لاہور ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 15 جنوری 2025ء ) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ ویژن سے محروم حکمران ٹولہ صرف لوٹ مار میں مصروف ہے، حکومتی اقدامات اور بعض عناصر کے پروپیگنڈہ سے ملک کا نوجوان مایوس ہو رہا ہے، وسائل کا رخ عوام کی طرف موڑا جائے تو پاکستان چند سالوں میں ترقی کر جائے گا، صرف آئی ٹی کے شعبہ پر توجہ دینے سے آئی ٹی ایکسپورٹ موجودہ 3.

2ارب ڈالر سالانہ سے 10ارب ڈالر سالانہ ہو جائے گی، حکومت عوام کو کچھ دینے کے لیے تیار نہیں، 77 برسوں سے مافیا ملک پر مسلط ہے، 1994ء سے تمام حکومتیں آئی پی پیز کو نواز رہی ہیں، چند آئی پی پیز مالکان کو کپیسٹی چارجز کی مد میں اور ٹیکسوں سے استثنیٰ قرار دے کر سالانہ تین ہزار ارب تک دیے جا رہے ہیں، حکمران اشرافیہ سے وسائل چھین کر عوام کو ان کا وارث بنائیں گے، 17جنوری کو مہنگی بجلی اور آئی پی پیزکے خلاف ملک گیر مظاہرے ہوں گے۔

(جاری ہے)

نوجوان الخدمت بنو قابل پروگرام کے ایمبیسڈر بنیں، 23 فروری کو لاہور میں مفت آئی ٹی کورسز کے دوسرے فیز کا آغاز ہوگا، چاہتے ہیں آئندہ دو سال میں پنجاب میں دس لاکھ بچوں کو کمپیوٹر کورسز کروائیں۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے ایکسپو سنٹر میں الخدمت پاکستان کے زیراہتمام ”بنوقابل“ پروگرام کے تحت کورسز مکمل کرنے والے طلبا و طالبات میں اسناد اور لیپ ٹاپ تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف، امیر لاہور ضیا الدین انصاری ایڈووکیٹ، صدر الخدمت وسطی پنجاب اکرام سبحانی، صدر الخدمت لاہور انجینئر احمد حماد رشید، ڈائریکٹر کوآرڈی نیشن بنوقابل عمیر ادریس اور ایگزیکٹو ڈایکٹر بنو قابل سلمان شیخ بھی موجود تھے۔ امیر جماعت نے کہا کہ جماعت اسلامی یکساں نظام اور یکساں نصاب کی بات کرتی ہے۔ حکومتوں کی ذمہ ذاری ہے کہ عوام کے لیے معیاری اور مفت تعلیم کا بندوبست کریں، حکومت عوام کو سہولت دیتی ہے تو یہ احسان نہیں ان کا حق ہے، عوام کو خیرات نہیں ان کا حق چاہیے، جماعت اسلامی نے فیصلہ کیا ہے کہ عوام اور خصوصی طور پر نوجوانوں میں ان کے حقوق سے متعلق آگاہی پیدا کرنی ہے، اس کے لیے ملک کے طول و عرض میں جدوجہد جاری ہے، اس جدوجہد کے ساتھ ہمارا یہ بھی فیصلہ ہے کہ اپنے تئیں بہتری کے لیے کوششیں بھی کریں گے، انہی کوششوں میں سے ایک بنو قابل پروگرام ہے، اس پروگرام کا آغاز کراچی سے کیا اور شہر میں پچاس سے زائد کیمپسز کے ذریعے طلبا و طالبات کو مفت آئی ٹی کورسز کروائے، کراچی کے بعد یہ سلسلہ چاروں صوبوں میں شروع کر دیا گیا ہے، اندرون سندھ اور بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں بھی جا رہے ہیں، کے پی اور پنجاب بھر میں بھی بلاتفریق بچوں کو مفت کورسز کروانے کا سلسلہ شروع کر دیا۔

ملک میں 80 فیصد یعنی 20 کروڑ افراد چالیس سال کی عمر تک کے ہیں، پاکستان نوجوانوں کا ملک ہے، انھیں مایوس نہیں ہونے دیں گے، ملک کا مستقبل سنواریں گے۔ دریں اثنا الخدمت فاؤنڈیشن بنو قابل پروگرام کے سیشن 2024 کی گریجویشن سرمنی کا انعقاد کیا گیا۔ آئی ٹی سمیت دیگر جدید کورسز مکمل کرنے والے ہزاروں طلباء کیلئے ایکسپو سنٹر لاہور میں تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ مہمان خصوصی امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن تھے۔ تقریب کے دوران مہمان خصوصی نے کورس مکمل کرنے والے طلبہ وطالبات میں سرٹیفکیٹ تقسیم کئے، کورسز کے دوران نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے طلباء کو مفت لیپ ٹاپ دئیے گئے۔ 

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے جماعت اسلامی کرنے والے عوام کو آئی پی آئی ٹی کے لیے

پڑھیں:

پنجاب اسمبلی میں پیش کیا جانے والا وراثتی بل کیا ہے؟

پاکستان میں خواتین کو وراثت میں ان کے جائز شرعی اور قانونی حق سے محروم رکھنا بہت بڑا سماجی مسئلہ ہے اور ایسے ہزاروں مقدمات ملک بھر کی عدالتوں میں زیر سماعت ہیں جہاں پر خواتین وراثت میں اپنے جائز حصے کے حصول کے لیے عدالتوں کے چکر کھانے پر مجبور ہیں۔

