پنجاب کے شہریوں کو دوسرے صوبوں یا وفاق میں گاڑی رجسٹر کرانے پر پابندی، جرمانے بھی عائد ہوں گے
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
لاہور:حکومت پنجاب نے گاڑیوں کی رجسٹریشن سے متعلق اہم فیصلہ کیا ہے جس کے تحت پنجاب کے شہری اب دوسرے صوبوں یا وفاق میں اپنی گاڑی رجسٹر نہیں کروا سکیں گے۔ ایکسائز حکام نے اس فیصلے کے لیے پنجاب کی کابینہ سے منظوری حاصل کرنے کی تصدیق کی ہے۔
ایکسائز حکام کے مطابق شہری ٹیکس بچانے کی غرض سے اکثر دوسرے صوبوں یا وفاق میں اپنی گاڑیاں رجسٹر کراتے ہیں، جس سے پنجاب کو ٹیکس کی وصولی میں مشکلات پیش آتی ہیں اور سیکیورٹی کے مسائل بھی پیدا ہوتے ہیں۔
حکام نے مزید کہا کہ اگر کسی شہری نے دوسرے صوبوں میں گاڑی رجسٹر کروائی تو اس پر جرمانے عائد کیے جائیں گے۔ نادرا کے ضلعی کوڈز کی بنیاد پر گاڑیوں کی رجسٹریشن کو کنٹرول کیا جائے گا۔ علاوہ ازیں، پنجاب سے باہر رجسٹرڈ گاڑیوں کی دوبارہ پنجاب میں رجسٹریشن کے لیے موجودہ قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی، اور اس میں ناکامی کی صورت میں گاڑی کو ضبط کر لیا جائے گا اور جرمانہ بھی وصول کیا جائے گا۔
ایکسائز حکام نے مزید بتایا کہ کابینہ کی منظوری کے بعد اس فیصلے کی قانونی کارروائی کے لیے سمری حکومت کو ارسال کی جا رہی ہے۔
.ذریعہ: Nai Baat
پڑھیں:
ویٹ پالیسی پر صوبوں سے مشاورت شروع، اوزون بچانا انسانیت کا فریضہ: مریم نواز
لاہور (نیوز رپورٹر) پاکستان کی پہلی جامع ویٹ پالیسی بنانے کے لئے صوبوں کے ساتھ مشاورت کا عمل شروع کر دیا گیا۔ شہباز شریف کی ہدایت پر مریم نواز شریف سے وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار اور نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ رانا تنویر حسین نے ملاقات کی۔ رانا تنویر حسین نے وزیراعلیٰ کی سیلاب متاثرین کے لئے انتھک محنت پر خراج تحسین پیش کیا۔ ویٹ پالیسی پر مفصل تبادلہ خیال کیا گیا۔ پنجاب میں سیلاب کی صورتحال کے بعد اگلے سال کے لئے گندم کے سٹرٹیجک ذخائر بہتر کرنے کیلئے اقدامات پر غور کیا گیا۔ ویٹ مینجمنٹ سٹرٹیجی اور روڈ میپ پر تبادلہ خیال بھی کیا گیا۔ وزیراعلیٰ نے پنجاب میں گندم کی پیداوار میں اضافہ کے لئے اقدامات سے آگاہ کیا۔ دوسری جانب مریم نواز کی ہدایت پر سینئر منسٹر مریم اورنگزیب اور دیگر وزراء نے علی پور کے نواحی سیلاب متاثرہ دیہات کے مسلسل دورے کیے۔ وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق، سینئر منسٹر مریم اورنگزیب اور دیگر وزراء ایک ہی دن میں علی پور تحصیل کے چھ سیلاب متاثرہ موضعوں میں گئے۔ چھ موضع میں ریسکیو ریلیف کارروائی کا جائزہ لیا۔ وزارتی ٹیم نے اپنی نگرانی میں ٹینٹ، خشک راشن، پانی اور جانوروں کے کیلئے ونڈا تقسیم کروایا۔ اعلیٰ سطح وزارتی ٹیم نے سینئر منسٹر مریم اورنگزیب کی سربراہی میں سیلاب متاثرہ علاقوں میں انخلا آپریشن کی صورتحال کا جائزہ لیا۔ سیلاب متاثرین نے موثر اقدامات پر وزیراعلیٰ مریم نواز شریف اور حکومت پنجاب سے اظہار تشکرکیا۔ سیلاب متاثرین نے کہا کہ ہمیں خوشی ہے کہ کوئی ہماری فکر کررہا ہے اور ہماری ضروریات مہیا کرنے کا اہتمام کررہا ہے۔ دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے اوزون کے تحفظ کے عالمی دن پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ اوزون ہماری ماحولیا ت کی محافظ ہے، اسے بچانا انسانیت کا اہم ترین فریضہ ہے۔ اوزون کی تباہی کا مطلب، امراض، فصلوں کی بربادی اور نسلِ نو کے مستقبل کے لئے خطر ات ہیں۔ موسمیاتی تبدیلی نے بارشوں کے انداز بدل دیئے، پنجاب حالیہ تباہ کن سیلاب کی شکل میں خمیازہ بھگت رہا ہے۔ پہلی بار پنجاب کے لئے جامع ماحولیاتی پالیسی دی تاکہ زمین بچوں کے لئے محفوظ رہ سکے۔ پنجاب میں ماحول دوست الیکٹرو بسیں متعارف کروائیں جو کلین انرجی سے چلتی ہیں اور آلودگی کم کرتی ہیں۔ ’’پلانٹ فار پاکستان‘‘ مہم کے ذریعے شجرکاری کرکے فضا کو ازسرِنو سانس لینے کے قابل بنایا جا رہا ہے۔ پنجاب تیزی سے گرین انرجی، سولرائزیشن اور ماحول دوست منصوبوں کی طرف بڑھ رہا ہے۔ اوزون پروٹیکشن محض حکومت کی نہیں ہر شہری کی ذمہ داری ہے اپنا کردار ادا کریں۔ وزیراعلیٰ نے عوام سے اپیل ہے کہ اپنی فضا، پانی اور زمین کو آئندہ نسلوں کے لیے محفوظ بنا نے میں ہاتھ بٹائیں۔ پنجاب سرسبز، صاف اور محفوظ مستقبل کی طرف بڑھ رہا ہے، سفر اب کسی صورت نہیں رکے گا۔