سیف علی خان پر حملے کا ملزم چھتیس گڑھ میں گرفتار، ابتدائی بیان بھی دے دیا WhatsAppFacebookTwitter 0 18 January, 2025 سب نیوز

ممبئی (آئی پی ایس )بالی ووڈ ہیرو سیف علی خان پر چاقو حملے کے دو دن بعد ایک ملزم کو بھارتی ریاست چھتیش گڑھ میں گرفتار کرلیا گیا، جس کو ممبئی پولیس اپنی تحویل میں لے گی۔ این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ملزم کی شناخت 31 سالہ آکاش کیلاش کنوجیا کے نام سے ہوئی ہے اور انہیں ڈورگ ریلوے اسٹیشن میں گرفتار کرلیا گیا ہے تاہم ممبئی پولیس اس کی تصدیق کرے گی۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ ریلوے پروٹیکشن فورس (آر پی ایف کے عہدیداروں نے دعوی کیا کہ ملزم کو ممبئی پولیس کی جانب سے فراہم کردہ معلومات کی بنیاد پر ممبئی-ہوارا جنینسواری ایکسپریس سے گرفتار کرلیا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ملزم بغیر ٹکٹ کے سفر کر رہا تھا اور اس وقت گرفتار کیا گیا جب ریل ڈورگ اسٹیشن پہنچی تھی اور ملزم جنرل کمپارٹمنٹ میں بیٹھا ہوا تھا تاہم انہیں فوری طور پر وہاں سے اتار کرحراست میں لے لیا گیا اور ملزم سے تفتیش کی جا رہی ہے۔ آر پی ایف نے بتایا کہ ممبئی پولیس نے ملزم کی تصویر، ریل کا نمبر اور مقام کی تفصیلات بھیج دی تھیں، جس کے بعد اس کو گرفتار کرلیا گیا ہے اور اس وقت آر پی ایف کی حراست میں ہے۔ عہدیداروں نے بتایا کہ ممبئی پولیس کو ویڈیو کال کے ذریعے ملزم سے بات کرائی گئی اور ایک ٹیم بھی روانہ ہوگئی ہے جو ملزم کی شناخت کی تصدیق کرے گی۔

ابتدائی تفتیش کے دوران ملزم نے پہلے بتایا کہ وہ ناگپور جا رہا تھا پھر کہا کہ وہ بیلاسپور جا رہا تھا۔ خیال رہے کہ سیف علی خان کو چاقو کے 6 وار کیے گئے تھے، جس سے ان کی گردن اور ریڑھ کی ہڈی کے قریب زخم آئے تھے، جس کے بعد انہیں لیلاوتی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ان کا علاج جاری ہے اور 5 گھنٹے طویل آپریشن کے دوران زخم سے تیزدھار آلے کا ایک ٹکڑا بھی نکال لیا گیا تھا۔ حملے کے بعد سی سی ٹی وی فوٹیج بھی جاری کردی گئی تھی اور میڈیا کو ذرائع نے بتایا کہ گرفتار ہونے والا ملزم سی سی ٹی وی فوٹیج میں نظر آنے والے حملہ سے مشابہت رکھتا ہے اور اسی طرح کا بیگ لیا ہوا ہے۔

گزشتہ روز بھی دعوی کیا گیا تھا کہ حملہ آور کو گرفتار کرلیا گیا ہے کیونکہ پولیس نے ایک مشتبہ شخص کو حراست میں لے کر سوال و جواب کیا تھا تاہم عہدیداروں نے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے بتایا تھا کہ مذکورہ شخص ترکھان ہے اور سیف علی خان پر حملے سے دو روز قبل ان کے گھر میں کام کیا تھا۔ پولیس کی تفتیش کے حوالے سے سیف علی خان کی اہلیہ اور بالی ووڈ اداکارہ کرینہ کپور خان نے بھی اپنا بیان ممبئی پولیس کو ریکارڈ کروایا ہے اور بتایا کہ حملہ آور نے سیف علی خان پر چاقو سے وار کیا اور مشتعل تھا اور ہمار ترجیح سیف کو اسپتال پہنچانا تھا۔

کرینہ کپور نے بیان میں کہا کہ حملہ آور نے قیمتی اشیا اٹھائے بغیر فرار ہوگیا تھا اور اس واقعے پر وہ بہت زیادہ پریشان تھیں اسی لیے اپنی بہن کے گھر چلی گئی تھیں۔ پولیس نے حملہ آور کی گرفتار کے لیے 30 سے زائد ٹیمیں تشکیل دی ہیں جبکہ مہاراشٹرا کے وزیرداخلہ یوگیش کادام نے کہا کہ یہ واقعہ ڈکیتی کا شاخسانہ تھا اور اس میں انڈرورلڈ گینگ کا کوئی تعلق نہیں ہے۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: سیف علی خان پر میں گرفتار

