گڈاپ ٹاؤن پولیس کا گٹکا ماوا کی فیکٹری پر چھاپہ، ایک شخص گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
کراچی:
شہر قائد میں گڈاپ ٹاؤن پولیس نے گٹکا ماوا بنانے والی ایک فیکٹری پر چھاپہ مار کر بھاری مقدار میں گٹکا ماوا اور اس کی تیاری کے آلات برآمد کر لیے ہیں۔
ایس ایس پی ملیر، لیفٹیننٹ کمانڈر (ر) کاشف آفتاب عباسی کے مطابق، پولیس نے انٹیلیجنس بیسڈ کارروائی کے دوران گبول آباد کے قریب گٹکا ماوا کی فیکٹری پر چھاپہ مارا۔
چھاپے کے دوران، پولیس نے ایک ملزم عاقب کو گرفتار کیا اور اس کے قبضے سے گٹکا ماوا تیار کرنے والی مشینیں، 50 کلو سے زائد تیار گٹکا ماوا، گٹکا ماوا میں استعمال ہونے والا کیمیکل، ایک جنریٹر، 2 ڈیجیٹل کانٹے، تمباکو، 15 کلو چھالیہ اور پیکنگ مٹیریل برآمد کیا۔
گٹکا ماوا کی فیکٹری سے برآمد ہونے والے گٹکا ماوا کو کیمیکل ایگزامنر کے لیے روانہ کر دیا گیا ہے تاکہ اس کی صحت کو جانچا جا سکے۔
ایس ایس پی ملیر کا کہنا تھا کہ ملزم کے دیگر ساتھیوں کی تلاش جاری ہے اور گرفتار ملزم کے خلاف مقدمہ درج کر کے مزید تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
حافظ آباد: خاتون سے اجتماعی زیادتی، تیسرا ملزم بھی پولیس مقابلے میں ہلاک
حافظ آباد میں خاتون سے اجتماعی زیادتی اور برہنہ ویڈیو بنانے کے اندوہناک واقعہ میں ملوث ایک اور ملزم پولیس مقابلے میں ہلاک ہو گیا۔پولیس کے مطابق ملزم چاند پنج پلّہ کے قریب پولیس کے ساتھ جھڑپ کے دوران اپنے ہی ساتھیوں کی فائرنگ سے مارا گیا، پولیس نے نعش کو ڈی ایچ کیو ہسپتال کے مردہ خانے منتقل کر دیا، دو ملزم پہلے ہی پولیس مقابلوں میں ہلاک ہو چکے ہیں۔بیان میں بتایا گیا کہ اہلکار معمول کے گشت پر تھے جب ملزمان نے پولیس کو دیکھتے ہی فائرنگ شروع کر دی، جوابی کارروائی میں پولیس نے مؤثر حکمت عملی اپنائی تاہم دوران فائرنگ ملزم چاند اپنے ہی گروہ کی گولیوں کا نشانہ بن کر موقع پر ہلاک ہو گیا جبکہ اس کے دو ساتھی فرار ہو گئے۔حکام کے مطابق اس کیس میں اب تک تین ملزمان مبینہ پولیس مقابلوں میں مارے جا چکے ہیں، چوتھا ملزم اکرام مانگٹ ابھی تک فرار ہے جس کی تلاش جاری ہے، پولیس تھانہ کسوکی نے آٹھ ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔قبل ازیں خاتون سے اجتماعی زیادتی میں ملوث ملزم کو رشوت لے کر چھوڑنے پر چوکی انچارج اور لیگل انسپکٹر کے خلاف مقدمہ درج کر کے انہیں گرفتار بھی کیا گیا ہے۔یاد رہے کہ محلہ شیخاں شاہدرہ ٹاؤن لاہور کے رہائشی متاثرہ شخص نے مقدمہ درج کرواتے ہوئے بتایا تھا کہ وہ اپنی بیوی کے ہمراہ 25 اپریل کو موٹر سائیکل پر نوشہرہ ورکاں سے اپنی ہمشیرہ کو ملنے کے بعد حافظ آباد جا رہا تھا کہ مانگٹ اُونچا کے قریب رفع حاجت کے لیے دونوں رُکے، جہاں اچانک مسلح ملزمان اکرام، لائیق، چاند اور خاور وغیرہ ہمیں گن پوائنٹ پر ویرانے میں لے گئے جہاں چاروں ملزمان نے میرے سامنے میری بیوی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا اور بعد ازاں ہم دونوں میاں بیوی کو ازدواجی تعلقات قائم کرنے پر مجبور کیا۔متاثرہ شخص نے پولیس کو بتایا کہ ملزمان ہم پر تشدد کرتے رہے اور ہماری برہنہ حالت میں ویڈیو بھی بنائی جو انہوں نے سوشل میڈیا پر وائرل کر دی، ملزمان نے میری بیوی سے لاکھوں روپے مالیت کے زیورات، دو موبائل اور رقم لوٹی اور ہمیں سنگین نتائج کی دھمکیاں دیتے ہوئے فرار ہو گئے۔