Daily Ausaf:
2025-04-26@04:56:41 GMT

190 ملین پائونڈ کا معمہ

اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT

جوں جوں القادر ٹرسٹ کیس کے فیصلے کی گھڑی قریب آرہی ہے یہ تاثر گہرا ہو رہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی قانونی ٹیم اس مقدمے میں مضبوط دفاع پیش کرنے میں ناکام رہی ہے۔ وکلا دوران سماعت قانونی نکات پر بات کرنے کی بجائے کیس کو سیاسی رنگ دینے کی کوشش کرتے رہے ہیں۔ احتساب عدالت اسلام آباد میں زیر سماعت مقدمے کے مطابق بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ 190 ملین پائونڈ ریفرنس میں قومی احتساب آرڈیننس کی دفعات کے تحت کرپشن اور بدعنوانی میں ملوث ہونے کے ساتھ ساتھ سرکاری خزانے کو نقصان پہنچانے کے مرتکب ہیں۔اس کرپشن کیس میں نیب راولپنڈی نے انکوائری کا آغاز 2022 ء میں کیا اور بعد ازاں نا قابل تردید شواہد اور ثبوت حاصل کرنے کے بعد انکوائری کو باقاعدہ تحقیقات میں تبدیل کیا گیا۔
190 ملین پائونڈ کرپشن کیس میں نیب راولپنڈی نے یکم دسمبر 2023 ء کو 8 ملزمان کے خلاف ریفرنس دائر کیا جن میں بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ بشری بی بی سمیت فرح گوگی ، شہزاد اکبر ، زلفی بخاری ، بیرسٹر ضیا اور معروف پراپرٹی ٹائیکون بھی شامل تھے احتساب عدالت اسلام آباد نے کرپشن ریفرنس پر کارروائی کا آغاز کرتے ہوئے چھ مفرور ملزمان کو دسمبر 2023 ء میں اشتہاری قرار دیتے ہوئے ان کا کیس الگ کر دیا جبکہ بانی پی ٹی آئی اور انکی اہلیہ پر فروری 2024 میں فرد جرم عائد کر دی گئی۔ اس کے بعد مقدمے کا باقاعدہ آغاز ہوا ۔پراسیکیوشن کی جانب سے 35 گواہان کی شہادتیں ریکارڈ کروائی گئیں۔ یہ شہادتیں مفصل بیانات اور نا قابل تردید ثبوتوں پر مشتمل ہیں۔ شنید یہ ہے کہ ملزمان کے وکلا موثر دفاع کرنے میں ناکام رہے ہیں۔
احتساب عدالت کی جانب سے بانی پی ٹی آئی کی لیگل ٹیم کو گواہان پر جراح کے مکمل مواقع فراہم کیے گئے۔ معقول وقت فراہم کئے جانے کے باوجود وکلا نے بامقصد جرح پر توجہ مرکوز نہیں کی۔ قانونی ماہرین کے مطابق بانی پی ٹی آئی پر قائم کئے گئے مقدمات میں سے القادر ٹرسٹ کیس شواہد کے لحاظ سے سب سے زیادہ مضبوط ہے۔ اس مقدمے میں پیش کیے گئے تمام ثبوت کرپشن کی نشاندہی کرتے ہیں۔احتساب عدالت میں پیش کئے گئے شواہد سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ بانی پی ٹی آئی اور اہلیہ نے ذاتی فوائد کی خاطر قومی خزانے کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ۔
190 ملین پائونڈ کی خطیر رقم جو کہ قومی خزانے میں جمع ہونی چاہیے تھی بانی پی ٹی آئی اور ات کی اہلیہ کی ایما پر معروف ہائوسنگ اسکیم کے ذمے واجب الادا 460ارب روپے کے جرمانے کی ادائیگی میں ایڈجسٹ کر دی گئی۔ اس کے عوض بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی نے مارچ 2021ء میں القادر یونیورسٹی ٹرسٹ کے نام پر سوہاوہ میں 458 کنال اراضی حاصل کی ۔ جب زمین منتقل کی گئی تو ٹرسٹ میں بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کے علاوہ زلفی بخاری اور بابر اعوان بھی شامل تھے ۔تاہم بعد ازاں یہ ٹرسٹ سے علیحدہ ہو گئے۔
برطانیہ سے 190 ملین پائونڈ کی پاکستان واپسی میں بانی پی ٹی آئی خصوصی دلچسپی لیتے رہے اور اس سارے معاملے کو قانونی رنگ دینے کے لئے باقی ملزمان کی ملی بھگت سے ایک مشکوک دستاویز بند لفافے کی صورت میں کابینہ میٹنگ میں پیش کیا گیا۔ تمام وفاقی کابینہ کو اندھیرے میں رکھتے ہوئے صرف لفافہ لہرا کر نادیدہ ڈیل کی منظوری لی گئی۔ ہر لحاظ سے یہ معاملہ غیر شفاف اور مشکوک ہے۔ نئے پاکستان کی کوکھ سے جنم لینی والی کرپشن نے پرانے پاکستان کی داستانوں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ سوشل میڈیا پر اپنی قیادت کو دودھ کا دھلا ثابت کرنے والے انصافی حامیوں کے پاس ان سوالوں کا کوئی جواب نہیں۔ اول، رئیل سٹیٹ ٹائیکون کے مالی معاملات اور غیر قانونی اقدامات سے پی ٹی آئی کی حکومت کو کیا دلچسپی تھی؟ دوم، ریاست کے خزانے میں جانے والی رقم کو جرمانے کی مد میں شمار کرنا جرم میں معاونت کے مترادف ہے۔ سوم، یکا یک رئیل سٹیٹ ٹائیکون کی جانب سے اراضی کا انتقال یہ ثابت کرنے کو کافی ہے کہ در پردہ مالی منفعت کے حصول کے لئے حکومت کے ساتھ مشکوک ڈیل طے پا چکی تھی۔چہارم، انصاف اور اعلیٰ اخلاقی قدروں کا ڈھول پیٹنے والی جماعت کی قیادت پر عائد بدعنوانی کے الزامات فوری تحقیقات اور تادیبی کاروائی کے متقاضی ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: بانی پی ٹی آئی اور احتساب عدالت ملین پائونڈ کی اہلیہ