پڑھیں:

اے پی پی میگا کرپشن کیس، 13 ملزمان کی ضمانت خارج، 7 ملزمان احاطہ عدالت سے گرفتار

اے پی پی میگا کرپشن کیس میں 13 ملزمان کی درخواست ضمانت قبل از گرفتاری خارج  ہوگئی، ایف آئی اے نے 7 ملزمان کو احاطہ عدالت سے گرفتار کرلیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق منگل کو اسپیشل جج سینٹرل ہمایوں دلاور نے مقدمے کے نامزد ملزمان فرقان راؤ، معظم جاوید کھوکھر، ارشد مجید چوہدری، محمد غواث، اظہر فاروق، اعجاز مقبول، ثاقب کلیم، خرم شہزاد، ادریس احمد، شاہد لطیف، غلام مرتضیٰ، طاہر گھمن، ساجد علی، عمران منیر اور عدنان اکرم باجوہ کی جانب سے ضمانت قبل از گرفتاری  کی درخواستوں پر سماعت کی۔ سماعت کے دوران ملزمان کی حاضری لگائی گئی۔

ایف آئی اے نے عدالت کو بتایا کہ شفاف تحقیقات کے بعد مقدمہ درج کیا گیا ہے اور تمام ملزمان کے خلاف ٹھوس دستاویزی شواہد موجود ہیں۔ ایف آئی اے کے مطابق کئی ملزمان کے اکاؤنٹس میں غیر قانونی طور پر رقوم منتقل ہوئیں، جن کی برآمدگی ضروری ہے۔  مزید بتایا گیا کہ ملزمان نے پراویڈنٹ فنڈ اور سیلری اکاؤنٹس سے رقوم نکلوائیں۔

ایف آئی اے کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر(لیگل) خوشنود بھٹی نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان تنخواہیں بھی لیتے رہے اور پنشن بھی وصول کرتے رہے، ملزمان کا طریقہ کار یہ تھا کہ وہ پنشن شیٹ میں اپنا نام بھی شامل کرلیتے تھے اور جب پنشن جاری کی جاتی تو اضافی رقم اپنے اکاؤنٹس میں منتقل کرتے تھے۔

انہوں نے بتایا کہ پراویڈنٹ فنڈ ملازمین کی تنخواہوں سے کٹتا ہے جو ادارے کے پاس ان کی امانت ہوتی ہے، ملزمان پراویڈنٹ فنڈ کی رقم ہالی ڈے ان ہوٹل میں واقع بینک کے اکاؤنٹ میں منتقل کرتے اور وہاں سے کیش  کی صورت نکلواتے اور دیگر اکاؤنٹس میں منتقل کرتے تھے۔

انہوں نے بتایا کہ ارشد مجید چوہدری 2021ء سے لے کر2024ء تک ڈی ڈی او رہا، اس دور میں اس نے اپنے اکاؤنٹ میں 6 کروڑ 61 لاکھ روپے منتقل کئے جبکہ 18کروڑ اور 24 کروڑ کے چیکس ان کے دستخطوں سے بینک سے کیش کرائے گئے۔

ایف آئی اے نے عدالت کو بتایا کہ ملزم اظہر فاروق جو کہ کیشیئر تھا اور تمام پیسے بینک میں جا کر خود نکلوانے میں ملوث ہے، اظہر فاروق کے ذاتی اکاؤنٹ میں 8 کروڑ روپے منتقل کئے گئے۔

ایف آئی اے نے بتایا کہ عدنان اکرم باجوہ جو کہ اے پی پی کے سابق ایگزیکٹو ڈائریکٹر (ای ڈی ) رہے، مالی معاملات کے واؤچرز پر ان کے تصدیق شدہ دستخط موجود ہیں، انہوں نے بطور ای ڈی کئی واؤچرز اور چیکس پر غیر قانونی دستخط کیےہیں۔

انہوں نے بتایا کہ غواث خان نے بھی بطور ای ڈی 7 کروڑ روپے کا چیک جو کہ تنخواہ کی مد میں تیار کیا گیا، اس پر دستخط کئے جبکہ ادارے کے ملازمین کی اس وقت تنخواہ صرف 3 کروڑ روپے بنتی تھی، 4 کروڑ روپے اضافی غیرقانونی طریقے سے منتقل کئے گئے۔ ایف

