وزیراعظم نے پی آئی ایکی پیرس کی پروازوں کے اشتہار کی تحقیقات کا حکم دے دیا
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
وزیراعظم نے پی آئی ایکی پیرس کی پروازوں کے اشتہار کی تحقیقات کا حکم دے دیا WhatsAppFacebookTwitter 0 14 January, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس ) وزیراعظم شہباز شریف نے قومی ائیرلائن پی آئی اے کی پیرس کی پروازوں کے آغاز کے اشتہار کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔یہ بات نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار نے سینیٹ اجلاس میں بتائی۔سینیٹ کے اجلاس میں قومی ائیرلائن کی نجکاری کے تناظر میں توجہ دلا نوٹس پر گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر شیری رحمان کا کہنا تھا کہ بتایا جائے، قومی ائیر لائن کی نجکاری کا منصوبہ کیا ختم کردیا گیا یا آگے جارہا ہے؟ قومی ائیر لائن کے اس وقت34 میں سے19 جہاز ہوا میں ہیں، باقی سب گرانڈ ہیں۔
شیری رحمان کا کہنا تھا کہ قومی ائیرلائن کی پیرس واپسی کے اشتہار سے جگ ہنسائی ہوئی،کون سی اشتہاری ایجنسی ہے؟ کس اہلکار نے یہ اشتہار ڈالا ہے؟سینیٹر اسحاق ڈار نے بتایا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے پی آئی ایکی پیرس کی پروازوں کے آغاز کے اشتہار کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔ ایفل ٹاور کے قریب قومی ائیرلائن کے جہاز کے ساتھ “وی آر کمنگ” کا غلط تاثرگیا۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ سابق وزیر سرورخان کے ایک بیان سے یورپ، یوکے اور امریکا نے ہمارے جہازوں پر پابندی لگائی، خود کہا گیا ہمارے پائلٹ جعلی ہیں، اس معاملے پر پی ڈی ایم حکومت نے ایک کمیٹی بنائی، ن لیگ کی دوبارہ حکومت میں اس کمیٹی پر دوبارہ کام ہوا، میں نے یوکے میں ان کے فارن سیکرٹری سے اس پر بات کی، اب یورپی یونین نے قومی ائیرلائن پر پابندی ختم کردی ہے۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ قومی ائیر لائن کے 22 جہاز آپریشنل ہیں،11 انڈر ریپیئر ہیں، قومی ائیر لائن کی نجکاری ہوگی، بہتر ہے پاکستان کا کارپوریٹ سیکٹر اس کو لے، نجکاری پر تیزی سے کام ہو رہا ہے۔ نائب وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یوکے سے قومی ائیر لائن کی پرواز کی بحالی کی کوشش کر رہے ہیں، ان کی ٹیم جنوری کے آخر تک آئیگی، امید ہے کہ مارچ اپریل میں یوکیکے لیے پرواز بحال ہوجائیگی، ہم سفارتی سطح پر بھی کام کر رہے ہیں، سابق وزیرکے بیان سے87 ارب روپیکا سالانہ نقصان ہوا، کابینہ میں آج کہا ہے کہ قومی ائیرلائن سے متعلق بیان کے معاملے پر انکوائری ہونی چاہیے، اس بیان سے پاکستانی پائلٹس کو بھی نقصان ہوا۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کی پیرس کی پروازوں کے قومی ائیر لائن قومی ائیرلائن کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈار لائن کی پی آئی
پڑھیں:
8 لاکھ افراد پیرس کی سڑکوں پر نکلنے کے لیے تیار، ہڑتال سے کونسے شعبے متاثر ہوں گے؟
فرانسیسی ٹریڈ یونینز نے جمعرات کو ملک گیر ہڑتال اور احتجاج کی کال دی ہے تاکہ ان ’سخت‘ بجٹ اقدامات کے خلاف آواز اٹھائی جا سکے جو موسم گرما میں متعارف کرائے گئے تھے۔ نئے وزیرِاعظم سباسشیئن لکورنو نے اب تک ان اقدامات کو مسترد کرنے سے انکار کیا ہے۔
