جوں جوں القادر ٹرسٹ کیس کے فیصلے کی گھڑی قریب آرہی ہے یہ تاثر گہرا ہو رہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی قانونی ٹیم اس مقدمے میں مضبوط دفاع پیش کرنے میں ناکام رہی ہے۔ وکلا دوران سماعت قانونی نکات پر بات کرنے کی بجائے کیس کو سیاسی رنگ دینے کی کوشش کرتے رہے ہیں۔ احتساب عدالت اسلام آباد میں زیر سماعت مقدمے کے مطابق بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ 190 ملین پائونڈ ریفرنس میں قومی احتساب آرڈیننس کی دفعات کے تحت کرپشن اور بدعنوانی میں ملوث ہونے کے ساتھ ساتھ سرکاری خزانے کو نقصان پہنچانے کے مرتکب ہیں۔اس کرپشن کیس میں نیب راولپنڈی نے انکوائری کا آغاز 2022 ء میں کیا اور بعد ازاں نا قابل تردید شواہد اور ثبوت حاصل کرنے کے بعد انکوائری کو باقاعدہ تحقیقات میں تبدیل کیا گیا۔
190 ملین پائونڈ کرپشن کیس میں نیب راولپنڈی نے یکم دسمبر 2023 ء کو 8 ملزمان کے خلاف ریفرنس دائر کیا جن میں بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ بشری بی بی سمیت فرح گوگی ، شہزاد اکبر ، زلفی بخاری ، بیرسٹر ضیا اور معروف پراپرٹی ٹائیکون بھی شامل تھے احتساب عدالت اسلام آباد نے کرپشن ریفرنس پر کارروائی کا آغاز کرتے ہوئے چھ مفرور ملزمان کو دسمبر 2023 ء میں اشتہاری قرار دیتے ہوئے ان کا کیس الگ کر دیا جبکہ بانی پی ٹی آئی اور انکی اہلیہ پر فروری 2024 میں فرد جرم عائد کر دی گئی۔ اس کے بعد مقدمے کا باقاعدہ آغاز ہوا ۔پراسیکیوشن کی جانب سے 35 گواہان کی شہادتیں ریکارڈ کروائی گئیں۔ یہ شہادتیں مفصل بیانات اور نا قابل تردید ثبوتوں پر مشتمل ہیں۔ شنید یہ ہے کہ ملزمان کے وکلا موثر دفاع کرنے میں ناکام رہے ہیں۔
احتساب عدالت کی جانب سے بانی پی ٹی آئی کی لیگل ٹیم کو گواہان پر جراح کے مکمل مواقع فراہم کیے گئے۔ معقول وقت فراہم کئے جانے کے باوجود وکلا نے بامقصد جرح پر توجہ مرکوز نہیں کی۔ قانونی ماہرین کے مطابق بانی پی ٹی آئی پر قائم کئے گئے مقدمات میں سے القادر ٹرسٹ کیس شواہد کے لحاظ سے سب سے زیادہ مضبوط ہے۔ اس مقدمے میں پیش کیے گئے تمام ثبوت کرپشن کی نشاندہی کرتے ہیں۔احتساب عدالت میں پیش کئے گئے شواہد سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ بانی پی ٹی آئی اور اہلیہ نے ذاتی فوائد کی خاطر قومی خزانے کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ۔
190 ملین پائونڈ کی خطیر رقم جو کہ قومی خزانے میں جمع ہونی چاہیے تھی بانی پی ٹی آئی اور ات کی اہلیہ کی ایما پر معروف ہائوسنگ اسکیم کے ذمے واجب الادا 460ارب روپے کے جرمانے کی ادائیگی میں ایڈجسٹ کر دی گئی۔ اس کے عوض بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی نے مارچ 2021ء میں القادر یونیورسٹی ٹرسٹ کے نام پر سوہاوہ میں 458 کنال اراضی حاصل کی ۔ جب زمین منتقل کی گئی تو ٹرسٹ میں بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کے علاوہ زلفی بخاری اور بابر اعوان بھی شامل تھے ۔تاہم بعد ازاں یہ ٹرسٹ سے علیحدہ ہو گئے۔