پڑھیں:

علیمہ خان نے چیف جسٹس کو عمران خان کا پیغام پہنچادیا

اسلام آباد:

عمران خان نے چیف جسٹس سپریم کورٹ کے نام خط لکھ دیا، پی ٹی آئی رہنماؤں نے یہ خط ان تک پہنچادیا، سلمان اکرم راجا نے کہا ہے کہ یہ کھلا خط ہے جو عوام تک بھی پہنچ جائے گا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق بانی پی ٹی آئی عمران خان کی بہن علیمہ خان سپریم کورٹ پہنچ گئیں اور خط چیف جسٹس کے لیے حوالے کردیا، علیمہ خان نے کہا کہ عمران خان نے جو خط لکھنے کا کہا تھا وہ خط پہنچانے آئی ہوں۔

عمران خان کے وکیل سلمان اکرم راجہ بھی سپریم کورٹ پہنچے اور کہا کہ عمران خان سے ملاقاتوں سے متعلق خط چیمبر میں خط دیں گے چیف جسٹس پڑھ لیں گے، یہ کھلا خط ہے جو عوام تک بھی پہنچ جائے گا۔

اطلاعات ہیں کہ چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی اور قائم مقام چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کو عمران خان کی جانب سے لکھا گیا خط ارسال کردیا گیا۔

خط بانی پی ٹی آئی کی ہدایت پر لکھا گیا ہے جس کا متن 10 صفحات پر مشتمل ہے، خط میں بانی پی ٹی آئی کے خلاف مقدمات کا حوالہ دیا گیا ہے۔

دریں اثنا چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر، علیمہ خان اور دیگر کی قائم مقام چیف جسٹس سردار سرفراز ڈوگر سے ملاقات ہوئی جس کی ذرائع نے تصدیق کی ہے۔ ذرائع کے مطابق قائم مقام چیف جسٹس کے چیمبر میں ملاقات 30 منٹ تک جاری رہی۔

بعدازاں اسلام آباد ہائیکورٹ میں گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہم نے اپنی تمام گزارشات چیف جسٹس کے سامنے رکھی ہیں، علیمہ خان نے تفصیل سے فیملی ملاقاتوں سے متعلق بتایا ہے، انہیں بتایا ہے کہ کتنے عرصے سے ملاقات نہیں ہورہی، عمران خان سے ملاقات کرانے کے لیے چیف جسٹس کو استدعا کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس سے ملاقات کے بعد ایک امید پیدا ہوگئی ہے، ہمیں امید ہے منگل کو بانی پی ٹی آئی سے فیملی اور وکلاء کی ملاقات ہو جائے گی۔

واضح رہے کہ عمران خان سے ملاقات نہ ہونے پر دائر کی گئی توہین عدالت کی درخواست کون سنے گا، اس حوالے سے تاحال کوئی فیصلہ نہیں ہوسکا۔

پی ٹی آئی رہنما اور اپوزیشن لیڈر عمر ایوب، بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی بہن علیمہ خان، بیرسٹر گوہر اور دیگر اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچے، جہاں سابق وزیراعظم اور پارٹی کے بانی چیئرمین عمران خان سے ملاقات نہ ہونے پر توہین عدالت کی درخواست دائر کی گئی تھی۔

ذرائع کے مطابق اڈیالہ جیل میں ملاقات سے متعلق توہین عدالت کی درخواست کون سنے گا؟ اس سلسلے میں تاحال فیصلہ نہیں ہوسکا۔ جسٹس انعام امین منہاس نے گزشتہ روز فائل واپس بھیج دی تھی جس کے بعد فائل رجسٹرار آفس کی مختلف برانچز میں گھوم رہی ہے۔

پی ٹی آئی قیادت جیل ملاقات کا کیس مقرر کروانے کے لیے عدالت میں موجود ہے۔

متعلقہ مضامین

  • عمران خان نے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کو خط لکھ دیا 
  • بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی بریت کی درخواستیں سماعت کیلئے مقرر کرنے کا حکم
  • علیمہ خان نے چیف جسٹس کو عمران خان کا پیغام پہنچادیا
  • بانی پی ٹی آئی سے ملاقات: کیس میں نئی پیش رفت
  • بانی پی ٹی آئی اور جیل میں ملاقاتیں کرنے والے رہنماؤں کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر
  • پاکستان کے زر مبادلہ کے سیال ذخائر کی صورتحال
  • سیلاب متاثرین کیلئے اسلامک ڈیولپمنٹ بینک 200 ملین ڈالرز کی فنانسنگ کر رہا ہے: سید مراد علی شاہ
  • تحقیقاتی ادارے کارڈیک ہسپتال گلگت میں ہونی والی کرپشن پر خاموش کیوں ہیں؟ نعیم الدین
  • فضل الرحمٰن کا فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے لاہور، کراچی، کوئٹہ میں ملین مارچ کا اعلان
  • جے یو آئی ایف نے پی ٹی آئی سے اتحاد سے معذرت کر لی