اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے رکن رانا ثناء اللّٰہ نے دعویٰ کیا ہے کہ پی ٹی آئی کا اسٹیبلشمنٹ سے کوئی چینل نہیں کھلا۔جیو نیوز کے پروگرام میں رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ جمہوریت ڈیڈلاک سے نہیں ڈائیلاگ سے آگے چلتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کو لکھ کر دینے کو تیار ہیں کہ زیر سماعت کیسز میں حکومت کوئی رکاوٹ نہیں ڈالے گی۔حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے رکن نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کا اسٹیبلشمنٹ سے کوئی چینل نہیں کھلا، سیاسی مذاکرات سیاسی جماعتوں کے لیول پر ہی پونے چاہئیں، اس کے سوا کوئی اور آپشن نہیں ہے۔

35 سال کی عمر میں پہلی بار کوکا کولا کا ذائقہ چکھنے والے شخص نے کین کھولا تو کیسی بدبو محسوس کی؟

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی

پڑھیں:

میڈیا پابندی شکست کا کھلا اعتراف ہے، روس کا یوکرین پر طنز

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ماسکو: روس کے وزارتِ دفاع نے کہا ہے کہ یوکرین کی جانب سے روسی محاصرے میں پھنسے علاقوں میں میڈیا کی رسائی پر پابندی اس بات کا ثبوت ہے کہ یوکرینی افواج  تباہ کن  صورتحال سے دوچار ہیں۔

عالمی میڈیا رپورٹس کےمطابق روسی وزارتِ دفاع کے ترجمان ایگور کوناشینکوف نے کہا کہ یوکرینی وزارتِ خارجہ کے ترجمان جیورجی تیخی کا حالیہ بیان دراصل  کیف حکومت کی بگڑتی ہوئی عسکری حالت کا باضابطہ اعتراف  ہے۔

خیال رہےکہ ایک روز قبل یوکرینی وزارتِ خارجہ کے ترجمان جیورجی تیخی نے صحافیوں سے اپیل کی تھی کہ وہ روس کی اس پیشکش کو مسترد کر دیں، جس کے تحت انہیں روس کے زیرِ کنٹرول علاقوں کے راستے تین شہروں  پوکرووسک، دیمتروو اور کوپیانسک کے قریب محاذِ جنگ تک رسائی دی جا سکتی تھی۔

یوکرینی وزارتِ خارجہ کے ترجمان کہا کہ  یوکرین کی اجازت کے بغیر ان علاقوں کا دورہ ملکی اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہوگی اور اس کے طویل المدتی ساکھ اور قانونی نتائج  سامنے آ سکتے ہیں۔

یہ بیان روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کی 29 اکتوبر کی پیشکش کے بعد سامنے آیا، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ وزارتِ دفاع غیرملکی صحافیوں کو ان علاقوں کا دورہ کرانے کے لیے تیار ہے جہاں یوکرینی افواج گھیرے میں ہیں تاکہ دنیا اپنی آنکھوں سے دیکھ سکے کہ وہاں کیا ہو رہا ہے۔

پیوٹن کے اعلان کے اگلے ہی دن روسی وزارتِ دفاع نے کہا کہ اسے صدر کا حکم موصول ہو چکا ہے اور صحافیوں کے محفوظ گزرنے کے لیے 5 سے 6 گھنٹے کی جنگ بندی کے لیے تیار ہے۔

دوسری جانب یوکرینی صدر ولودیمیر زیلینسکی نے اعتراف کیا کہ پوکرووسک کے محاذ کی صورتحال  انتہائی کشیدہ ہے جبکہ کوپیانسک کے محاذ کو  مشکل قرار دیا ، یوکرینی فورسز نے حالیہ دنوں میں ’’صورتحال پر زیادہ کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • تجدید وتجدّْ
  • پاکستانی سیاست… چائے کی پیالی میں طوفان
  •  دینی مدارس کے خلاف اسٹیبلشمنٹ اور بیوروکریسی کا رویہ دراصل بیرونی ایجنڈے کا حصہ ہے، مولانا فضل الرحمن 
  • آئی سی سی اجلاس میں میدان کھلا نہیں چھوڑیں گے، محسن نقوی
  • لبنان میں کون کامیاب؟ اسرائیل یا حزب اللہ
  • پی ٹی آئی رہنما ذاتی نہیں قومی مفاد میں کام کریں: رانا ثنا اللہ
  • پاکستان مخالف بھارتی میڈیا کا ایک اور جھوٹا پروپیگنڈا بے نقاب
  • ذاتی مفادات کی سیاست چھوڑ کر قومی مفاد کے لیے کام کریں، رانا ثنا اللہ کی پی ٹی آئی رہنماؤں کو تلقین
  • میڈیا پابندی شکست کا کھلا اعتراف ہے، روس کا یوکرین پر طنز
  • پی ٹی آئی کی حکومت یا اسٹیبلشمنٹ سے کوئی بات چیت نہیں ہورہی، بیرسٹر گوہر