190 ملین پاؤنڈ کیس میں عمران خان کو 14 سال قید ہو سکتی ہے : فیصل واوڈا
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )سینیٹر فیصل واوڈا نے دعویٰ کیاہے کہ 22 جنوری کو حکومت کا اسکینڈل آنیوالا ہے ،نہیں رکاتوحکومت جیل بھی جائیگی ، مذاکرات کے نتیجے میں پی ٹی آئی کیلیے خوشخبریاں نظر نہیں آرہیں جبکہ عمران خان کو 190 ملین پاؤنڈ کیس میں 10 سے 14 سال کی قید ہو سکتی ہے ۔
نجی ٹی وی سماء نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر فیصل واوڈا نے دعویٰ کیا ہے کہ 22جنوری کو حکومت کا ایک اسکینڈل آنے والا ہے، میں سکینڈل میں خود بیٹھا ہوا ہوں، ہم اسے روکیں گے اور اگر نہیں رکے گا تو پھر اس پر کیس بھی بنے گا، حکومت اس کو طاقت سے پاس کروالیتی ہے تو پھر جیل میں بھی جائے گی۔
معروف یوٹیوبر رجب بٹ نے نہایت مہنگی گاڑی خرید لی ، سوشل میڈیا پر ہنگامہ برپا
فیصل واوڈا نے کہاکہ 190ملین پاؤنڈ کیس میں عمران خان کو سزا ہو گی، تاریخ بدلی جا سکتی ہے لیکن فیصلہ تو نہیں بدلا جا سکتا ۔انہوں نے کہا کہ سنجیدگی سے مذاکرات 20جنوری کے بعد شروع ہوں گے۔
مذاکرات کے نتیجے میں پی ٹی آئی کیلئے خوشخبریاں نظر نہیں آرہی، رانا ثناء اللہ پر کیس بنانے پر سب سے زیادہ ہنگامہ میں نے کیا کہ گٹھیا کیس ہے، رانا ثناء اللہ پر ہیروئن کا کیس پی ٹی آئی حکومت نے بنایا تھا۔انہوں نے کہاکہ معلوم نہیں پی ٹی آئی نے فارم 47کی پیداوار حکومت کے ساتھ بیٹھنے کا فیصلہ کیوں کیا؟ مجھے پاکستان اچھی پوزیشن میں نظرآرہا لیکن پی ٹی آئی کیلئے مایوسی ہے۔
شاہد خاقان عباسی کی 26ویں آئینی ترمیم کیخلاف درخواست زیرسماعت دیگر درخواستوں سے منسلک کرنے کی ہدایت
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: فیصل واوڈا پی ٹی ا ئی
پڑھیں:
سچ بولنے والوں پر کالے قانون "پی ایس اے" کیوں عائد کئے جارہے ہیں، آغا سید روح اللہ مہدی
رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ آئینی حقوق خصوصاً دفعہ 370 ہم سے چھین لئے گئے اور عوام نے ہمیں اسی کے حصول کیلئے ووٹ دیا تھا، لیکن ہم اسے بھلا کر ریاستی درجے کی بحالی کی لڑائی لڑرہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ رکن پارلیمان سرینگر آغا سید روح اللہ مہدی نے وقف ترمیمی بل پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے قوانین سبھی مذاہب پر یکساں طور پر لاگو ہونے چاہیئے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ عدالت عظمیٰ نے کچھ مثبت رویہ دکھایا ہے، لیکن یہ مسئلہ ابھی مکمل طور پر حل نہیں ہوا ہے۔ آغا روح اللہ نے کہا کہ قوانین کے نفاذ میں یکسانیت انصاف اور ہم آہنگی کے لئے ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا سپریم کورٹ کے فیصلے ہر برادری پر یکساں لاگو ہونے چاہئیں، ورنہ منتخب اطلاق سے بے اعتمادی اور تقسیم جنم لیتی ہے۔ ایم ایل اے ڈوڈہ، مہراج ملک کی حراست پر آغا سید روح اللہ نے حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت اختلافِ رائے رکھنے والی آوازوں کو دبانے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج جو بھی سچ بولتا ہے، اسے پی ایس اے کے تحت بند کیا جاتا ہے۔ یہ آواز اٹھانے والوں پر صاف ظلم ہے۔
رکن پارلیمان نے مزید کہا کہ آئینی حقوق کا دفاع اور قانون کے سامنے مساوی سلوک ہر حکومت کی اولین ذمہ داری ہونی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ پی ایس اے کے خلاف اجتماعی آواز بلند کرنے کی ضرورت ہے، لیکن بدقسمتی سے جن نمائندوں کو عوام نے ووٹ دے کر ایوانوں میں بھیجا، وہ بھی اس معاملے پر خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں۔ آغا روح اللہ نے کہا کہ آئینی حقوق خصوصاً دفعہ 370 ہم سے چھین لئے گئے اور عوام نے ہمیں اسی کے حصول کے لئے ووٹ دیا تھا، لیکن ہم اسے بھلا کر ریاستی درجے کی بحالی کی لڑائی لڑ رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ریاستی درجہ بحالی کی باتیں محض خوش فہمی ہیں، جب تک بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت ہے تب تک ریاستی درجہ بحال ہونا ممکن نہیں۔