لاہور ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ سیاست میں انتقام کا تاثر نہیں ہونا چاہئے، میری خواہش ہے کہ مسائل مذاکرات کے ذریعے حل ہوں۔
نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ سیاسی آدمی ہوں مذاکرات کا قائل ہوں، سیاست دانوں کو جیلوں میں نہیں ہونا چاہئے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ماضی میں جو کچھ ہوا اس کے بھی خلاف تھے، ملک میں دھاندلی سے پاک انتخابات کی ضرورت ہے، سیاست دانوں کے منفی رویئے سے آج پارلیمان بے معنی ہوگیا، سیاستدانوں کا کردار بھی اس حوالے سے اطمینان بخش نہیں ریا۔
انہوں نے کہا کہ سیاستدانوں نے جمہوریت، اصولوں پر کمپرومائز کیا ہے، ہم وہ لوگ ہیں جو نظریئے کی سیاست کرتے ہیں۔
سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ ٹرمپ کو کیوں اتنا دماغوں پر سوار کیا ہوا ہے، اس خطے سے امریکا شکست کھا کر بھاگا ہے، بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں حکومتی رٹ ختم ہوچکی ہے۔

نویں جماعت کیلئے 7 کتابوں کا نیا سلیبس تیار

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: فضل الرحمان نے کہا کہ

پڑھیں:

مولانا فضل الرحمان کی ایک بار پھر پنجاب حکومت کی جانب سے آئمہ کرام کو وظیفہ دینے کے فیصلے پر سخت تنقید

ملتان (ڈیلی پاکستان آن لائن) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے ایک بار پھر پنجاب حکومت کی جانب سے آئمہ کرام کو وظیفہ دینے کے فیصلے پر سخت تنقید کی ہے۔

ملتان میں علما کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ پاکستان اسلام کے نام پر وجود میں آیا اور اس کے قیام کے لیے برصغیر کے لاکھوں مسلمانوں نے قربانیاں دیں۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ دینی مدارس کے کردار کو منظم انداز میں کمزور کیا جا رہا ہے۔ "ہمیں کہا جاتا ہے کہ قومی دھارے میں آئیں، اور ساتھ ہی کہتے ہیں کہ ہم علما کو 25 ہزار روپے دینا چاہتے ہیں، ان کی مدد کرنا چاہتے ہیں۔ آخر تم کس مد میں یہ رقم دے کر علما کے ضمیر خریدنا چاہتے ہو؟"

 جو نیکی بتائے بغیر کی جائے اس کا مزا کچھ اور ہی ہوتا ہے، پاسپورٹوں پر نذرانہ پیش کئے بغیر ٹھپے لگ گئے،باہر نکلتے ہی بھارتی قلیوں نے ہمیں گھیر لیا

مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ "یہ مثالیں دیتے ہیں کہ سعودی عرب یا متحدہ عرب امارات میں ایسا ہوتا ہے، تو پھر وہاں کا پورا نظام یہاں نافذ کرو۔ ہمیں فورتھ شیڈول میں ڈالنے کی دھمکیاں دی جاتی ہیں — بھاڑ میں گیا فورتھ شیڈول۔"

ان کا کہنا تھا کہ مدارس کی رجسٹریشن کے لیے قانون سازی مکمل ہو چکی ہے۔

واضح رہے کہ چند روز قبل وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے صوبے کی تقریباً 65 ہزار مساجد کے آئمہ کرام کے لیے ماہانہ وظیفہ مقرر کرنے کا اعلان کیا تھا۔

مزید :

متعلقہ مضامین

  • مذاکرات پاکستان کی کمزوری نہیں، خواہش ہے…افغانستان کو سنجیدہ کردار ادا کرنا ہوگا!!
  • سکھر: جمعیت علماء اسلام صوبہ سندھ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولانا محمد صالح انڈھڑ ودیگر لانگ مارچ کے شرکاء سے خطاب کررہے ہیں
  • جمعیت علماء اسلام کے تحت عوامی حقوق کیلئے لانگ مارچ
  • مذاکرات پاکستان کی کمزوری نہیں، خواہش ہے...افغانستان کو سنجیدہ کردار ادا کرنا ہوگا!!
  • مولانا فضل الرحمان کی ایک بار پھر پنجاب حکومت کی جانب سے آئمہ کرام کو وظیفہ دینے کے فیصلے پر سخت تنقید
  • کیا 25 ہزار میں آئمہ کرام کا ضمیر خریدنا چاہتے ہو؟ مولانا فضل الرحمان کی پنجاب حکومت پر تنقید
  • مولانا فضل الرحمان نے پنجاب کی حکومت پر علماؤں کے ضمیر خریدنے کا الزام لگا دیا
  • بیرون ممالک کا ایجنڈا ہمارے خلاف کام کررہا ہے: مولانا فضل الرحمان
  • پاک افغان مذاکرات کامیاب، ٹی ٹی پی کی شامت، مولانا فضل الرحمان آگ اگلنے لگے
  • حکومت پختونخوا میں دہشتگردوں کیخلاف طاقت کا بھرپور استعمال کرے، مولانا فضل الرحمان