2021 میں جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے ایک مقدمے کی سماعت کے دوران ریمارکس دیے کہ خواتین کو وراثت میں حق اپنی زندگی میں ہی لینا ہو گا، بینچ کے سربراہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’اگر خواتین اپنی زندگی میں اپنا حق نہ لیں تو ان کی اولاد دعویٰ نہیں کر سکتی۔‘

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں “ڈیجیٹل وراثتی سرٹیفیکیٹ” کیسے حاصل کیا جا سکتا ہے؟

پنجاب حکومت نے وراثتی جائیداد میں خواتین کے حصے کی ادائیگی ہر صورت لازم قرار دینے کا فیصلہ کیا ہے، یہی وجہ ہے کہ خواتین کے وراثتی حقوق کے نفاذ کا بل 2025 مسلم لیگ ن کی خاتون ایم پی اے اسما احتشام کی جانب سے پنجاب اسمبلی میں پیش کردیا گیا ہے۔

پنجاب اسمبلی میں پیش کردہ بل میں تجویز کیا گیا ہے کہ خواتین کو وراثتی جائیداد سے محروم کرنا قابلِ سزا جرم قرار دیا جائے۔

 بل کے متن کے مطابق کسی بھی خاتون کو شریعت کے مطابق وراثتی جائیداد سے محروم نہیں کیا جا سکتا، خواتین کے حقوق کے تحفظ کے لیے حکومت کو محتسب مقرر کرنے کی تجویز دی گئی ہے، جہاں متاثرہ خواتین اپنی شکایات درج کروا سکیں گی۔

مزید پڑھیں: وفاقی شرعی عدالت کا بڑا فیصلہ، خواتین کو وراثت سے محروم کرنا غیراسلامی قرار

محتسب کو بل کے تحت نہ صرف زمینوں کا ریکارڈ درست کرنے کا اختیار حاصل ہو گا بلکہ وہ قانونی کارروائی سمیت ضرورت پڑنے پر ثالثی کا کردار بھی ادا کرسکےگا۔

مزید برآں، بل کے مطابق فاسٹ ٹریک وراثتی ٹربیونل قائم کیے جائیں گے، جن میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج یا ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج فرائض انجام دیں گے۔

بل میں سخت سزائیں تجویز کی گئی ہیں، کسی خاتون شہری کے حقِ وراثت تلف کرنے پر 3 سال قید اور 10 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ بل میں تجویز کیا گیا ہے کہ اگر یہی جرم دوبارہ کیا جائے تو سزا 5 سال قید اور 20 لاکھ روپے جرمانہ تک بڑھائی جا سکتی ہے۔

مزید پڑھیں: خیبرپختونخوا میں 90فیصد سے زائد خواتین وراثتی حصے سے محروم

خواتین کو ان کے وراثتی حقوق سے متعلق آگاہی مہم بھی بل کا حصہ ہو گی، جس کے تحت اسکولوں، مدارس اور خطبات میں وراثت سے متعلق شریعت کے مطابق تعلیم دی جائے گی۔

بل کی منظوری کے بعد حکومت کو 90 دن کے اندر متعلقہ قانون سازی کرنا ہوگی، فی الحال بل کو قائمہ کمیٹی کے حوالے کر دیا گیا ہے، جو 2  ماہ میں رپورٹ پیش کرے گی، رپورٹ کی منظوری کے بعد بل کو رائے شماری کے ذریعے ایوان سے منظور کرایا جائے گا، جس کے بعد گورنر پنجاب اس کی حتمی منظوری دیں گے۔

ماہرین کے مطابق یہ قانون خواتین کے لیے ایک مضبوط قانونی تحفظ فراہم کرے گا اور ان کے وراثتی حقوق کی بحالی کی راہ میں رکاوٹیں دور کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسما احتشام خواتین سپریم کورٹ فاسٹ ٹریک وراثتی ٹربیونل وراثت وراثتی حقوق

متعلقہ مضامین

  • وادی نیلم کا علاقہ جو جدید دور میں بھی ہرقسم کی بنیادی سہولیات سے محروم ہے
  • پنجاب اسمبلی میں پیش کیا جانے والا وراثتی بل کیا ہے؟
  • اگلے بجٹ میں عوام پر کم سے کم ٹیکسوں کا بوجھ ڈالا جائے، علی خورشیدی
  • میر واعظ عمر فاروق کو عیدالاضحیٰ پر مسجد جانے سے روک دیا گیا
  • گائے کی لات لگنے سے نوجوان جاں بحق، ذبیحہ کے دوران حادثات میں 144 زخمی
  • پنجاب میں ملک کا سب سے بڑا صفائی آپریشن جاری، ایک لاکھ 23 ہزار ورکرز ماموں میں مصروف ہیں، مریم نواز
  • بیروزگار نوجوان جعلی نوکری کے لیے کمپنیوں کو یومیہ فیس کیوں دیتے ہیں؟
  • پاک-ایران سرحد پر تعینات لیویز فورس کے جوان عید کیسے مناتے ہیں؟
  • اورنگی ٹاؤن کرسچن قبرستان کے قریب ڈاکوؤں کی فائرنگ سے نوجوان زخمی
  • قوم پر غیر منتخب اور کرپٹ حکمران مسلط کیے گئے، ملک دیوالیہ ہو چکا ہے، حلیم عادل شیخ