سیاسی سوجھ بوجھ پر شک ہے۔
انہوں نے کہا کہ عوام کی سپورٹ کے بغیر نہ کوئی جدوجہد ہوتی ہے نہ انقلاب آتا ہے، جب تک پی ٹی آئی کی قیادت میدان میں نہیں آئے گی تو عوام کیسے نکلے گی، قیادت کا دیانتدار ہونا ضروری ہے، لوگ ایماندار قیادت کے پیچھے نکلتے ہیں۔
قاضی انور کا یہ بھی کہنا تھا کہ شمالی اور جنوبی وزیرستان میں پیدا ہونے والے حالات اب سنبھالنا مشکل ہے، دہشت گرد فوج کے راستے میں بارود ڈالتے ہیں۔