امریکی عدالت عظمیٰ میں ٹک ٹاک پر پابندی کا فیصلہ برقرار
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
واشنگٹن(صباح نیوز) امریکی عدالت عظمیٰ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹک ٹاک پر پابندی کا فیصلہ برقرار رکھا۔ متفقہ فیصلے میں ججز نے کہا ہے کہ کانگریس کی جانب سے پچھلے سال ٹک ٹاک پر پابندی کا فیصلہ آزادیِ اظہارِ رائے سے متعلق امریکی آئین کی پہلی ترمیم کی خلاف ورزی نہیں کرتا۔ دورانِ سماعت امریکی وزارتِ انصاف نے کہا کہ ٹک ٹاک پر چینی حکومت کا کنٹرول امریکا کے لیے خطرہ ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ٹک ٹاک پر
پڑھیں:
ٹرمپ کا وفاقی انتخابات سے متعلق حکم نامے کا اہم حصہ کالعدم قرار
امریکی عدالت نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے وفاقی انتخابات سے متعلق حکم نامے کے ایک اہم حصے کو کالعدم قرار دے دیا۔
فیصلے کے مطابق شہریوں سے ووٹ ڈالنے سے قبل شہریت کا ثبوت طلب نہیں کیا جاسکے گا، امریکی وفاقی جج کا کہنا ہے کہ صدرِ کو وفاقی سطح پر ووٹنگ کے لیے ایسی شرط عائد کرنے کا آئینی اختیار حاصل نہیں ہے۔
واضح رہے کہ مارچ میں ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ایک ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے ووٹ ڈالنے کے لیے امریکی شہری ہونے کا ثبوت لازمی قرار دیا تھا۔ تاہم عدالت نے اس فیصلے کو مسترد کر دیا، عدالت کا کہنا ہے کہ امریکی صدر کو ووٹنگ کے لیے وفاقی سطح پر ایسی شرط عائد کرنے کا اختیار نہیں ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ عدالتی فیصلہ آئندہ صدارتی انتخابات سے قبل انتخابی قوانین پر جاری بحث کو مزید شدت دے سکتا ہے۔
انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق امریکا نے یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنے والے ٹوماہاک میزائل فراہم کرنے کی منظوری دے دی ہے تاہم حتمی فیصلہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کریں گے۔