گورنر خیبر پختون خوا فیصل کریم کنڈی—فائل فوٹو

گورنر خیبر پختون خوا فیصل کریم کنڈی نے کرم میں امن کے قیام کے لیے صوبائی حکومت کو ایک بار پھر ناکام قرار دے دیا۔

پشاور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کیمروں کے سامنے بھاشن دیتی ہے لیکن کرم میں 25 کلومیٹر کی سڑک پر اب تک اپنی رٹ قائم نہیں کر سکی۔

فیصل کریم کنڈی کا کہنا ہے کہ جو وزیرِ اعلیٰ 9 مئی میں ملوث ہو، وہ امن کی بات کیسے کرے گا۔

مذاکرات پر رائے دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جو دوسروں کو این آر او کا طعنہ دیتے تھے، آج خود این آر او مانگ رہے ہیں، ان کے کرتوتوں کا فیصلہ عدالتوں کو کرنا ہے۔

کرم کیلئے اشیائے خورونوش کا دوسرا قافلہ ٹل کینٹ سے روانہ

کرم کے لیے اشیائے خورونوش کا دوسرا قافلہ ٹل کینٹ سے روانہ ہو گیا۔

گورنر خیبر پختون خوا کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کوئی اور مخلوق نہیں جسے سزا نہیں ہو سکتی۔

خیبر پختون خوا کو پانی کا حصہ ابھی تک نہیں ملا، افسوس کی بات ہے کہ دیگر صوبے نہروں کے معاملے پر لڑ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سبز انقلاب سے دہشت گردی کا مقابلہ کر سکتے ہیں، کل بھی آرمی چیف سے ملاقات میں نیشنل ایکشن پلان اور دہشت گردی کے خاتمے کی بات کی ہے۔

آرمی چیف نے میٹنگ میں یقین دلایا ہے کہ صوبے کے امن پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا، صوبے میں امن پر تمام سیاسی جماعتیں ایک پیج پر ہیں۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: خیبر پختون خوا

پڑھیں:

بھارتی ریاست منی پور میں کرفیو؛ انٹرنیٹ معطل، مظاہرین اور فورسز میں جھڑپیں جاری

بھارتی ریاست منی پور میں حکومت نے کوفیو نافذ کرتے ہوئے انٹرنیٹ معطل کردیا ہے جب کہ اس دوران مظاہرین اور فورسز کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔

شمال مشرقی بھارتی ریاست منی پور میں مودی سرکار حالات پر قابو پانے  میں یکسر ناکام ہو چکی ہے اور سکیورٹی کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے باعث امپھل سمیت 5 اضلاع میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے جب کہ ریاستی حکومت نے 5 دن کے لیے موبائل انٹرنیٹ اور دیگر ڈیٹا سروسز بھی معطل کر دی ہیں۔

متاثرہ علاقوں میں کشیدگی اس وقت بڑھی جب مظاہرین اور سکیورٹی اہلکاروں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں، جس کے دوران ایک بس کو آگ لگا دی گئی۔ مختلف علاقوں میں سڑکیں بند کر دی گئیں جب کہ مظاہرین نے ٹائر جلا کر راستے روک دیے۔

پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ارمبائی ٹینگول  نامی گروپ کے 5 ارکان کو گرفتار کر لیا ہے، جس نے وادی کے اضلاع میں 10 روزہ شٹر ڈاؤن کا اعلان کر رکھا ہے۔

یاد رہے کہ منی پور میں گزشتہ 2 برس سے مییتئی اور کوکی برادریوں کے درمیان نسلی تصادم جاری ہے، جس کے نتیجے میں اب تک سیکڑوں افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ 2023ء میں ہونے والے شدید تشدد کے بعد تقریباً 60 ہزار افراد بے گھر ہو چکے ہیں، جن میں سے کئی آج تک اپنے گھروں کو واپس نہیں جا سکے۔

یہ کشیدگی زمین کے مالکانہ حقوق اور سرکاری ملازمتوں میں کوٹہ جیسے حساس معاملات پر پیدا ہوئی، جس نے دونوں برادریوں کو ایک دوسرے کے خلاف صف آرا کر دیا ہے جب کہ حکومت قیام امن میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔

انسانی حقوق کی مختلف تنظیموں نے بھارت کی مرکزی حکومت پر جانبداری اور حالات کو مزید بگاڑنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ مودی سرکار منی پور کے بحران پر مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے، جس کے نتیجے میں حالات دن بہ دن مزید بگڑ رہے ہیں۔

 

متعلقہ مضامین

  • خیبرپختونخوا حکومت نے قبائلی اضلاع کے 700 ارب پر شب خون مارا، گورنر فیصل کنڈی
  • 2.7 فیصد جی ڈی پی گروتھ بھی شرمندگی والا نمبر ہے، مزمل اسلم
  • خیبر پختونخوا میں علی بابا چالیس چوروں کی حکومت ہے: فیصل کریم کنڈی
  • بھارتی ریاست منی پور میں کرفیو؛ انٹرنیٹ معطل، مظاہرین اور فورسز میں جھڑپیں جاری
  • ہم وفاق کو بھی قرضہ دے سکتے ہیں: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا
  • قومی اقتصادی سروے آج پیش کیا جائے گا، حکومت معاشی ترقی کا ہدف حاصل میں ناکام
  • کے پی کو 700 ارب روپے دہشتگردی کے خلاف ملے، وہ کہاں گئے؟ گورنر
  • میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے ایم کیو ایم کو مستقل قومی مصیبت قرار دیدیا
  • وزیراعظم کا چاروں وزرائے اعلیٰ ، پنجاب ، پختونخوا ، بلوچستان کے گورنرز سے رابطہ ، عید کی مبارکباد دی
  • گورنر پختونخوا کی صوبائی حکومت پر کڑی تنقید، کرپشن اور بے امنی پر سوالات اٹھا دیے