برطانیہ سے 190 ملین پائونڈ کی پاکستان واپسی میں بانی پی ٹی آئی خصوصی دلچسپی لیتے رہے اور اس سارے معاملے کو قانونی رنگ دینے کے لئے باقی ملزمان کی ملی بھگت سے ایک مشکوک دستاویز بند لفافے کی صورت میں کابینہ میٹنگ میں پیش کیا گیا۔ تمام وفاقی کابینہ کو اندھیرے میں رکھتے ہوئے صرف لفافہ لہرا کر نادیدہ ڈیل کی منظوری لی گئی۔ ہر لحاظ سے یہ معاملہ غیر شفاف اور مشکوک ہے۔ نئے پاکستان کی کوکھ سے جنم لینی والی کرپشن نے پرانے پاکستان کی داستانوں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ سوشل میڈیا پر اپنی قیادت کو دودھ کا دھلا ثابت کرنے والے انصافی حامیوں کے پاس ان سوالوں کا کوئی جواب نہیں۔ اول، رئیل سٹیٹ ٹائیکون کے مالی معاملات اور غیر قانونی اقدامات سے پی ٹی آئی کی حکومت کو کیا دلچسپی تھی؟ دوم، ریاست کے خزانے میں جانے والی رقم کو جرمانے کی مد میں شمار کرنا جرم میں معاونت کے مترادف ہے۔ سوم، یکا یک رئیل سٹیٹ ٹائیکون کی جانب سے اراضی کا انتقال یہ ثابت کرنے کو کافی ہے کہ در پردہ مالی منفعت کے حصول کے لئے حکومت کے ساتھ مشکوک ڈیل طے پا چکی تھی۔چہارم، انصاف اور اعلیٰ اخلاقی قدروں کا ڈھول پیٹنے والی جماعت کی قیادت پر عائد بدعنوانی کے الزامات فوری تحقیقات اور تادیبی کاروائی کے متقاضی ہیں۔
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی آئی اور احتساب عدالت ملین پائونڈ کی اہلیہ
پڑھیں:
نو مئی، بانی پی ٹی آئی کی 8 مقدمات میں ضمانت کی درخواستوں پرفیصلہ محفوظ
نو مئی، بانی پی ٹی آئی کی 8 مقدمات میں ضمانت کی درخواستوں پرفیصلہ محفوظ WhatsAppFacebookTwitter 0 23 June, 2025 سب نیوز
لاہور(سب نیوز)لاہور ہائیکورٹ نے بانی پی ٹی آئی کی نو مئی جلا وگھیراو کے آٹھ مقدمات میں ضمانت کی درخواستوں پرفیصلہ محفوظ کرلیا۔ لاہورہائیکورٹ کے جسٹس سید شہبازعلی رضوی کی سربراہی میں دورکنی بینچ نے درخواستوں پرسماعت کی،بانی پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدرنے بتایا سیاسی بنیادوں پرمقدمات بنائے گئے درخواست گزار تو نیب کی حراست میں تھے جب انہیں سپریم کورٹ پیش کیا گیا توانہیں باہر کے حالات کا علم نہیں تھا۔
انہوں نے جلاو گھیراو کی مذمت کی، عدالت ضمانت بعدازگرفتاری منظورکرے۔پراسکیوشن نے ضمانت کی درخواستوں کی مخالفت کی اور مسترد کرنے کی استدعا کی،بانی پی ٹی آئی نے جناح ہاوس اورعسکری ٹاور جلاوگھیراو سمیت آٹھ مقدمات میں ضمانت کی درخواستیں دائرکررکھی ہیں،دوران سماعت محمود الرشید کے وکیل نے ان کی درخواست ضمانت واپس لینے کی استدعا کردی۔عدالت نے اعجازچوہدری کی ضمانت کی درخواستیں الگ کردیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرمحکمہ موسمیات کی 25جون سے مون سون بارشوں کی پیشگوئی محکمہ موسمیات کی 25جون سے مون سون بارشوں کی پیشگوئی ایرانی حملوں کا خوف، قطر میں امریکی شہریوں کیلئے ایڈوائزری جاری شوگر ایڈوائزری بورڈ نے پانچ لاکھ ٹن چینی درآمد کرنے کی منظوری دیدی تہران پر جارحیت بے بنیاد، روس ایرانی عوام کی مدد کیلئے تیار ہے، صدر پیوٹن قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس شروع، ایران اسرائیل تنازع سمیت دیگر اہم معلاملات زیرِ غور چین، بنگلہ دیش، پاکستان کے نائب وزرائے خارجہ اجلاس کا مقصد کسی تیسرے فریق کو نشانہ بنانا نہیں، چینی وزارت خارجہCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم