نئے کینالز کی بظاہر مخالف پیپلزپارٹی نے پس پردہ وفاق کو حمایت کی یقین دہانی کرادی
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
کراچی (رپورٹ /واجد حسین انصاری) پاکستان پیپلزپارٹی نے سندھ کے مفادات کا ایک مرتبہ پھر سودا کرلیا، دریائے سندھ سے نئے کینالز نکالنے کے معاملے کی بظاہر مخالفت کرنے والی پیپلزپارٹی نے پس پردہ وفاق کو منصوبے کی حمایت کی یقین دہانی کرادی۔ پارٹی نے عوامی ردعمل کو روکنے کیلیے پارٹی رہنماؤں کو کینالز منصوبے کے خلاف سخت بیانات دینے کے احکامات جاری کردیے لیکن اعلیٰ سطح پر منصوبے میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی جائے گی اور مخالفت صرف بیانات کی حد تک محدود رہے گی۔ تفصیلات کے مطابق دریائے سندھ سے نئے کینالز نکالنے کیلیے صوبہ سندھ کی تمام سیاسی اور مذہبی جماعتیں اس وقت ایک پیج پر نظرآتی ہیں۔ دریائے سندھ بچاؤ تحریک کی جانب سے اس وقت حیدرآباد سے میرپور خاص تک بیداری مارچ کیا جارہا ہے۔ کمیٹی کے رہنماؤں کا موقف ہے کہ ایوان صدر نے گرین انیشٹو پروگرام کی منظوری دی ہے، پیپلز پارٹی منافقت کی سیاست کر رہی ہے، ہمیں صدر زرداری کی زبانی باتوں پر اعتبار نہیں ہے، عوام کسی دھوکے میں نہیں آئیں گے، ہم اپنا دبا ؤبرقرار رکھیں گے۔ ادھر وفاقی وزیر منصوبہ بندی ترقیات احسن اقبال نے اپنے حالیہ دورہ کراچی میں کینالز منصوبے پر سندھ کے تحفظات کو بے بنیاد قرار دیا تھا لیکن حیرت انگیز طور پر ان کے بیان پر پیپلزپارٹی کی جانب سے صرف نثار کھوڑو نے جواب دیا اور صوبائی حکومت کی سطح پر احسن اقبال کی کسی بات کا جواب نہیں دیا گیا۔ اس ضمن میں ذرائع کا دعویٰ ہے کہ پس پردہ کینال منصوبے پر پیپلزپارٹی کی قیادت اور وفاق کے درمیان رابطے موجود ہیں۔ بلاول زرداری اس حوالے سے ماضی میں ایک نرم بیان دے چکے ہیں کہ وفاقی حکومت تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لے اور شراکت داروں سے بات چیت کرکے اتفاق رائے قائم کیا جائے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اسی اتفاق رائے کے سلسلے میں ہونے والی بات چیت کے دوران پیپلزپارٹی نے وفاق کے سامنے یہ موقف رکھا تھا کہ صوبے میں اس منصوبے کے حوالے سے شدید مخالفت موجود ہے اس لیے کھل کر اس کی حمایت نہیں کرسکتی ہے۔یہاں یہ امر بھی دلچسپ ہے کہ سندھ کی قوم پرست جماعتیں دعویٰ کررہی ہیں کہ اس منصوبے کی منظور ی ایوان صدر نے گرین انیشیٹو پروگرام کی منظوری کی صورت میں دی ہے اور اب عوام کو دکھانے کیلیے اس کی مخالف کی کی جارہی ہے۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ پیپلزپارٹی کی اہم ترین شخصیت کی جانب سے حکومت کو یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ وہ کینالز منصوبے پر کام جاری رکھے پیپلزپارٹی باضابطہ طور پر اس کی مخالفت نہیں کرے گی تاہم عوامی ردعمل سے بچنے کے لیے پارٹی رہنماؤں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ وقتاً فوقتاً اس منصوبے کے خلاف تند و تیز بیانات دینے کا سلسلہ جاری رکھیں۔واضح رہے کہ دریائے سندھ پر نئے کینالز نکالنے کے منصوبے کے حوالے سے جماعت سلامی ،جی ڈی اے اور قوم پرستوں سمیت دیگر جماعتوں کا مؤقف ہے کہ یہ منصوبہ سندھ کو بنجر بنانے کے مترادف ہے اس لیے اسے کسی صورت میں قبول نہیں کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پیپلزپارٹی نے دریائے سندھ نئے کینالز منصوبے کے پارٹی نے
پڑھیں:
وفاق سے 700 ارب ملنے کے باوجود خیبرپختونخوا حکومت قیام امن میں ناکام ہے، فیصل کریم کنڈی
مردان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر خیبر پختونخوا کا کہنا تھا کہ صوبے میں علی بابا چالیس چور کی حکومت ہے، پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت نے کرپشن کے تمام ریکارڈ توڑ دیے، بلین سونامی ٹری میں ریکارڈ کرپشن کے بعد پی ٹی آئی حکومت نے مساجد کو بھی نہیں بخشا۔ اسلام ٹائمز۔ فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ وفاق سے 700 ارب ملنے کے باوجود خیبرپختونخوا حکومت قیام امن میں ناکام ہے۔ مردان میں پولیس کی فائرنگ سے زخمی پی پی راہنما اسد کشمیری کے بھتیجے موسیٰ کی عیادت کے موقع پر ہسپتال میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت کا گورنر سے اختیارات لینا میرے لئے کوئی معنی نہیں رکھتا، اختیارات ہو نہ ہو، صوبائی حکومت کیلئے میرا نام ہی کافی ہے۔
انہوں نے کہا کہ صوبے میں علی بابا چالیس چور کی حکومت ہے، پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت نے کرپشن کے تمام ریکارڈ توڑ دیے، بلین سونامی ٹری میں ریکارڈ کرپشن کے بعد پی ٹی آئی حکومت نے مساجد کو بھی نہیں بخشا، پی ٹی آئی راہنما خود احتجاج کرنے کو اپنا حق سمجھتے ہیں جبکہ دوسرے جماعتوں کے اہلکاروں پر لاٹھیاں برساتے ہیں۔
گورنر خیبر پختونخوا کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کے کارکن پُر امن لوگ ہیں ، پی ٹی آئی کی طرح 9 مئی کے واقعات والے نہیں، پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت کو دہشت گردی کے خاتمے کیلئے وفاق سے 700 ارب روپے ملے لیکن امن و امان قائم رکھنے میں مکمل طور پر ناکام ہے۔ فیصل کریم کنڈی کا مزید کہنا تھا کہ پولیس کی جانب سے بے گناہ بچے پر فائرنگ کی گئی، رپورٹ آئی جی کے پی سے طلب کرلی ہے، عید کے بعد آئی جی رپورٹ پیش کریں گے۔