اسلام آباد ( مانیٹرنگ ڈیسک) سابق سینیٹر اور سیاستدان مصطفی نواز کھوکھر کا کہنا ہے کہ عمران خان کے کیس میں بھونڈے طریقے سے فیصلہ سنانے کی تاریخ بدلی جارہی ہے۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ الحمدللہ پاکستان کا عدالتی نظام فراٹے بھرتا ہوا انصاف اور غیر جانبداری میں اپنا مقام بنائے جا رہا ہے، جس بھونڈے طریقے سے عمران خان کے کیس میں فیصلہ سنانے کی تاریخ بدلی جا رہی ہے، کوئی عقل سے عاری شخص ہی ہوگا جو اب اس فیصلے کو ایک غیر جانبدار عدالتی
فیصلہ مانے گا۔اسی حوالے سے بات کرتے ہوئے سینئر صحافی حامد میر نے کہا کہ سابق وزیراعظم عمران خان اس وقت ایک قیدی ہے، اور قیدی کے بارے میں یہ کہنا کہ وہ عدالت میں پیش نہیں ہوا اس لیے عدالت کا فیصلہ تیسری دفعہ مؤخر کرنے کی ذمہ داری قیدی پر ڈالنا ایک کمزور تاویل ہے۔اس معاملے پر صحافی مطیع اللہ جان کہتے ہیں کہ تیسری بار اپنے فیصلے کے اعلان کو مؤخر کرنے والے بیچارے اِس جج کو بھی کچھ حوصلہ چاہیے، چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کو گوادر اور سکھر کے ججوں کو حوصلہ دینے سے فرصت ملے تو ذرا اڈیالہ جیل جا کر ناصر جاوید رانا کو بھی حوصلہ دیں، ایک تصویر بنائیں پھر پریس ریلیز جاری کی جائے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

عدالتی احکامات پر عمل درآمد نہ ہونے سے متعلق چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کا فیصلہ جاری


چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے سپریم کورٹ کے احکامات پر عمل درآمد نہ ہونے سے متعلق فیصلہ جاری کردیا۔

چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے 4 صفحات پر مشتمل حکمنامہ جاری کیا ہے۔ ملزم زاہد خان نے درخواست ضمانت کے حوالے سے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی تھی۔

چیف جسٹس پاکستان نے کہا ہے کہ قبل از گرفتاری درخواست ضمانت مسترد ہونے کے بعد فوری گرفتاری ضروری ہے، صرف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کرنا گرفتاری کو نہیں روک سکتا، عبوری تحفظ خودکار نہیں، عدالت سے واضح اجازت لینا ضروری ہے۔

سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ ملزم زاہد خان و دیگر کی ضمانت لاہور ہائیکورٹ سے مسترد ہوئیں، ضمانت مسترد ہونے کے بعد بھی 6 ماہ تک پولیس نے گرفتاری کے لیے کوئی عملی قدم نہیں اٹھایا، عدالتی احکامات پر فوری عملدرآمد انصاف کی بنیاد ہے۔

عدالت کا کہنا ہے کہ آئی جی پنجاب نے غفلت کا اعتراف کرتے ہوئے عدالتی احکامات پر عملدرآمد کا سرکلر جاری کرنے کی یقین دہانی کرائی، غیر قانونی تاخیر سے نظامِ انصاف اور عوام کا اعتماد مجروح ہوتا ہے۔

سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ اپیل زیرِ التوا ہو تو بھی گرفتاری سے بچاؤ ممکن نہیں، جب تک کوئی حکم نہ ہو۔

متعلقہ مضامین

  • عدالتی نظام میں مصنوعی ذہانت کے استعمال پر غور کر رہے ہیں، یحییٰ خان آفریدی
  • عدالتی معاملات کو دو شفٹوں میں چلانے کا معاملہ زیر غور ہے: چیف جسٹس یحییٰ آفریدی
  • عدالتی نظام میں مصنوعی ذہانت کے استعمال پر غور کر رہے ہیں: چیف جسٹس پاکستان
  • عدالتی احکامات پر عمل درآمد نہ ہونے سے متعلق چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کا فیصلہ جاری
  • مجھے تینوں بڑی جماعتوں نے آفر دی تھی، مگر میں نے جے یو آئی کا انتخاب کیا، فرخ خان کھوکھر
  • ہماری تحریک کا پہلا قدم آل پارٹیز کانفرنس سے ہو گا: مصطفیٰ نواز کھوکھر
  • زیر التوا اپیل کی بنیاد پر عدالتی فیصلہ پر عملدرآمد روکنا توہین کے مترادف ہے، سپریم کورٹ
  • زیر التوا اپیل کی بنیاد پر عدالتی فیصلہ پر عملدرآمد روکنا توہین کے مترادف ہے: سپریم کورٹ
  • جرگے کی بنیاد پر فیصلے اور قتل جیسے اقدامات کسی صورت قبول نہیں، وزیر صحت بلوچستان بخت کاکڑ
  • (سندھ بلڈنگ) صدر ٹاؤن میں عدالتی حکم کے برخلاف تعمیرات جاری