ایف آئی اے نے عدالت کو بتایا کہ ادریس چوہدری اور طاہر گھمن دونوں آڈٹ انچارج رہے ہیں، ان کی ذمہ داری تھی کہ ہر ماہ آڈٹ رپورٹ تیار کرتے، انہی کے دور میں ایک ملزم کو 90 لاکھ روپے تنخواہ دی گئی جس کا انہوں نے کوئی آڈٹ نہیں کیا جس سے  ان کی بدنیتی ثابت ہوتی ہے۔

ایف آئی اے کے تفتیشی آفیسر محمد جنید نے عدالت کو بتایا کہ ملزم ثاقب کلیم کے اکاؤنٹ میں 61 ہزار روپے سے زائد رقم پنشن کے اکاؤنٹ سے ٹرانسفرکی گئی۔ ایف آئی اے نے بتایا کہ ملزم عمران منیر پی ایف سیکشن کے انچارج تھے ، انہوں نے پی ایف اکاؤنٹس سے 5 کروڑ روپے کی رقم ہالی ڈے ان بینک برانچ میں جمع کرائی اور پھر وہاں سے تین الگ الگ چیکس کے ذریعے مذکورہ رقم نکلوالی۔

انہوں نے بتایا کہ تقریباً 21کروڑ روپے کے چیکس ہالی ڈے ان بینک برانچ سے کیش کرائے گئے جس کے حوالے سے ڈیپارٹمنٹل انکوائری کی گئی ہے، ملزم عمران منیر نے 2کروڑ 84 لاکھ روپے کے تین چیکس مجاز اتھارٹی کی  منظوری کے بغیر ٹرانسفر کئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ملزم اعجاز مقبول نے دو چیکس اس وقت کے  منیجنگ ڈائریکٹر (ایم ڈی ) کے نام پر وصول کئے جس پر ہم نے تحقیقات اورریکارڈ سے یہ پتہ لگایا ہے کہ کسی  ایم ڈی نے نہ ہی ان کی منظوری دی اور نہ ہی اعجاز مقبول کو وہ چیکس وصول کرنے کا کہا ۔

ایف آئی اے نے عدالت کو بتایا کہ تفصیلی  انکوائری کرکے مقدمہ درج کیا گیا ہے جس کے دستاویزی ثبوت موجود ہیں ، ہم ملزمان کی گرفتاری چاہتے ہیں ، کئی ملزمان کے اکائونٹس میں براہ راست رقم منتقل ہوئی۔

اسپیشل جج سینٹرل ہمایوں دلاور نے اے پی پی میگا کرپشن کیس میں اہم فیصلہ سناتے ہوئے 13 ملزمان کی درخواست ضمانت قبل از گرفتاری خارج کرتے ہوئے ملزمان کو فوری طور پر گرفتار کرنے کے احکامات جاری کر دیئے جس پر ایف آئی اے نے 7 ملزمان کو احاطہ عدالت سے گرفتار کرلیا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • سکھر: پولیس کا سماجی برائیوں میں ملوث ملزمان کیخلاف کریک ڈائون
  • لاہور؛ اہل خانہ کو یرغمال بنا کر دوست کو قتل کرنے والا ملزم گرفتار
  • کراچی؛ اسٹیل مل سے لوہا، تانبا و قیمتی سامان چوری کرنے والا ملزم گرفتار
  • کراچی: کورنگی سے لاپتہ ہوکر گھر واپس آنے والے دلہے کا ابتدائی بیان سامنے آگیا
  • اے پی پی میگا کرپشن کیس، 13 ملزمان کی ضمانت خارج، 7 ملزمان احاطہ عدالت سے گرفتار
  • کراچی، 70 بچوں، بچیوں سے زیادتی کرنیوالے سفاک شخص پر ویڈیوز فروخت کرنے کا شبہہ
  • کراچی؛ 70 بچوں، بچیوں سے زیادتی  کرنیوالے سفاک شخص پر ویڈیوز فروخت کرنے کا شبہہ
  • کراچی: شاہراہ نور جہاں پر پولیس مقابلہ، ایک ڈاکو زخمی حالت میں گرفتار
  • کلفٹن میں پولیس سے مقابلے میں ملزم زخمی حالت میں گرفتار
  •  ڈیفنس سے بچوں سے زیادتی کا عادی ملزم گرفتار