اسلام آباد:وفاقی کابینہ نے 14 آئی پی پیز کے ساتھ نظرثانی شدہ معاہدوں کی منظوری دے دی ہے، جس کے تحت بجلی کی قیمت میں 11 روپے تک کمی کا امکان پیدا ہوگیا ہے۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں پاور ڈویژن کی سفارشات پر غور کیا گیا، جس کے بعد ان معاہدوں پر نظرثانی کا فیصلہ کیا گیا۔نظرثانی شدہ معاہدوں سے حکومت کو 1.

4 کھرب روپے کی بچت ہوگی جبکہ صارفین کو سالانہ 137 ارب روپے کا فائدہ پہنچے گا۔

ان معاہدوں کے ذریعے آئی پی پیز کے اضافی منافع میں 35 ارب روپے کی کٹوتی بھی کی جائے گی۔

اجلاس میں انسداد منشیات ڈویژن کو وزارت داخلہ میں ضم کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا، جس سے انتظامی معاملات میں بہتری اور قومی خزانے کو 183 ملین روپے سالانہ کی بچت ہوگی۔ اسی طرح ہوا بازی ڈویژن کو وزارت دفاع کے ماتحت کرنے کی منظوری دی گئی، جس سے سالانہ 145 ملین روپے کی بچت اور ایئر اسپیس مینجمنٹ میں بہتری کی توقع ہے۔

کابینہ نے پبلک پروکیورمنٹ رولز میں ترمیم کی منظوری بھی دی، جس سے مختلف ایجنسیوں کے درمیان پروکیورمنٹ کا عمل آسان بنایا جا سکے گا۔ اس کے علاوہ نیشنل کمیشن فار مائیناریٹیز ایکٹ 2024 کو پارلیمنٹ بھیجنے کی اجازت دی گئی۔

وزیراعظم نے ان فیصلوں کو بڑی کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان سے قومی خزانے کو فائدہ ہوگا، گردشی قرضے کم ہوں گے اور عوام کو سستی بجلی فراہم کی جا سکے گی۔

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کی منظوری

پڑھیں:

پاکستان کی پہلی ہانگور کلاس آبدوز آئندہ سال لانچ ہونے کا امکان

 پاکستان اور چین کے درمیان 5 ارب ڈالر مالیت کے دفاعی معاہدے کے تحت چین کے تعاون سے تیار کی جانے والی پہلی ہانگور کلاس آبدوز آئندہ سال پاک بحریہ کی فعال سروس میں شامل ہو جائے گی۔پاکستانی بحریہ کے سربراہ ایڈمرل نوید اشرف نے گلوبل ٹائمز کیساتھ ایک انٹرویو میں بتایا کہ 2028 تک 8 آبدوزوں کی فراہمی کا معاہدہ خوش اسلوبی سے آگے بڑھ رہا ہے۔ ان کے مطابق یہ جدید آبدوزیں پاکستان کی بحیرہ عرب اور بحرِ ہند میں نگرانی کی صلاحیت میں نمایاں اضافہ کریں گی۔معاہدے کے تحت پہلی 4 آبدوزیں چین میں تیار ہوں گی، جب کہ باقی 4 پاکستان میں اسمبل کی جائیں گی تاکہ مقامی تکنیکی مہارت کو فروغ دیا جا سکے۔اب تک چین کے صوبہ ہوبے میں 3 آبدوزیں یانگ زی دریا میں لانچ کی جا چکی ہیں۔ایڈمرل نوید اشرف نے کہا، چینی ساختہ آلات اور پلیٹ فارمز نہ صرف قابلِ اعتماد ہیں بلکہ ٹیکنالوجی کے لحاظ سے جدید اور پاکستان نیوی کی ضروریات کے عین مطابق ہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ جدید جنگی تقاضوں کے پیش نظر مصنوعی ذہانت (AI)، غیر انسانی نظاموں (Unmanned Systems) اور الیکٹرانک وارفیئر ٹیکنالوجیز پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے، اور پاکستان چین کے ساتھ ان شعبوں میں تعاون کے امکانات کا جائزہ لے رہا ہے۔اس معاہدے سے پاکستان اور چین کے درمیان دفاعی و صنعتی تعاون مزید مضبوط ہونے کی توقع ہے۔ ایڈمرل اشرف کے مطابق، یہ تعاون صرف ہتھیاروں تک محدود نہیں، بلکہ اس میں تربیت، ٹیکنالوجی شیئرنگ، ریسرچ اور صنعتی شراکت داری بھی شامل ہے۔

متعلقہ مضامین

  • حکومت کو آئی پی پیز معاہد وں کی منسوخی ، نظرثانی سے 3600ارب روپے کی بچت 
  • آئینی ڈھانچے میں بڑی تبدیلیاں متوقع،27ویں آئینی ترمیم کا منصوبہ تیار،اگلے ہفتے منظوری کا امکان
  • آئی پی پیز معاہدوں کی منسوخی اور نظرثانی سے حکومت کو 3600 ارب کی بچت
  • پی آئی اے کی نجکاری آخری مرحلے میں، مزید اداروں کی نجکاری پر بھی پیش رفت
  • آئی پی پیز معاہدوں کی منسوخی اور نظرثانی سے کتنے ارب روپے کی بچت ہوئی؟
  • نیٹ میٹرنگ پراجیکٹ، صارفین کو اربوں روپے کا ریلیف مل گیا
  • پاکستان کی پہلی ہانگور کلاس آبدوز آئندہ سال لانچ ہونے کا امکان
  • پاکستان میں کھجور کی سالانہ پیداوار میں حیرت انگیز اضافہ، کروڑوں ڈالرز کا منافع
  • ایران کا جوہری تنصیبات مزید طاقت کیساتھ دوبارہ تعمیر کرنے کا اعلان
  • ایران کا جوہری تنصیبات کو مزید طاقت کیساتھ دوبارہ تعمیر کرنے کا اعلان