وزیراعظم محمد شہباز شریف سے چیئرمین قومی احتساب بیورو لیفٹیننٹ جنرل (ر) نذیر احمد بٹ کی ملاقات ہوئی جس میں نیب کی دو سالہ کارکردگی رپورٹ پیش کی گئی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعظم اور چیئرمین نیب کی ملاقات میں وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ بھی موجود تھے۔ چیئرمین نیب نے وزیراعظم کو قومی احتساب بیورو کی دو سالہ کارکردگی رپورٹ برائے سال 2023- 2024 پیش کی۔

رپورٹ میں قومی احتساب بیورو کے ہیڈ کوارٹرز اور علاقائی دفاتر کی  ریکوریز اور کارکردگی کے حوالے سے  تفصیلات شامل ہیں۔

وزیراعظم نے ملک سے بد عنوانی کے خاتمے کے حوالے سے  قومی احتساب بیورو کے کردار کی تعریف کی اور کہا کہ ملک سے کرپشن اور بد عنوانی کا خاتمہ حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ کرپشن سے پاک پاکستان کے ویژن کی تکمیل کے لیے نیب کو تمام ضروری سہولیات دی جائیں گی۔انہوں نے کہا کہ نیب مالیاتی فراڈ کے متاثرین کی مدد کرنے اور ان کی رقوم کی جلد واپسی یقینی بنانے کے لیے اقدامات کرے۔

وزیراعظم نے نیب کے زیر التوا مقدمات کو جلد از جلد نمٹانے کی ہدایت بھی کی۔

چیئرمین نے وزیراعظم کو آگاہ کیا کہ نیب نے گزشتہ دو سالوں میں اربوں روپے کی خرد برد کی گئی رقوم کی ریکوری کی، نیب نے سینکڑوں ایکڑ سرکاری اراضی غیر قانونی قبضے سے بازیاب کرائی جس کی مالیت اربوں روپے ہے۔

وزیراعظم کو آگاہ کیا گیا کہ سال 2023-2024 کے دوران نیب نے 700 انکوائریاں مکمل کیں اور 218 تحقیقات مکمل کیں جبکہ 21 نئے ریفرنس دائر کیے۔
 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: قومی احتساب بیورو

پڑھیں:

ایم کیو ایم نے بلدیاتی حکومتوں کیلئے اختیارات مانگ لیے

وزیراعظم سے خالد مقبول کی قیادت میں متحدہ قومی موومنٹ کے 7 رکنی وفد کی ملاقات
وزیراعظم کی ایم کیوایم کے بلدیاتی مسودے کو 27 ویں ترمیم میں شامل کرنیکی یقین دہائی

متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے وزیراعظم شہباز شریف سے 27 ویں ترمیم میں بلدیاتی حکومتوں کو اختیارات دینے کا مطالبہ کردیا۔وزیراعظم محمد شہباز شریف سے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کی قیادت میں متحدہ قومی موومنٹ کے 7 رکنی وفد نے ملاقات کی۔وفد میں گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری، وفاقی وزیر صحت سید مصطفیٰ کمال، اراکین قومی اسمبلی ڈاکٹر فاروق ستار، جاوید حنیف خان، سید امین الحق اور خواجہ اظہار الحسن شامل تھے۔ذرائع کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف سے ایم کیو ایم وفد کی ملاقات وزیراعظم ہاؤس میں ہوئی جس میں 27 ویں آئینی ترمیم سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا، ایم کو ایم رہنماؤں نے وزیراعظم سے 27 ویں آئینی ترمیم میں مقامی حکومتوں کو اختیارات دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ذرائع کا بتانا ہے کہ ملاقات میں وزیراعظم نے ایم کیوایم کے بلدیاتی مسودے کو 27 ویں ترمیم میں شامل کرنیکی یقین دہائی کرائی۔اس حوالے سے ایم کیو ایم ذرائع کا کہنا ہے کہ 27 ویں ترمیم میں ایم کیو ایم کے بلدیاتی آئینی ترمیمی مسودے کو مسلم لیگ ن مکمل سپورٹ کرے گی اور یہی ملاقات میں پارٹی کی پہلی ترجیح تھی۔دوسری جانب وزیراعظم سے ملاقات کے بعد گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا یے کہ وزیراعظم نے 27 ویں ترمیم پر اعتماد میں لیا، آئینی ترمیم پر وزیراعظم نے مکمل مشاورت کی جبکہ آئینی ترمیم میں بلدیاتی مسودے کے حوالے سے بھی مشاورت ہوئی۔واضح رہے کہ حکومتی اتحاد 27 ویں آئینی ترمیم پیش کرنے کی تیاری میں ہے اور ذرائع کا کہنا ہے کہ 27 ویں ترمیم رواں ماہ ہی پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے منظور کرائی جائے گی۔

متعلقہ مضامین

  • خورشید شاہ کیخلاف کرپشن کیس ایف آئی اے کو منتقل کرنیکا فیصلہ
  • وزیراعظم نے کہا کہ وہ آرٹیکل 140 اے کو 27ویں ترمیم میں شامل کر رہے ہیں، مصطفیٰ کمال
  • اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی تعیناتی ، 10 نومبر تک ہو جائے گی، چیئرمین پی ٹی آئی
  • سردارایاز صادق سے اپوزیشن وفد ملاقات، قائدِ حزبِ اختلاف کی تعیناتی پر گفتگو
  • روزِ اول سے پاکستان کو ڈیجیٹل نیشن بنانے کیلئے اقدامات کو اولین ترجیح دی؛ وزیراعظم
  • ایم کیو ایم نے بلدیاتی حکومتوں کیلئے اختیارات مانگ لیے
  • وزیراعظم سے متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے وفد کی ملاقات، 27 ویں آئینی ترمیم میں بلدیاتی اختیارات طلب
  • ستائیسویں آئینی ترامیم۔ مجسٹریٹی نظام کی واپسی ،بیورو کریسی کو مزید طاقتور بنانے کا منصوبہ۔
  • کرپشن الزامات پر گلگت بلتستان کے دو افسران معطل
  • وزیراعظم اور MQM قیادت کی آج ملاقات متوقع