پیر کو وزیراعظم سباسشیئن لکورنو سے ملاقات کے بعد سخت گیر سی جی ٹی یونین نے کہا کہ وہ پہلے سے زیادہ پرعزم ہیں، حالانکہ حکومت نے 2 سرکاری چھٹیاں ختم کرنے کا متنازع منصوبہ واپس لے لیا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق یونین رہنما صوفی بینے کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے کسی چیز کی ضمانت نہیں دی، سابق وزیراعظم فرانسوا بایرو کے دور کی کوئی بھی تباہ کن پالیسی واپس نہیں لی گئی۔
یہ بھی پڑھیں:فرانس میں ’بلاک ایوری تھنگ‘ مظاہرے، ہنگامہ آرائی اور تصادم
فرانسیسی وزیراعظم نے عہدہ سنبھالتے وقت ’بنیادی تبدیلیوں‘ کا وعدہ کیا تھا اور گزشتہ ہفتے زیادہ تر یونینز سے ملاقاتیں کیں، تاہم مزدور رہنما اپنے 18 ستمبر کے احتجاج کے اعلان پر ڈٹے ہوئے ہیں تاکہ آئندہ بجٹ پر اثرانداز ہو سکیں۔
پچھلے سال جون 2023 کے بعد پہلی مرتبہ 9 یونینز اکٹھا مارچ کریں گی، سی جی ٹی کے مطابق اب تک پورے فرانس میں 220 سے زائد ریلیوں کا اعلان ہو چکا ہے۔
یونین رہنما چاہتے ہیں کہ مظاہرین کی تعداد ’بلاک ایوری تھنگ‘ تحریک سے زیادہ ہو، جس نے رواں ماہ 10 ستمبر کو تقریباً 2 لاکھ افراد کو سڑکوں پر نکالا، لیکن ملک کو مکمل طور پر بند کرنے میں ناکام رہی۔
مزید پڑھیں:فرانسیسی حکومت کا انہدام: وزیرِاعظم فرانسوا بایرو عدم اعتماد کے بعد عہدے سے فارغ
سی ایف ٹی سی کے سربراہ سیریل شابانیے چاہتے ہیں کہ 10 لاکھ افراد احتجاج میں ساتھ دیں۔ حکام کو خدشہ ہے کہ شرکا کی تعداد 8 لاکھ سے تجاوز کر سکتی ہے اور اس میں سینکڑوں شدت پسند مظاہرین بھی شامل ہو سکتے ہیں۔
یونینز کا الزام ہے کہ حکومت کا بجٹ عوام پر ’غیرمعمولی بربریت‘ مسلط کر رہا ہے، جس میں عوامی خدمات میں کٹوتیاں، بیروزگاری انشورنس میں نئی اصلاحات، مراعات اور تنخواہوں پر منجمدی، پنشن میں کمی، علاج معالجے کے اخراجات میں اضافہ اور حتیٰ کہ تنخواہ کے ساتھ پانچویں ہفتے کی چھٹی ختم کرنے کی دھمکیاں شامل ہیں۔
ٹرانسپورٹ اور تعلیم پر بڑا اثرپیرس کے ٹرانسپورٹ ادارے کی 4 بڑی یونینز نے ہڑتال کی کال دی ہے، جس سے میٹرو اور آر ای آر لائنز پر بھاری خلل متوقع ہے، بعض لائنیں بند رہیں گی اور صرف خودکار میٹرو لائنز معمول کے مطابق چلیں گی۔ علاقائی ٹرینوں اور ایس این سی ایف کے نیٹ ورک پر بھی ہڑتال کا اثر پڑے گا۔
پرائمری اساتذہ کی سب سے بڑی یونین کے مطابق ایک تہائی اساتذہ ہڑتال میں شریک ہوں گے، جس سے اسکول کینٹین اور بعد از اسکول خدمات بھی متاثر ہوں گی۔
عجائب گھر اور تاریخی مقامات بندہڑتال سے ایک روز قبل ہی آرک ڈی ٹرایمف بند کر دیا گیا ہے جبکہ لوور میوزیم اور ورسائی کے محلات میں بھی داخلے پر پابندیاں متوقع ہیں۔
فارمیسیز کی شمولیتتقریباً 90 فیصد فرانسیسی فارمیسیز بھی جمعرات کو بند رہیں گی، یہ احتجاج بجٹ سے زیادہ اس پالیسی کے خلاف ہے جس کے تحت حکومت نے جنیرک دواؤں پر ریبیٹ کم کر دیا ہے، جس سے ہزاروں فارمیسیز کے بند ہونے اور ادویات کی فراہمی متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
احتجاج اسکول کینٹین انشورنس بیروزگاری ٹریڈ یونینز فرانس ملک گیر میٹرو لائنز ہڑتال